روانڈا کے اعلیٰ سطح کے دفاعی وفد کا ایئر ہیڈ کوارٹرز کا دورہ، پاک فضائیہ کے سربراہ سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن )جمہوریہ روانڈا کے اعلیٰ سطح کے دفاعی وفد نے ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ کیا۔
مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چیف آف سٹاف روانڈا ایئرفورس نے پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات کی۔ پاک فضائیہ کے چاک و چوبند دستے نے لیفٹیننٹ جنرل جین جیکس کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔ اس موقع پر ایئر چیف نے پاک فضائیہ کے آپریشنل امور اور مستقبل کی منصوبہ بندی پر روشنی ڈالی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق روانڈا کے ایئر چیف نے روانڈا فضائیہ کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے پی اے ایف کے تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
سپریم کورٹ کے سابق جج عظمت سعید شیخ انتقال کر گئے
روانڈا کے وفد نے نیشنل آئی ایس آر، انٹیگریٹڈ ایئر آپریشنز سینٹر اور پی اے ایف سائبر کمانڈ کا بھی دورہ کیا۔ وفد کو پی اے ایف کی آپریشنل صلاحیتوں پر تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پاکستان، ترکیہ کا ایوی ایشن، دفاعی مینو فیکچرنگ اورہائی ٹیک صنعتوں میں تعاون پر اتفاق: وزیر تجارت جام کمال سے ترک وفد کی ملاقات
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان اور ترکیہ کے درمیان ایوی ایشن، دفاعی مینوفیکچرنگ اور ہائی ٹیک صنعتوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے۔ سرکاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ وزیر تجارت جام کمال خان سے ترکیہ کے اعلیٰ سطح وفد نے ملاقات کی جس میں ایوی ایشن، ڈیفنس مینوفیکچرنگ اور ہائی ٹیک صنعتوں میں تعاون کے مختلف امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ترکیہ کے وفد نے پاکستان میں جوائنٹ وینچرز اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور کہا کہ ترک کمپنیاں پاکستان میں مینوفیکچرنگ صلاحیتیں قائم کرنے کی خواہش مند ہیں۔ جام کمال خان نے دوطرفہ صنعتی و اقتصادی تعلقات مزید مضبوط بنانے پر زور دیا اور ایرو سپیس، دفاعی پیداوار اور معدنیات کے شعبوں میں تعاون کے مواقع اجاگر کیے۔ پاکستان نے ترک کمپنیوں کو خطے کی مارکیٹوں کے لیے سٹریٹجک پروڈکشن پارٹنر بنانے کا مشورہ دیا۔ ترکیہ کے وفد نے پاکستان کے سٹریٹجک وژن کو سراہا اور طویل المدتی تعاون کی خواہش کا اظہار کیا۔ فریقین نے بی ٹو بی روابط، سرمایہ کاری پر مبنی صنعتی شراکت داری اور ٹیکنالوجیکل تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا جبکہ مستقبل میں بنکاری اور تجارتی فیسلیٹیشن میکنزم مضبوط بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔