پی ٹی آئی رہنما سیمابیہ طاہر کو تحویل میں لے لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما سیمابیہ طاہر کو اڈیالہ جیل کے گیٹ سے تحویل میں لے لیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق سیمابیہ طاہر کو پولیس چوکی اڈیالہ منتقل کر دیا گیا، زرائع کے مطابق سیمابیہ طاہر تھانہ نیو ٹاؤن میں درج مقدمہ میں ملزمہ ہیں، وہ پیشی کیلئے اڈیالہ جیل میں قائم عدالت میں پیشی کے لیے آئی تھیں۔
سیمابیہ طاہر کی گرفتاری پر پولیس کی جانب سے تفصیلات سامنے نہیں لائی گئیں۔
محکمہ اوقاف پنجاب میں بدعنوانی کا انکشاف، افسران معطل
بعد ازاں راولپنڈی پولیس سیمابیہ طاہر کو لیکر اڈیالہ سے تھانہ نیو ٹاؤن روانہ ہو گئی، تھانہ نیو ٹاؤن لے جاکر سیمابیہ طاہر کی پشاور ہائیکورٹ سے کی گئی ضمانت کی تصدیق کی جائے۔
26نومبر احتجاج پر درج مقدمہ کے تفتیشی آفیسر انسپکٹر راشدکیانی بھی تھانہ نیو ٹاؤن روانہ ہو گئے، سیمابیہ طاہر کے وکلاء بھی اڈیالہ سے تھانہ نیو ٹاؤن روانہ ہو گئے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سیمابیہ طاہر کو
پڑھیں:
جنوبی وزیرستان میں پولیو ٹیم پر حملہ، لکی مروت میں بائیکاٹ کی کال
رواں سال جنوری سے اب تک پاکستان میں کم از کم چھ پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ گذشتہ سال یہ تعداد 74 تھی۔ سنہ 2021ء میں پاکستان میں صرف ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخواہ کے علاقے لکی مروت میں مقامی جرگے نے انسداد پولیو مہم کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا ہے جبکہ جنوبی وزیرستان میں پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا ہے تاہم پولیس کے مطابق واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پاکستان میں ساڑھے چار کروڑ بچوں کو پولیو وائرس کی بیماری سے بچانے کے لیے آج سے ملک گیر انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔ مگر جہاں ایک طرف خیبر پختونخوا کے علاقے لکی مروت میں مقامی قبائل پر مشتمل ایک جرگے نے اس مہم کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے تو وہیں سابقہ قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا ہے تاہم پولیس کے مطابق واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان اور اس کا پڑوسی ملک افغانستان دنیا کے واحد دو ممالک ہیں جہاں مہلک پولیو وائرس کا پھیلاؤ تاحال روکا نہیں جا سکا ہے۔ رواں سال جنوری سے اب تک پاکستان میں کم از کم چھ پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ گذشتہ سال یہ تعداد 74 تھی۔ سنہ 2021ء میں پاکستان میں صرف ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا تھا۔
وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے ملک بھر میں والدین کو انسداد پولیو ٹیم سے تعاون کرنے کی ہدایت دی ہے۔ یہ طبی ٹیمیں گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پیلاتی ہیں تاکہ اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔