جی ایچ کیو حملہ کیس:مزید2 گواہوں کے بیان ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
راولپنڈی (آن لائن) انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت نے تحریک انصاف کے سابق چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت دیگر ملزمان کے خلاف جی ایچ کیو حملہ کیس میں مجسٹریٹ محمود عالم اور سب انسپکٹر احمد یار پر مشتمل استغاثہ کے 2 مزید گواہوں کا بیان ریکارڈ کر لیا ہے گواہان نے بیان میں شہریار آفریدی اور علی امین گنڈاپور کو نامزد کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ جی ایچ کیو پر حملہ کرنے والے ملزمان نے بیان دیا کہ علی امین گنڈاپور اور
شہریار آفریدی کے اکسانے پر اقدام اٹھایا اس موقع پر استغاثہ کی جانب سے پراسیکوٹر سید ظہیر شاہ نے پٹرول بم، موبائل فونز، جلے ٹائر، راکھ اور دیگر اشیا پر مشتمل مال مقدمہ بھی عدالت میں پیش کیا گزشتہ روز سماعت کے موقع پر سابق چیئرمین کو جیل سے عدالت پیش کیا گیا اس موقع پر عمر ایوب، شبلی فراز، فواد چوہدری اور کنول شوذف سمیت دیگر ملزمان بھی عدالت پیش ہوئے اٹک جیل میں ملزمان کی شناخت کرنے والے مجسٹریٹ محمود عالم نے شہادت قلمبند کروانے کے دوران 350 صفحات پر مشتمل ملزمان کی شناخت پریڈ کی رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی جبکہ راولپنڈی پولیس کے سب انسپکٹر احمد یار نے دوران شہادت عدالت کو بتایا کہ گرفتار ملزمان نے شہریار آفریدی اور علی امین گنڈا پور کی ایما پر جی ایچ کیو پر حملے کا اعتراف کیا گرفتار ملزمان نے بیان دیا کہ دونوں پی ٹی آئی رہنماؤں نے انہیں جی ایچ کیو جانے کا اشتعال دلایا اور اکسایا 9 مئی کو علی امین گنڈاپور اور شہریار آفریدی فیض آباد کی جانب سے مظاہرین کی قیادت کرتے ہوئے جی ایچ کیو کی جانب آئے ملزمان نے اپنے زیر استعمال موبائل فون سے پارٹی رہنماؤں کے اشتعال انگیز بیانات سنے تھے سماعت کے دوران ملزمان سے برآمد موبائل فون، پٹرول بم، ڈنڈے، جلے ہوئے ٹائر اور ان کی راکھ بھی بطور ثبوت عدالت پیش کی گئی جبکہ سب انسپکٹر احمد یار نے اپنی شہادت کے دوران 38 ریکوری میمو بھی عدالت پیش کئے دونوں گواہان کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد عدالت نے سماعت 15 فروری تک ملتوی کردی آئندہ سماعت پر مقدمہ کے مدعی سب انسپکٹر ریاض بطور گواہ عدالت پیش ہوں گے یاد رہے کہ اس مقدمہ میں مجموعی طور پر 17 گواہان کی شہادت ریکارڈ ہو چکی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سب انسپکٹر جی ایچ کیو عدالت پیش علی امین
پڑھیں:
26؍نومبر احتجاج صنم جاوید، مشعال یوسفزئی کی ضمانت خارج
پی ٹی آئی کے 16رہنماؤں و کارکنان کی ضمانتیں خارج ہونے والوں میں صحافی سمیع ابراہیم بھی شامل
ملزمان عدالت سے مسلسل غیر حاضر ہیں، عبوری ضمانت کی رعایت کا ناجائز استعمال کیا،پراسیکیوٹر
راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 26 نومبر کے احتجاج سے متعلق مقدمات میں راجا بشارت، صنم جاوید، مشعال یوسفزئی، نادیہ خٹک سمیت پی ٹی آئی کے 16 رہنماؤں و کارکنان کی ضمانت عدم پیروی پر خارج کر دی جب کہ صحافی سمیع ابراہیم کا نام بھی ضمانت خارج ہونے والوں میں شامل ہے ۔پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کی درخواست ضمانتوں پر سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی۔سماعت کے موقع پر پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے عدالت کے روبرو دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان چار ماہ سے عدالتی رعایت کا ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں اور مسلسل عدالت سے غیر حاضر ہیں۔ملزمان تفتیشی عمل میں جان بوجھ کر رکاوٹ ڈال رہے ہیں اور عبوری ضمانت کی رعایت کا بھی ملزمان نے ناجائز استعمال کیا۔پراسیکیوٹر نے سپریم کورٹ کے فیصلوں کے ریفرنس بھی عدالت میں پیش کیے جس پر عدالت نے پی ٹی آئی کے 16رہنماؤں و کارکنان کی ضمانت عدم پیروری پر خارج کردی۔ضمانت خارج ہونے والوں میں سابق صوبائی راجہ بشارت، صنم جاوید، مشعال یوسفزئی، سیمابیہ طاہر، تیمور مسعود، فہد مسعود، سعد علی خان، راجہ ناصر محفوظ، جاوید کوثر، شہباز احمد، نادیہ خٹک، عمر تنویر بٹ، بابر لودھی، نثار خان، عبدالوحید جبکہ صحافی سمیع ابراہیم کے نام شامل ہیں۔واضح رہے کہ ملزمان کیخلاف راولپنڈی اور اٹک کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہیں۔