کراچی:

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سینیئر بیٹر بابر اعظم نے کہا ہے کہ بہت پر امید ہوں کہ اپنی پرفارمنس واپس لانے میں کامیاب رہوں گا، چاہنے والے میرے لیے دعا کریں،جب بھی بیٹنگ پر جاتا ہوں مثبت پلاننگ کے ساتھ جاتا ہوں ، کنگ شنگ کہہ کر مخاطب کرنا ذرا کم کر دیں۔

جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں کامیابی کے بعد نیشنل اسٹیڈیم میں ’مکس زون ‘میں گفتگو کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے فنش نہیں کر پارہا،جنوبی افریقہ کے خلاف سلمان علی  آغا اور رضوان نے بہترین اننگز کھیلیں،بس اب کنگ شنگ بولنا ذرا کم کریں، جو ٹیم نے ڈیمانڈ کی تھی اس ہی پلان پر گیا۔

انہوں نے کہا کہ کوشش کرتا ہوں کہ اپنی جانب سے بہترین کارکردگی پیش کروں،ماضی میں اپنی یادگار اور بہترین اننگز کو ذہن میں رکھتا ہوں اور کوشش کر رہا ہوں کہ اس عمل کو دہراؤں، جتنا بھی اچھا پرفارم کیا وہ ماضی تھا، میرے لیے آنے والا ہر میچ چیلنجنگ اور نیا ہے۔ 

 اسٹار بیٹر نے کہا کہ  مجھے ماضی بھولنا اور آگے دیکھنا ہے، مجھے حال پر فوکس کرنا ہے، کوشش کرتا ہوں کہ آنے والے دن کی مثبت پلاننگ کروں،کسی بھی میچ میں کامیابی کے بعد اعتماد آتا ہے۔ 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے کہا ہوں کہ

پڑھیں:

شہباز، بہترین، اسٹیبلشمنٹ وزیراعظم کی صلاحیتوں سے خوش

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)آرمی چیف کی زیر قیادت موجودہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو وزیراعظم شہباز شریف کی صلاحیتوں اور کارکردگی پر مکمل اعتماد ہے۔

ایک سینئر ذریعے نے شہباز شریف کو ’’بہترین‘‘ قرار دیا کہ انہوں نے کارکردگی، سخت محنت، انتظامی نظم و ضبط، محتاط سفارت کاری اور پاکستان کی پاور ڈائنامکس کی گہری سمجھ بوجھ سے اسٹیبلشمنٹ کا بھروسہ حاصل کیا ہے۔

ایک ذریعے کے مطابق، موجودہ منقسم سیاسی ماحول اور معاشی چیلنجز کے دور میں وزیراعظم شہباز شریف کو اسٹیبلشمنٹ پاکستان کے چیف ایگزیکٹو کے عہدے کیلئے بہترین انتخاب سمجھتی ہے۔

اسٹیبشلمنٹ کا شہباز شریف پر بھروسہ یکطرفہ نہیں۔ شہباز شریف آرمی چیف کی پیشہ ورانہ مہارت، نظم و ضبط اور قومی ویژن کی تعریف کے معاملے میں عوامی اور نجی سطح پر کھل کر بات کرتے رہے ہیں۔

کئی مرتبہ، وزیراعظم نے قوم کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے میں حکومت کی ’’غیر متزلزل حمایت‘‘ کا کریڈٹ آرمی چیف اور فوج کو دیا ہے۔ اگرچہ وزیراعظم کئی مرتبہ کھل کر آرمی چیف کی تعریف کر چکے ہیں لیکن ایک باخبر ذریعے کا دعویٰ ہے کہ جنرل عاصم منیر بھی فوجی حلقوں میں شہباز شریف کے بحیثیت وزیراعظم کارکردگی کی تعریف کرتے نظر آئے ہیں۔

باہمی احترام اور ستائش کا یہ غیر معمولی مظہر ایک ایسے نظام کو مستحکم رکھے ہوئے ہے جس میں تاریخی طور پر اہم طاقتور حلقے ایک دوسرے پر بھروسہ کرتے نظر نہیں آتے۔

کچھ لوگ قیاس آرائیاں کرتے ہیں کہ شہباز شریف شاید اسٹیبلشمنٹ کی امیدوں پر پورا نہیں اترے، لیکن قابل بھروسہ ذرائع ایسے دعووں کی سختی تردید کرتے ہیں۔ عموماً شہبازشریف کو ایک ایسے شخص کے طور پر جانا جاتا ہے جو کام کرکے دکھاتا ہے، اور کافی عرصہ سے وہ اسٹیبلشمنٹ کے پسندیدہ بھی رہے ہیں۔

حتیٰ کہ نوازشریف کی حکومت کا تختہ الٹنے والے جنرل پرویز مشرف بھی بہترین انتظامی کارکردگی کی وجہ سے شہبازشریف کے معترف تھے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ جس ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے نواز شریف کی 2013ء تا 2017ء کی حکومت میں ان کو اقتدار سے نکال باہر کیا تھا، وہی ملٹری اسٹیبلشمنٹ شہباز شریف کو آئندہ کے اقتدار کیلئے اپنی پہلی چوائس سمجھتی تھی۔

لیکن شہباز شریف کو اس وقت جیل میں ڈال دیا گیا جب انہوں نے اپنے بڑے بھائی کا ساتھ نہ چھوڑنے کا فیصلہ سنا دیا۔ بالآخر اسٹیبلشمنٹ نے عمران خان کی حمایت کی اور اس کے بعد جو ہوا وہ سبھی جانتے ہیں۔

انصار عباسی

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • نیئر اعجاز کا بیوی کے سامنے ماضی کی محبتوں کے ذکر پر دو ٹوک مؤقف
  • اے آئی نے چاہت اور بابراعظم کا مقابلہ کرواڈالا؛ ویڈیو پر مداح حیران
  • شہباز، بہترین، اسٹیبلشمنٹ وزیراعظم کی صلاحیتوں سے خوش
  • بابراعظم اپنے کیریئر کے مشکل ترین دور سے دوچار
  • نئی ترمیم لانے کی فی الحال کوئی تجویز نہیں: وزیرِ قانون اعظم نذر تارڑ
  • پی ایس ایل جیسی پرفارمنس انٹرنیشنل میں نہیں کر پا رہا: شاداب خان
  • اپنی سبسڈی اور خیرات واپس لے لو،کسانوں کو گندم کا ریٹ نہیں مل رہا؛ سربراہ کسان اتحاد
  • صنعتی شعبے کی بحالی کیلئے بڑا ریلیف پیکیج لانے کا اعلان
  • پی سی بی کی طرف سے ہیڈکوچ اور ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس کے لیے اشتہار جاری
  • پارلیمنٹ سمیت ہر فورم پر مظلوموں کی آواز بلند کرتا رہوں گا، انجینئر حمید حسین