ٹی ایم سی ماڈل کالونی میں سالانہ میگا اسپورٹس ایونٹ
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
ماڈل ٹاؤن کے چیئرمین ظفر احمد خان اسپورٹس فیسٹیول سے خطاب کررہے ہیں
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ٹی ایم سی ماڈل کالونی میں سالانہ میگا اسپورٹس ایونٹ کا انعقاد ہوا۔ فائنل ڈے کی تقریب میں ٹاؤن چیئرمین ظفر احمد خان، ٹاؤن میونسپل کمشنر سید امداد علی شاہ، ٹاؤن وائس چیئرمین فیصل باسط، چیف کوآرڈینیٹر نجم الدین، اور یوسی چیئرمین عبدالمعیز نے شرکت کی۔ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر سید محمد ندیم نے اپنے اسٹاف کے ہمراہ معزز مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا۔ ٹی ایم سی اسکولوں کے طلبہ نے مہمانوں کو سلامی پیش کی اور منفرد انداز میں ان کا خیر مقدم کیا۔سالانہ میگا اسپورٹس ایونٹ کے شاندار انعقاد پر ٹاؤن چیئرمین ظفر احمد خان نے ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے خراج تحسین پیش کیا۔ ننھے طلبہ نے قومی نغمے پر شاندار ٹیبلوز پیش کیے اور حاضرین کے دل موہ لیے۔تقریب کا باقاعدہ آغاز پرچم کشائی سے ہوا، جس میں ٹاؤن چیئرمین ظفر احمد خان، ٹاؤن میونسپل کمشنر سید امداد علی شاہ، ٹاؤن وائس چیئرمین فیصل باسط، اور دیگر افسران شریک ہوئے۔ اس موقع پر ملک و قوم کی سلامتی، ماڈل کالونی ٹاؤن کی خوشحالی، اور ترقی کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔ بچوں کی جانب سے رنگ برنگے غبارے ہوا میں چھوڑے گئے، جس سے حاضرین لطف اندوز ہوتے رہے۔ تقریب کے اختتام پر ٹاؤن چیئرمین ظفر احمد خان نے اچھی کارکردگی دکھانے والے طلبہ سے ملاقات کی، ان کا حوصلہ بڑھایا اور مزید کامیابیوں کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ٹاو ن چیئرمین ظفر احمد خان
پڑھیں:
افغان مہاجرین کے جعلی شناختی کارڈز کی تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کردیا گیا
پشاور:افغان مہاجرین کے جعلی پاکستانی کارڈز کی تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کرتے ہوئے پشاور کی 15 یونین کونسل کی سیکریٹریز سے ریکارڈ طلب کر لیا گیا ہے اور اپنے خاندان میں شامل کرنے والے پاکستانیوں کی نشان دہی بھی کر دی گئی ہے۔
خیبر بازار، گنج بازار، نمک منڈی، جناح پارک روڈ، دیر کالونی، زرگر آباد، پیپل منڈی، حیات آباد، افغان کالونی سمیت مختلف علاقوں میں رہائش پذیر اور بازاروں میں کاروبار کرنے والے مہاجرین کی گرفتاریوں کے لیے ان کی فہرستوں کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پشاور کے مختلف یونین کونسلوں کے سیکریٹریوں کو ریکارڈ سمیت تحقیقات کے لیے طلب کیا گیا ہے اور بعض سرکاری ملازمین کے حوالے سے بھی تحقیقات ہو رہی ہے۔