پی ٹی آئی کے صوابی جلسے سے متعلق بڑی قیاس آرائی ہو رہی ہے، وزیردفاع
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوابی میں جو جلسہ ہوا ہے اس کے متعلق بھی میڈیا میں بڑی قیاس آرائی ہو رہی ہے۔
خواجہ اصف نے پی ٹی آئی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کی ناکامی کے بعد قومی اسمبلی کے اندر بھی ان کی پارٹی کی یہی پوزیشن ہے، یہی صورت حال پہلے تھی، کسی اور کو بھی انہوں نے پارٹی سے نکالا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی سے کچھ پرانے لوگ برطرف ہو چکے ہیں، جس پارٹی کو صرف اقتدار چاہیے، یہ بڑا ایک فطری عمل ہے، اب اقتدار نہیں رہا آزمائش کا دور ہے، سیاسی پارٹیوں کی ٹیسٹنگ تب ہوتی ہے جب ان پر مشکل دور ہوتا ہے، سمجھتے ہیں ان کی سربراہی میں کتنے کامیاب ہو پائیں گے۔
وزیردفاع کا کہنا تھا کہ ترک صدر پاکستان آرہے ہیں اور وزیراعظم شہباز شریف بھی بیرون ممالک دورے پر تھے، پاکستان کی خارجہ پالسی بہتر ہوئی ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ترک صدر طیب اردوان کا دورہ بڑی اہمیت کا حامل ہے، وہ ہمارے دوست ہیں اور ہیں، ہمارے قریب ترین ساتھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے ساتھ ہیں اور پروگرام چل رہا ہے، میرا خیال ہے کہ ہمارے ان کے ساتھ دیگر معاملات طے پا جائیں گے، آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات پہلے سے جو بھی ہیں، ہم ان پر عمل درآمد کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان شااللہ تعالی عوام کو خوشی ہوگی، سارے انڈیکیٹرز فرسٹ کلاس ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سمجھ نہیں آیا پیپلز پارٹی کینال کیخلاف کھڑی ہے یا ساتھ، مفتاح اسماعیل
حیدرآباد میں پریس کلب کے سامنے ریلی سے خطاب میں سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ہماری پارٹی چھوٹی ہے مگر جہاں کھڑے ہیں سب کو معلوم ہے، جب تک تمام پاکستانی سیاسی جماعتیں اجازت نہیں دیتی کینال نہیں بننے چاہئیں۔ اسلام ٹائمز۔ عوام پاکستان پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ہماری لڑائی صوبوں سے نہیں اشرافیہ کے خلاف ہے۔ حیدرآباد میں پریس کلب کے سامنے ریلی سے خطاب میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ مجھے آج تک سمجھ نہیں آیا کہ پیپلز پارٹی کینال کے خلاف کھڑی ہے یا ساتھ۔ انہوں نے کہا کہ پتا چلے کہ پیپلز پارٹی کا موقف کیا ہے، سندھ کے عوام کو ہی آج تک نہیں پتا کہ پی پی کہاں کھڑی ہے۔
سابق وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ہماری پارٹی چھوٹی ہے مگر جہاں کھڑے ہیں سب کو معلوم ہے، جب تک تمام پاکستانی سیاسی جماعتیں اجازت نہیں دیتی کینال نہیں بننے چاہئیں۔ اس سے قبل میڈیا سے گفتگو میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ چولستان کا فیصلہ سی سی آئی کرے، 2018ء میں ایک واٹر پالیسی بنی تھی۔ انہوں نے کہا کہ طے ہوا تھا کہ 10 ملین ایکڑ فٹ پانی کوٹری بیراج پر چھوڑیں گے، جون تک سندھ میں پانی کی بہت قلت ہوتی ہے۔