روسی صدر پیوٹن نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ماسکو آنے کی دعوت دے دی
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
روسی صدر ولادی میر پیوٹن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیلیفونک گفتگو میں یوکرین جنگ ختم کرنے پر تبادلہ خیال کیا اور مستقبل میں ملاقات پر اتفاق کیا۔
کریملن کے مطابق روسی صدر پیوٹن نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ماسکو آنے کی دعوت بھی دی، کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے بتایا کہ پیوٹن اور ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ، دو طرفہ تعلقات، یوکرین اور امریکا و روس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے پر گفتگو کی۔
ترجمان کے مطابق، روسی صدر نے امریکی صدر کو ماسکو آنے کی دعوت دی اور باہمی دلچسپی کے شعبوں، خصوصاً یوکرین کے مسئلے پر، امریکی حکام کی روس میں میزبانی پر آمادگی کا اظہار کیا۔
پیوٹن اور ٹرمپ نے رابطے جاری رکھنے اور بالمشافہ ملاقات کرنے پر بھی اتفاق کیا۔
پیوٹن نے آخری بار کسی امریکی صدر سے فروری 2022 میں بات کی تھی جب انہوں نے یوکرین پر حملے سے قبل اس وقت کے امریکی صدر جو بائیڈن سے ٹیلیفونک گفتگو کی تھی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی کہا ہے کہ انہوں نے آج روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے بات کی تاکہ یوکرین کی جنگ کے خاتمے کے لیے فوری مذاکرات شروع کیے جاسکیں۔
ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر کہا کہ ہم نے اپنی ٹیموں کے فوری طور پر مذاکرات شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ یوکرین کے صدر زیلنسکی کو اس گفتگو کے بارے میں اطلاع دینے کے لیے کال کریں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
پڑھیں:
پیوٹن کا ایسٹر کے موقع پر یکطرفہ یوکرین جنگ بندی کا اعلان
MOSCOW, RUSSIA:روس کے صدر ویلادیمیرپیوٹن نے ایسٹر کے موقع پر یوکرین میں یک طرفہ طور پر جنگ بندی کا اعلان کردیا۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق روسی صدر ویلادیمیر پیوٹن نے ایسٹر کے موقع پر یوکرین میں جنگ بندی کا اعلان کیا اور اپنی فورسز کو ہفتے کی شام 6 بجے سے تمام کارروائیوں ختم کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پیوٹن نے اپنی فوج کو ہفتے کی شام 6 بجے سے اتوار کی شام تک کارروائیاں ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔
کریملن میں ملاقات کے دوران پیوٹن نے روسی آرمی چیف ویلیری گیراسیموف کو بتایا کہ انسانی بنیاد پر روس اپنے طور پر ایسٹر جنگ بندی کا اعلان کر رہا ہے اور اس دورانیے میں تمام افواج کو اپنی سرگرمیوں روکنے کا حکم ہے۔
پیوٹن نے اپنے آرمی چیف کو فوج سرگرمیاں موقف کرنے کا حکم دےدیا—فوٹو: رائٹرز
پیوٹن نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یوکرین بھی اس مثال کی پیروی کرے گا لیکن اس دوران ہماری افواج دشمن کی جانب سے جنگ بندی کی ممکنہ خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں گی۔
روسی صدر نے اپنے آرمی چیف کو کہا کہ جنگ بندی کے دوران دشمن کی جانب سے کسی قسم کی جارحیت کی گئی یا کوئی ایسا اقدام کیا گیا تو اس کا جواب دینے کے لیے ہماری فوج کو مکمل طور پر تیار رہنا چاہیے۔