Jasarat News:
2025-04-22@11:29:26 GMT

مصنوعی ذہانت سے 40 فیصد عالمی ملازمتیں متاثر ہونے کا خدشہ

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

مصنوعی ذہانت سے 40 فیصد عالمی ملازمتیں متاثر ہونے کا خدشہ

واشنگٹن: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)نے مصنوعی ذہانت (AI) کے بڑھتے ہوئے اثرات کی وجہ سے دنیا بھر میں تقریباً 40 فیصد ملازمتیں متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہےکہ کچھ ملازمتیں مکمل طور پر ختم ہو سکتی ہیں جبکہ کچھ میں مصنوعی ذہانت انسانی کام کو مزید مؤثر بنانے میں مدد دے سکتی ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق آئی ایم ایف کی جاری کردہ تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ  دنیا ایک ایسے تکنیکی انقلاب کے دہانے پر کھڑی ہے جو پیداوار میں تیزی، عالمی معیشت میں بہتری اور آمدنی میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے، تاہم اس کے ساتھ ساتھ یہ بے روزگاری میں اضافے اور معاشی عدم مساوات کو بھی بڑھا سکتا ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ مصنوعی ذہانت کے تیز رفتار فروغ نے دنیا بھر میں جوش و خروش اور تشویش دونوں کو جنم دیا ہے اور یہ سوالات اٹھائے ہیں کہ اس کے عالمی معیشت پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

 آئی ایم ایف کے مطابق اس ٹیکنالوجی کے اثرات پیچیدہ ہوں گے اور مختلف معیشتوں پر مختلف انداز میں اثر انداز ہوں گے۔ اس لیے ایسی پالیسیوں کی ضرورت ہے جو اس کے فوائد کو محفوظ طریقے سے بروئے کار لا سکیں۔

ملازمتوں کی نوعیت میں تبدیلی

آئی ایم ایف کے تجزیے کے مطابق ترقی یافتہ معیشتوں میں AI کا اثر زیادہ ہوگا، جہاں تقریباً 60 فیصد ملازمتیں متاثر ہونے کا امکان ہے، ان میں سے تقریباً نصف ملازمتوں میں AI سے پیداوار میں بہتری آئے گی، جبکہ باقی میں AI انسانی کام کی جگہ لے سکتی ہے، جس سے تنخواہوں میں کمی اور ملازمت کے مواقع محدود ہو سکتے ہیں، بعض انتہائی صورتوں میں، یہ ملازمتیں مکمل طور پر ختم ہو سکتی ہیں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ابھرتی ہوئی معیشتوں اور کم آمدنی والے ممالک میں AI کا اثر نسبتاً کم ہوگا، جہاں بالترتیب 40 اور 26 فیصد ملازمتیں متاثر ہونے کا امکان ہے تاہم ان ممالک میں AI کے فوائد حاصل کرنے کے لیے درکار بنیادی ڈھانچہ اور تربیت یافتہ افرادی قوت کی کمی کے باعث وقت کے ساتھ ساتھ عالمی معاشی عدم مساوات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

آمدنی اور دولت میں عدم مساوات کا خدشہ

AI کے اثرات صرف ملازمتوں تک محدود نہیں ہوں گے بلکہ یہ معاشی عدم مساوات میں بھی اضافے کا سبب بن سکتے ہیں، ایسے ملازمین جو AI سے فائدہ اٹھا سکیں گے، ان کی آمدنی اور پیداواریت میں اضافہ ہوگا جبکہ جو اس تبدیلی کے ساتھ نہیں چل سکیں گے، وہ پیچھے رہ جائیں گے۔

تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ AI کم تجربہ کار ملازمین کو تیزی سے ترقی کرنے میں مدد دے سکتی ہے اور نوجوان ملازمین اس سے زیادہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں جبکہ معمر ملازمین کے لیے ایڈجسٹمنٹ مشکل ہوسکتی ہے۔

اگر AI زیادہ آمدنی والے ملازمین کے کام کو بہتر بناتی ہے، تو اس سے ان کی اجرت میں غیر متناسب اضافہ ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ، AI اپنانے والی کمپنیوں کی پیداواری صلاحیت میں اضافے سے سرمایہ داروں کو زیادہ منافع حاصل ہوگا، جو مزید عدم مساوات کو جنم دے سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ملازمتیں متاثر ہونے کا مصنوعی ذہانت آئی ایم ایف عدم مساوات سکتی ہے ہوں گے

پڑھیں:

جے یو آئی کے ساتھ اتحاد نہ ہونے کا معاملہ، بیرسٹر گوہر کا ردِ عمل آ گیا

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جے یو آئی کی پریس ریلیز کے بعد ہم اپنا ردعمل دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خان صاحب سے ملاقات کے لئے ہم بہت عرصے سے عدالت کے دروازے کھٹکھٹا رہے ہیں، عدالت کو چاہئے بنیادی حق دے ، عدالت کا مطلب ہی یہ ہے کہ وہ آزاد ہو۔ اسلام ٹائمز۔ جے یو آئی کے ساتھ اتحاد نہ ہونے کے معاملے پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی کا ردِ عمل بھی آ گیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی نے اپنے ردِ عمل میں کہا کہ جے یو آئی ایک بڑی جماعت ہے، اُن کا جو بھی فیصلہ ہو گا قبول ہو گا، ہمارے پاس آفیشل اُن کی طرف سے ابھی ایسا کچھ نہیں آیا، ہمیں بھی ایک سورس سے ہی یہ خبر پتا چلی ہے۔

بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ اسلم غوری نے بیان دیا کہ ہم نے کچھ فیصلے کیے ہیں، جے یو آئی کی پریس ریلیز کے بعد ہم اپنا ردعمل دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خان صاحب سے ملاقات کے لئے ہم بہت عرصے سے عدالت کے دروازے کھٹکھٹا رہے ہیں، عدالت کو چاہئے بنیادی حق دے ، عدالت کا مطلب ہی یہ ہے کہ وہ آزاد ہو۔

متعلقہ مضامین

  • امریکہ کی جانب سے یکطرفہ غنڈہ گردی کی عالمی قیمت
  • شدید گرمی جاری؛ گرج چمک کیساتھ بارش کہاں ہو سکتی ہے؟ محکمہ موسمیات نے بتادیا
  • جے یو آئی کے ساتھ اتحاد نہ ہونے کا معاملہ، بیرسٹر گوہر کا ردِ عمل آ گیا
  • سندھ اور پنجاب بارڈر پر کینالز کے خلاف دھرنا، 15 لاکھ ڈالرز کا مال خراب ہونے کا خدشہ
  • جان سینا ریکارڈ 17 ویں بار ڈبلیو ڈبلیو ای چیمپئن بن گئے
  • آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کا خسارہ 7222ہزار ارب روپے رہنے کا امکان
  • اسرائیل کے اندر ایک تباہی اور قتل وغارت گری شروع ہونے کا خدشہ ہے . اپوزیشن لیڈر
  • کنول عالیجا، مصنوعی ذہانت کے بل پر عالمی کاروباری اداروں تک رسائی پانے والی باہمت خاتون
  • 90 فیصد غزہ کو ختم کر دیا گیا اور اقوامِ متحدہ خاموش ہے، منعم ظفر خان
  • دنیا کے ساتھ چلنے کے لئے اکنامک ریفارمز کی ضرورت ہے،احسن اقبال