فلسطینیوں کی بیدخلی ایجنڈے میں ہوئی تو مصری صدر وائٹ ہاؤس میٹنگ میں شرکت نہیں کرینگے، سکیورٹی ذرائع
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
مصر کے سکیورٹی ذرائع نے کہا کہ مصری وزیر خارجہ کے مطابق ٹرمپ السییسی بات چیت مصر کے غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے پر ہونی چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ سے فلسطینیوں کو بےدخل کرنے کے منصوبہ کے حوالے سے مصری سکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ غزہ سے فلسطینیوں کی بےدخلی ایجنڈے میں ہوئی تو مصری صدر وائٹ ہاؤس کی کسی میٹنگ میں شرکت نہیں کریں گے۔ قاہرہ سے مصری ذرائع نے بتایا کہ وزیر خارجہ نے امریکا پر واضح کر دیا تھا کہ فلسطینیوں کی جبری بےدخلی پر بات چیت کا فائدہ نہیں۔ ذرائع نے کہا کہ مصری وزیر خارجہ کے مطابق ٹرمپ السییسی بات چیت مصر کے غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے پر ہونی چاہیئے۔ ادھر خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ مصری وزیر خارجہ نے پیر کو واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کی تھی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ایران کیساتھ مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، امریکی محکمہ خارجہ
اپنے ایک بیان میں بدر البوسعیدی کا کہنا تھا کہ ایران و امریکہ کے درمیان غیر مستقیم مذاکرات میں تیزی آ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت وہ بھی ممکن ہے جو کبھی ناممکن تھا۔ اسلام ٹائمز۔ اٹلی کے دارالحکومت "روم" میں ایران-امریکہ غیر مستقیم مذاکرات کے 12 سے زائد گھنٹے گزرنے کے بعد، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان "ٹامی بروس" نے المیادین سے گفتگو میں کہا کہ ان مذاکرات میں قابل توجہ پیشرفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایرانی فریق سے اگلے ہفتے دوبارہ ملنے پر اتفاق کیا ہے۔ اسی دوران ٹرامپ انتظامیہ کے سینئر عہدیدار نے امریکی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ روم میں تقریباََ 4 گھنٹے تک مذاکرات کا دوسرا دور جاری رہا۔ جس میں بالواسطہ و بلاواسطہ بات چیت مثبت طور پر آگے بڑھی۔ واضح رہے کہ امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے دوسرے دور میں ایرانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے کی جب کہ امریکی وفد کی سربراہی مشرق وسطیٰ میں ڈونلڈ ٹرامپ کے نمائندے "اسٹیو ویٹکاف" کے کندھوں پر تھی۔
مذاکرات کا یہ عمل روم میں عمانی سفیر کی رہائش گاہ پر عمان ہی کے وزیر خارجہ "بدر البوسعیدی" کے واسطے سے انجام پایا۔ دوسری جانب مذاکرات کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے سید عباس عراقچی نے کہا کہ فریقین کئی اصولوں اور اہداف پر مثبت تفاہم تک پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں ہفتے بدھ کے روز ماہرین کی سطح تک مذاکرات کا یہ عمل آگے بڑھے گا جب کہ اعلیٰ سطح پر بات چیت کے لئے اگلے ہفتے اسنیچر کو اسی طرح بالواسطہ اجلاس منعقد ہو گا۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ اس وقت مذاکرات سے اچھی امید باندھی جا سکتی ہے لیکن احتیاط کی شرط کے ساتھ۔ ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ ساتھ اُن کے عمانی ہم منصب بدر البوسعیدی نے بھی دعویٰ کیا کہ ایران و امریکہ کے درمیان غیر مستقیم مذاکرات میں تیزی آ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت وہ بھی ممکن ہے جو کبھی ناممکن تھا۔