بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں کہا کہ چینی صدرشی جن پھنگ کے خصوصی نمائندے، سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن اور نائب وزیر اعظم جانگ گو چھنگ نے 10 سے 11 فروری تک پیرس میں اے آئی ایکشن سمٹ میں شرکت کی۔ اپنے خطاب میں، نائب وزیر اعظم نے زور دیا کہ صدر شی جن پھنگ نے عالمی مصنوعی ذہانت گورننس انیشی ایٹو کی تجویز پیش کی، جس نے چینی حل کو آگے بڑھایا اور وقت کے اہم مسائل میں چینی دانشمندی کے تحت حصہ ڈالا ہے۔ اجلاس میں موجود تمام فریقوں نے مصنوعی ذہانت کی ترقی میں چین کی کامیابیوں، اس کے گورننس تصورات اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کے لیے اہم اقدامات کو سراہا۔ سمٹ  کے دوران ” انسان  اور کرہ ارض کے بہترین مفاد میں پائیدار مصنوعی ذہانت کے فروغ کے بارے میں بیان” پر مبنی نتائج کی دستاویز جاری کی گئی، جس میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے “مصنوعی ذہانت میں بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانے” کی قرارداد منظور کرنے کے لیے چین کی کوششوں کو سراہا گیا اور اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ 2025 میں چین کی میزبانی میں ہونے والی عالمی مصنوعی ذہانت کانفرنس سنگ میل اہمیت کی حامل ہو گی۔ چین وسیع مشاورت، مشترکہ تعمیر اور مشترکہ فوائد کے اصول کو برقرار رکھے گا، تمام فریقوں کے ساتھ تبادلے اور تعاون کو مضبوط بنائے گا اور عالمی ترقی کی بہتر خدمت اور انسانی بہبود کو بڑھانے کے لیے مصنوعی ذہانت کو فروغ دے گا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: مصنوعی ذہانت کے لیے

پڑھیں:

پوپ فرانسس کی جانب سے غزہ کی افسوسناک صورتحال کی مذمت

فلسطینی ذرائع کے مطابق، ان حملوں میں درجنوں بے گناہ شہری، خاص طور پر خواتین اور بچے، شہید یا زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی جارحیت کا مقصد یہ ہے کہ وہ زمینی دباؤ کے ذریعے فلسطینی مزاحمت کو اس کے اصولی مطالبات سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کرے۔ اسلام ٹائمز۔ کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے اتوار کے روز چرچ کی عبادت کے دوران غزہ میں انسانی صورتحال کو افسوسناک قرار دیا۔ فارس نیوز کے مطابق، پوپ فرانسس نے اپنی تازہ ترین پوزیشن میں اسرائیلی محاصرے میں گھری ہوئی غزہ پٹی کی انسانی حالت کو غم انگیز کہا۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، پوپ نے اتوار کی عبادت کے دوران غزہ میں افسوسناک انسانی بحران کی مذمت کی اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب اسرائیل نے جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک بار پھر غزہ پٹی پر شدید فضائی اور توپ خانے کے حملے شروع کیے۔

یہ حملے اس وقت ہوئے جب جنگ بندی کے پہلے مرحلے  جس میں فلسطینی قیدیوں اور اسرائیلی یرغمالیوں کا تبادلہ شامل تھا  کا اختتام ہو چکا تھا، اور دوسرا مرحلہ  جو غزہ سے اسرائیلی افواج کے بتدریج انخلا پر مشتمل تھا، تل ابیب کے بہانوں کی وجہ سے رک گیا۔ اسرائیلی حکومت نہ صرف جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر عملدرآمد سے پیچھے ہٹی، بلکہ اس نے مذاکرات کے عمل میں رکاوٹیں پیدا کیں اور مظلوم فلسطینی عوام کے لیے انسانی امداد کی ترسیل کو بھی روک دیا۔

اس کے بعد اسرائیلی قابض افواج نے ایک بار پھر غزہ کے رہائشی علاقوں، خاص طور پر مرکز اور جنوب میں شدید بمباری کی، جس سے علاقے کے شہریوں پر دوبارہ خوف، تباہی اور بے گھری مسلط ہو گئی۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق، ان حملوں میں درجنوں بے گناہ شہری، خاص طور پر خواتین اور بچے، شہید یا زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی جارحیت کا مقصد یہ ہے کہ وہ زمینی دباؤ کے ذریعے فلسطینی مزاحمت کو اس کے اصولی مطالبات سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کرے۔

متعلقہ مضامین

  • چائنا میڈیا گروپ کی جانب سے “گلوبل چائنیز کمیونیکیشن پارٹنرشپ”میکانزم کا قیام
  • چین نے بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے  کے تصور پر عمل کیا ہے، وزارت خارجہ
  • بحرین کے بے گناہ قیدیوں کی آواز
  • چینی صدر کا 10 سال قبل دورہ پاکستان دوستانہ تعلقات میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ
  • ہالی ووڈ اداکارہ انجلینا جولی کا غزہ کی حمایت کا اعادہ
  • پوپ فرانسس کی جانب سے غزہ کی افسوسناک صورتحال کی مذمت
  • محسن نقوی اور سعودی سفیر کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • امریکہ کے اندھا دھند محصولات کے اقدامات غلط ہیں،یونیڈو
  • پاکستان کے ساتھ گلوبل سیکیورٹی تعاون کو فروغ دیں گے، چین
  • کنول عالیجا، مصنوعی ذہانت کے بل پر عالمی کاروباری اداروں تک رسائی پانے والی باہمت خاتون