کراچی: سہ ملکی سیریز کے تیسرے میچ میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو چھ وکٹوں سے شکست دے کر فائنل میں رسائی حاصل کر لی  ۔
نیشنل سٹیڈیم کراچی میں پاکستان نے 353 رنز کا ہدف 49 اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا۔ سلمان علی آغا اور محمد رضوان عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نے اپنی سینچریاں سکور کی اور پاکستان کو فتح دلائی۔
پاکستان کی ون ڈے تاریخ کی سب سے بڑی پارٹنرشپ بھی قائم ہوئی، محمد رضوان اور سلمان علی آغا نے چھوتی وکٹ کے لیے 224 رنز کی شراکت داری قائم کر لی  ۔ اس سے پہلے یہ ریکارڈ شعیب ملک اور محمد یوسف کے پاس تھا، انہوں 206 رنز کی شراکت داری قائم کی تھی۔
اس سے قبل جنوبی افریقہ نے مقررہ 50 اوورز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر 352 رنز بنائے تھے۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے کپتان ٹمبا باواما 82، میتھیو بریٹزکی 83 اور ہینرک کلاسین 87 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔
پاکستان نے 353 رنز کے تعاقب کا آغاز کیا تو فخر زمان اور بابر اعظم کریز پر اترے۔
پاکستان نے پہلے سات اوورز میں بغیر کسی نقصان کے 57 رنز بنائے۔ پاکستان کو پہلا نقصان اس وقت ہوا جب بابر اعظم چار چوکوں کی مدد سے صرف 23 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔
اس کے بعد ون ڈاؤن کریز پر اترنے والے سعود شکیل 15 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔
اوپنر بیٹر فخر زمان نے بھی جلد ہی پویلین کی راہ لی، وہ چھ چوکوں کی مدد سے 41 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ یوں 353 رنز کے تعاقب میں پہلے 10 اوورز میں پاکستان کے ٹاپ آرڈر کے تین کھلاڑی 91 رنز کے مجموعی سکور پر پویلین لوٹ چکے تھے۔
جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو کپتان ٹمبا باواما اور ٹونی ڈی زورزی کریز پر اترے۔
جنوبی افریقہ نے پہلے آٹھ اوورز تک بغیر کسی نقصان کے 51 رنز بنائے۔
جنوبی افریقہ کو پہلا نقصان اس وقت ہوا جب ٹونی ڈی زورزی 22 رنز بنا کر شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر سلمان علی آغا کو کیچ تھما دی۔
کپتان ٹمبا باواما نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 13 چوکوں کی مدد سے 82 رنز کی اننگز کھیلی، وہ سعود شکیل کے ہاتھوں اس وقت رن آؤٹ ہوئے جب ٹیم کا مجموعی سکور 170 تھا۔
اس کے بعد میتھیو بریٹزکی اور ہینرک کلاسین نے پاکستانی بولرز کی خوب کلاس لی۔
جنوبی افریقی بلے بازوں کی وکٹ پاکستانی بولرز کا خواب بنا رہا، اس دوران کچھ ایسے مناظر بھی دیکھنے کو ملے جن سے لگا کہ پاکستان انڈر پریشر ہیں۔
میتھیو بریٹزکی ایک چھکے اور 10چوکوں کی مدد سے 83 بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ تین چھکوں اور 11 چوکوں کی مدد سے ہینرک کلاسین 87 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
ان کے علاوہ ویان مولڈر دو رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ کائل ویریئن 44 اور کاربن بوش 15 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ پویلین لوٹے۔
پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ اور خوشدل شاہ نے ایک، ایک جبکہ شاہین شاہ آفریدی نے دو وکٹیں حاصل کی۔
یاد رہے کہ آج کے میچ کی فاتح ٹیم 14 فروری کو نیوزی لینڈ کے خلاف فائنل کھیلے گی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: جنوبی افریقہ پاکستان نے اوورز میں ا و ٹ ہوئے رنز کے

پڑھیں:

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخاب؛ فیصلہ ہوچکا، فائنل آرڈر پاس نہیں کریں گے، چیف الیکشن کمشنر

اسلام آباد:

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخاب کیس کی سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے ہیں کہ الیکشن کمیشن فیصلہ کر چکا ہے، فائنل آرڈر پاس نہیں کرے گا۔

الیکشن کمیشن میں پاکستان تحریک انصاف انٹرا پارٹی انتخاب کیس کے معاملے کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن  نے کی، جس میں پی ٹی آئی کے وکیل عذیر بھنڈاری، درخواست گزار اکبر ایس بابر سمیت دیگر فریقین پیش  ہوئے۔

دوران سماعت پی ٹی آئی کے وکیل عذیر بھنڈاری نے دلائل  دیے۔و اضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے انٹرا پارٹی انتخاب کیس میں الیکشن کمیشن کو فیصلے سے روک رکھا ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن فیصلہ کر چکا ہے، فائنل آرڈر پاس نہیں کرے گا۔ پی ٹی آئی نے جو دستاویزات جمع کرائی ہیں اس پر دلائل دیں۔ یہ جو آپ بتا رہے ہیں پی ٹی آئی کا وکیل پہلے بتا چکا ہے۔ آپ کے تمام اعتراضات مسترد کیے جاتے ہیں۔ بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی کے چیئرمین کے طور پر نہیں بلکہ بطور وکیل پیش ہوئے۔

ڈی  جی لا الیکشن کمیشن نے کہا کہ کوئی بھی پارٹی انٹرا پارٹی انتخاب کرانے کی پابند ہوتی ہے۔ ڈی جی پولیٹیکل فنانس نے سماعت کے دوران بتایا کہ پی ٹی آئی 2021 میں انٹرا پارٹی انتخاب کرانے کی پابند تھی لیکن نہیں کروائے ۔

حکام کے مطابق تحریک انصاف اپنے آئین کے تحت انٹرا پارٹی انتخابات کروانے کی پابند ہے۔ پی ٹی آئی کا نیا آئین 2019 میں منظور کیا گیا تھا۔ پارٹی آئین میں لکھا ہے کہ چیئرمین کا الیکشن سیکرٹ بیلٹ کے ذریعے ہو گا۔ پارٹی آئین کے مطابق پی ٹی آئی کی کور کمیٹی اور دیگر باڈیز موجود نہیں۔

حکام کا مزید کہنا تھا کہ نومبر 2023 میں پارٹی الیکشن کمشنر نے ترمیم شدہ آئین اور انٹرا پارٹی انتخابات نتائج واپس لے لیے تھے۔ اس وقت پی ٹی آئی کا کوئی تنظیمی ڈھانچہ موجود نہیں۔ جنرل باڈی اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے پی ٹی آئی نے چیف آرگنائزر مقرر کیا۔ پی ٹی آئی آئین میں جنرل باڈی کا کوئی ذکر نہیں۔ قرارداد میں لکھا گیا کہ پارٹی کی نیشنل کونسل موجود نہیں۔

الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ دیکھنا یہ ہے کہ کسی تنظیمی ڈھانچے کے بغیر صرف ایک قرارداد کے ذریعے انٹرا پارٹی انتخابات کروائے جا سکتے ہیں؟۔ ہمارے ریکارڈ کے مطابق پارٹی سیکرٹری جنرل اسد عمر ہیں لیکن اس عہدے پر اب کوئی اور ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نئی نہروں پر احتجاج: 800 ٹینکرز پھنسنے سے صوبے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ
  • پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخاب؛ فیصلہ ہوچکا، فائنل آرڈر پاس نہیں کریں گے، چیف الیکشن کمشنر
  • نہری منصوبہ، پانی کی تقسیم نہیں، قومی بحران کا پیش خیمہ: مخدوم احمد محمود 
  • سعودی عرب کیساتھ تعلقات کا جدید دور شروع ہو چکا ہے، ایرانی سفیر
  • ویمنز ورلڈ کپ تک رسائی، پاکستان ٹیم کی کپتان فاطمہ ثنا کیلیے بڑا اعزاز
  • پاکستان‘ افریقی ممالک میں سرمایہ کاری و تجارتی خلاء دور کرنا ہو گا: شافع حسین
  • اسرائیل کی جانب سے لبنان میں ایک گاڑی پر ڈرون حملہ
  • راونڈا کے وزیر خارجہ کی آسلام آباد آباد، سینیئر حکام نے استقبال کیا
  • میں نے کچھ غلط نہیں کیا’ سیریز ایڈولینس پر ایک مختلف نقطہ نظر‘
  • کینال منصوبوں سے سندھ اور پنجاب کے کسانوں کو نقصان ہوگا، سعید غنی