گرین پاکستان انیشیٹو: چولستان میں زرعی انقلاب کی نوید، جدید فارمنگ کا دائرہ کار وسیع
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
پاکستان میں زرعی اجناس کی قلت جیسے مسائل کو حل کرنے کے لیے گرین پاکستان انیشیٹو (GPI) اور جدید کارپوریٹ فارمنگ متعارف کروائی گئی ہے، جس کے ثمرات آنا شروع ہو چکے ہیں۔
میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے اقتصادی سروے 2023 کے مطابق پاکستان میں زراعت کا شعبہ 22 فیصد سے زائد GDP اور 37 فیصد ملازمت کے مواقع فراہم کرتا ہے ، اس کے باوجود ملک کو گندم، دالوں اور آئل سیڈز کی قلت کا سامنا رہتا ہے۔ اسی دیرینہ مسئلے کو مدِ نظر رکھتے ہوئے پاکستان میں گرین پاکستان انیشیٹو اور جدید کارپوریٹ فارمنگ کو متعارف کروایا گیا۔ گزشتہ سال چولستان میں کامیاب جدید طرز کی فارمنگ تکنیک سے استفادہ حاصل کرتے ہوئے اب چولستان بیلٹ میں گرین پاکستان انیشیٹو پروگرام کو وسیع کیا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق 14 فروری 2025 کو چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر اور وزیرِ اعلیٰ پنجاب چولستان بیلٹ کا دورہ کریں گے، گرین پاکستان پروگرام کے تحت چولستان بیلٹ کے مقامی کسانوں، زمینداروں اور عوام کیلئے حکومتِ پاکستان اور پاک فوج کے تعاون سے 14 فروری 2025 کو وزیرِ اعلیٰ پنجاب کنڈائی کے علاقہ میں Smart Agri Farm اور Green Agri Mall کا افتتاح کریں گی۔ جبکہ چاپو کے مقام پر وزیرِ اعلیٰ AR&FC سینٹر کا افتتاح کریں گی۔
گرین پاکستان کا یہ منصوبہ یقیناً چولستان کے پسماندہ علاقہ مکینوں کی زندگی میں انقلاب برپا کرے گا۔ چولستان کا علاقہ جہاں لوگوں کو آمدورفت میں اتنی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا وہاں اب ایسے عوام دوست زرعی انقلابی منصوبوں کے تحت زندگی یکسر بدل جائے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: گرین پاکستان انیشیٹو
پڑھیں:
پاک فوج کردار، حوصلہ اور مہارت جیسے اعلیٰ فوجی اوصاف کی حامل ہے، آرمی چیف
KHARIAN:آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہاہے کہ پاک فوج نے ہمیشہ کردار، جرات اور قابلیت کی بھرپور صفات کو برقرار رکھا۔ پاکستان آرمی کردار، حوصلہ اور مہارت جیسے اعلیٰ فوجی اوصاف کی حامل ہے، جو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے سپاہیوں نے بخوبی ثابت کیے ہیں۔
ان خیالات کااظہارانھوں نے پاکستان آرمی کی میزبانی میں آٹھویں بین الاقوامی پاکستان آرمی ٹیم اسپرٹ (PATS) مقابلے جو14 سے 18 اپریل تک کھاریاں گیریژن میں ہوئے کی اختتامی تقریب میں بطورمہمان خصوصی شرکت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایسی مشقیں باہمی سیکھنے کا بہترین موقع فراہم کرتی ہیں اور PATS ایک ایسا موثر فورم ہے جو فوجی صلاحیتوں اور حکمت عملی کو یکجا کرتا ہے اور عصر حاضر کی جنگی نوعیت کے مطابق ٹیم سپرٹ کو فروغ دیتا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق60 گھنٹوں پر مشتمل اس سخت اور بھرپور پٹرولنگ مشق کا مقصد شرکاء کے درمیان جنگی مہارتوں کا تبادلہ اور پیشہ ورانہ تجربات کو شیئر کرنا تھا تاکہ جدید حربی صلاحیتوں میں بہتری لائی جا سکے۔
مشق کا مقصد فورم کے شرکاء کی طرف سے جدید خیالات ،تجربات کے اشتراک کے ذریعے جنگی مہارتوں کو بڑھانا تھا ۔مشق میں پاکستان آرمی کی 7 ٹیموں کے علاوہ پاکستان نیوی کی ایک ٹیم اور 15 دوست ممالک کی افواج کی ٹیموں نے شرکت کی جن میں بحرین، بیلاروس، چین، سعودی عرب، مالدیپ، مراکش، نیپال، قطر، سری لنکا، ترکیہ، امریکہ اور ازبکستان شامل تھے۔
جبکہ بنگلہ دیش، مصر، جرمنی، کینیا، میانمار اور تھائی لینڈ کے نمائندوں نے بطور مبصر مشق کا مشاہدہ کیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ PATS نے ایک سنجیدہ اور مقابلہ جاتی فوجی مشق کے طور پر عالمی سطح پر اپنی شناخت بنائی ہے۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے مشق میں شریک تمام ٹیموں کی پیشہ ورانہ مہارت، جسمانی و ذہنی برداشت اور بلند حوصلے کو سراہا۔
آخرمیں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے مشق میں نمایاں کارکردگی دکھانے والی ٹیموں اور افراد کو انعامات سے نوازا، بین الاقوامی مبصرین اور مختلف ممالک کے دفاعی اتاشیوں نے بھی تقریب میں شرکت کی اور اس پیشہ ورانہ مشق کے اعلیٰ انتظامات اور معیار کو سراہا۔