لاہور:

سسرال والوں کے تشدد کی وجہ سے گھر چھوڑنے والی خاتون کو فروخت کرنے کی غرض سے اغوا کرلیا گیا، جسے بازیاب کروا کر پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
 

ترجمان سیف سٹیز کے مطابق خواتین کو اغوا کرنے والے گروہ کو گرفتار کرکے شاہدرہ کی رہائشی مغوی خاتون  کو جہلم سے بہ حفاظت بازیاب کروا لیا گیا ہے۔

خاتون سسرال والوں کے تشدد سے دل برداشتہ ہو کر گھر چھوڑ آئی تھی، جسے ملزمان نے تحفظ کا جھانسہ دیا اور بیچنے کی نیت سے اغوا کر لیا۔ موقع ملتے ہی خاتون نے 15 ایمرجنسی ہیلپ لائن پر کال کر کے مدد طلب کی۔

ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن نے فوری کارروائی کرتے ہوئے جہلم پولیس کو اطلاع دی، جس کے بعد خاتون کا نمبر مسلسل بند ہونے کے باوجود ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن نے کیس کی پیروی جاری رکھی اور لوکیشن ٹریسنگ کے ذریعے جہلم پولیس کو موقع پر بھیجا گیا۔

تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ لاہور کے علاقے شاہدرہ کی رہائشی خاتون کے اغوا میں ایک منظم گروہ ملوث تھا۔ ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن اور جہلم پولیس کی بروقت کارروائی سے اغوا کاروں کو گرفتار کرلیا گیا۔

ترجمان کے مطابق متاثرہ خاتون سمیت دیگر کئی معصوم خواتین کو بھی بازیاب کروا لیا گیا ہے۔ ظلم و زیادتی کی شکار خواتین 15  پرکال کرکے  2 دبا کر ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن سے رابطہ کرسکتی ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

خلع لینے والی خاتون بھی حق مہر کی مستحق قرار

لاہور ہائیکورٹ نے خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر کا مستحق قرار دے دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ محض خلع لینے کی بنیاد پر خاتون کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔

عدالت نے قرار دیا کہ حق مہر کی رقم کو خاتون کے لیے ایک سیکیورٹی تصور کیا جاتا ہے، اگر خاوند کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حقدار ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری آصف محمود کی درخواست پر فیصلہ سنادیا، جس میں خلع کی بنیاد پر حق مہر اور جہیز کی رقم دینے کی ڈگری کو چیلنج کیا گیا تھا۔

عدالت نے قرار دیا ہے کہ بیٹی کو جہیز دینا ہمارے معاشرے میں سرایت کر چکا ہے اور والدین جتنی بھی استطاعت رکھتے ہوں وہ بیٹی کو جہیز لازمی دیتے ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ طلاق دینا بنیادی طور پر شوہر کا حق ہوتا ہے اور طلاق کی صورت میں شوہر حق مہر، تحائف کی واپسی کا تقاضا کرنے کے حق سے محروم ہوجاتا ہے۔

عدالت نے مزید ریمارکس دیے کہ طلاق دینے کی صورت میں سورۃ النساء میں بھی شوہر کو بیوی سے دیے گئے مال اور تحائف واپس مانگنے سے روکا گیا ہے۔

عدالت عالیہ نے قرار دیا کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت خاوند کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر لیے گئے خلع کے بعد عدالت حق مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔

عدالت نے قرار دیا کہ محض خلع لینے کی بنیاد پر خاتون کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جاسکتا، حق مہر کی رقم خاتون کےلیے سیکیورٹی تصور کی جاتی ہے۔ اگر خاوند کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حقدار ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں کچے کے علاقے سے اغوا کسٹم اہلکاروں کو بازیاب کروا لیا گیا
  • لاہور: ڈاکو اوورسیز پاکستانی خاتون پر تشدد کرنے کے بعد سونے کی چین چھین کر فرار
  • مظفرگڑھ: شک کی بنا پر 8 ماہ کی حاملہ خاتون پر شوہر، بیٹوں اور سسر کا تشدد، ٹانگیں، بازو  توڑ دیے
  • مظفرگڑھ، سسرالیوں کا 8 ماہ کی حاملہ خاتون پر تشدد
  • مظفرگڑھ، سسرالیوں کا 8 ماہ کی حاملہ 45 سال کی خاتون پر تشدد
  • عدالت نے خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر کا حقدار قرار دے دیا 
  • خلع لینے والی خاتون بھی حق مہر کی مستحق قرار
  • زمین کی خرید و فروخت کے بہانے ملزمان نے 60سالہ خاتون کو قتل کر دیا
  • پنجاب پولیس کی کچے کے علاقے میں کارروائی، دو مغوی بازیاب
  • لاہور؛ 29 سالہ خاتون  کو 4 بچوں سمیت راستے سے اغوا کرلیا گیا