رجب طیب اردوان 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
جاری اعلامیے کے مطابق دورے کے دوران ترک صدر، پاکستانی ہم منصب اور وزیراعظم سے ملاقات کریں گے۔ ترک صدر اسلام آباد میں اعلیٰ سطح سٹریٹجک تعاون کونسل اور پاکستان ترکیہ بزنس فورم میں شرکت کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر ترکیہ کے صدر پاکستان آئے، ترکیہ کے صدر کا طیارہ نور خان ایئربیس پر اترا جہاں صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، وزیر خارجہ اسحاق ڈار سمیت وفاقی وزرا اور دیگر حکام موجود تھے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان کا ایئرپورٹ پر ریڈ کارپٹ پرتپاک استقبال کیا گیا اور پھر انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا، ترک صدر کی آمد پر ان کے اعزاز میں 21 توپوں کی سلامی دی گئی جبکہ روایتی لباس میں ملبوس سکول کے بچوں نے انکو خوش آمدید کہا، ملٹری بینڈ نے بھی روایتی انداز میں انکا استقبال کیا۔
پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہونے کے بعد پاک فضائیہ کے JF-17 طیاروں نے ان کا فضائی استقبال کیا اور انکے جہاز کو حصار میں اسلام آباد لایا گیا، جاری اعلامیے کے مطابق دورے کے دوران ترک صدر، پاکستانی ہم منصب اور وزیراعظم سے ملاقات کریں گے۔ ترک صدر اسلام آباد میں اعلیٰ سطح سٹریٹجک تعاون کونسل اور پاکستان ترکیہ بزنس فورم میں شرکت کریں گے، علاوہ ازیں ترک صدر پاکستان اور ترکیہ کے مابین مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشت اور معاہدوں پر دستخط کی تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔ ترک صدر کے اس دورے کو انتہائی اہم سمجھا جارہا ہے، طیب اردوان کے ساتھ وزرا، ترکیہ کے اعلیٰ حکام اور سرمایہ کار بھی موجود ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: طیب اردوان ترکیہ کے کریں گے
پڑھیں:
اسحٰق ڈار ایک روزہ دورے پر کابل پہنچ گئے
دفتر خارجہ کے مطابق اسحٰق ڈار افغانستان کے قائم مقام وزیراعظم، قائم مقام نائب وزیراعظم برائے انتظامی امور اور قائم مقام وزیر خارجہ عامر خان متقی سے ملاقات کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار ایک روزہ دورے پر کابل پہنچ گئے، جہاں وہ سیکیورٹی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔ یہ دورہ کابل میں پاک افغان جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس کے تازہ ترین دور کے بعد کیا جا رہا ہے، پاکستانی وفد کی قیادت افغانستان کے لیے پاکستان کے نمائندہ خصوصی سفیر صادق خان نے کی تھی۔ روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات ہیں، جنہیں مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ اسحٰق ڈار نے کہا کہ پاکستان کو دہشتگردی کے حوالے سے خدشات ہیں، اور اس معاملے پر افغان فریق سے بات چیت کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ایسے تعاون کو فروغ دینا ہے، جو دونوں ممالک اور خطے کے عوام کے باہمی مفادات کو پورا کرے۔ پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایئرپورٹ پر افغان حکومت کے معززین نے نائب وزیراعظم کا استقبال کیا، افغانستان میں پاکستان کے ہیڈ آف مشن سفیر عبید الرحمٰن نظامانی اور سفارت خانے کے افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دورے کے دوران اسحٰق ڈار افغانستان کے قائم مقام وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند سے ملاقات کریں گے، افغانستان کے قائم مقام نائب وزیراعظم برائے انتظامی امور ملا عبدالسلام حنفی سے بھی ملاقات کریں گے، اور قائم مقام وزیر خارجہ عامر خان متقی سے بھی ملاقات کریں گے۔
روانگی سے قبل سرکاری میڈیا پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن (پی ٹی وی) سے گفتگو کرتے ہوئے اسحٰق ڈار نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں افغانستان کے ساتھ تعلقات میں سرد مہری کی کچھ وجوہات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں پاکستان، عوام، ان کی جانوں اور ان کی املاک کی سلامتی بہت اہم ہے، ہمیں دہشتگردی کے حوالے سے خدشات ہیں جن پر ہم بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت، معیشت اور سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، وسطی ایشیا کے ساتھ ہمارے روابط ریل کے ذریعے بنائے جا سکتے ہیں، لیکن جب تک افغانستان شراکت دار نہیں بنتا، پاکستان اور وسطی ایشیا کے درمیان ریلوے لنک اس کے بغیر تعمیر نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ تجارت میں موجود صلاحیت کو بروئے کار نہیں لایا جا رہا، وزیراعظم اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے فیصلہ کیا کہ ہم افغانستان کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ اسحٰق ڈار نے رواں ہفتے کے اوائل میں دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے تجارتی اور سرمایہ کاری مذاکرات پر بھی روشنی ڈالی، افغانستان کے قائم مقام وزیر برائے صنعت و تجارت نورالدین عزیزی کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطح کے وفد نے پاکستان کا دورہ کیا تاکہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے طریقے تلاش کیے جا سکیں۔ اسحٰق ڈار کا کہنا تھا کہ وہ خیر سگالی کا پیغام لے کر جا رہے ہیں، اور کہا کہ دونوں مسلم ممالک کو ایک دوسرے کے قریبی شراکت دار بننا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کی معاشی ترقی اور عوام کی بہتری کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔ اس سے ایک روز قبل ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا تھا کہ قائم مقام افغان وزیر خارجہ کی دعوت پر وزیر خارجہ اسحٰق ڈار اعلیٰ سطح کے وفد کی قیادت کرتے ہوئے کل کابل جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں پاک افغان تعلقات کا احاطہ کیا جائے گا، سیکیورٹی اور تجارت سمیت باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں ہو رہا ہے۔