Daily Ausaf:
2025-04-22@07:18:20 GMT

مغربی طاقتوں کا دوہرا معیار

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

ہائپر امپیریلزم کے دور میں مغرب کی شرمناک اخلاقی گراوٹ نے ان کے اصل چہرے کو بے نقاب کردیا ہے۔
امریکہ، برطانیہ، اور یورپ مسلمانوں کو انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کا احترام کرنے کا درس دیتے رہتے ہیں، لیکن ان کے اپنے اقدامات اکثر ان اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ مغربی ممالک نے عراق، افغانستان، اور دیگر مسلم ممالک میں غیر انسانی جرائم کا ارتکاب کیا ، جس میں لاکھوں بے گناہ افراد ہلاک ہوئے ہیں اور لاکھوں بے گھر ہوئے ہیں۔ ان ممالک نے اپنے مفادات کے لیے بین الاقوامی قوانین کو نظرانداز کیا ہے اور اپنی طاقت کے بل بوتے پر خود کو قانون سے بالاتر سمجھا ہے۔
مغربی ممالک نے اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے جھوٹے بیانیے اور دہرے معیار استعمال کیے ہیں۔ مثال کے طور پر، عراق پر حملہ کرنے کے لیے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہاں تباہی پھیلانے والے خطرناک ہتھیار موجود ہیں، جن کا استعمال 15 منٹ میں دنیا کو ختم کر دے گا۔ لیکن بعد میں یہ بات جھوٹ ثابت ہوئی۔ اسی طرح، افغانستان میں طویل جنگ کے بعد بھی امن قائم نہیں ہو سکا، بلکہ وہاں کے حالات مزید خراب ہو گئے ہیں اور افغانستان میں انہوں جرائم کا ارتکاب کیا۔ ان اقدامات نے نہ صرف مسلم ممالک کو تباہ کیا بلکہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی اصولوں کو بھی پامال کیا۔یہ صرف مسلم ممالک کے خزانے لوٹنے کا بہانہ تھا۔
غزہ میں اسرائیلی حکومت کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف تشدد اور نسل کشی کے واقعات نے دنیا بھر میں تشویش پیدا کی ہے۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اورافواج کے خلاف جنگی جرائم کے الزامات لگائے ہیں۔ خاص طور پر، 2023-2024 ء کے دوران غزہ پر اسرائیلی حملوں میں ہزاروں بے گناہ فلسطینی شہری ہلاک ہوئے ہیں، جن میں بچے، خواتین اور بوڑھے شامل ہیں۔
انسانی حقوق کی بین الاقوامی عدالت (ICC) نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور دیگر اسرائیلی افسران کے خلاف جنگی جرائم کے الزامات پر گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں۔ یہ اقدام اسرائیلی حکومت کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف تشدد اور نسل کشی کے خلاف ایک اہم قدم ہے۔ تاہم، امریکہ نے ICC کے فیصلوں کو مسترد کرتے ہوئے اسرائیل کی حمایت کی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ICC کے خلاف سخت موقف اختیار کیا اور انٹرنیشنل کورٹ کے خلاف شرمناک پابندیاں لگا دیں اور اسرائیل کو کسی بھی طرح کی قانونی کارروائی سے بچانے کی کوشش کی اور مغربی طاقتوں کا دوہرا معیار اور قانون سے بالادست ہونے کا مظاہرہ۔
مغربی طاقتیں، خاص طور پر امریکہ اور یورپی ممالک، اکثر اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی قوانین کو نظرانداز کرتے ہیں۔ وہ اسرائیل جیسے اتحادیوں کو کسی بھی طرح کی قانونی پابندیوں سے بچانے کے لیے اپنی طاقت کا استعمال کرتے ہیں۔ یہ رویہ انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کی واضح خلاف ورزی ہے۔
مغربی ممالک کے دوہرے معیار اور انسانی حقوق کے اصولوں کی خلاف ورزی نے دنیا بھر میں ان کے اخلاقی معیارکو کمزور کیا ہے۔ غزہ میں نسل کشی اور فلسطینیوں کے خلاف تشدد کے واقعات نے یہ واضح کر دیا ہے کہ مغربی طاقتیں اپنے مفادات کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتی ہیں۔ بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ انسانی حقوق کے اصولوں کو یکساں طور پر لاگو کرے اور کسی بھی ملک یا گروہ کو قانون سے بالاتر نہ ہونے دیں۔
اللہ تعالیٰ ہمیں انصاف اور حق پر قائم رہنے کی توفیق عطا فرمائے اور مظلوموں کی مدد کرنے کی ہمت دے۔ آمین۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اپنے مفادات کے بین الاقوامی کے خلاف کسی بھی کے لیے

پڑھیں:

پنجاب بارکونسل میں دو روزہ بین الاقوامی مصالحت و ثالثی ٹریننگ کا آغاز

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2025ء)وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے کہا ہے کہ 26 ویں ترمیم اسٹرکچرل ریفارم ہے جو نظام کی بہتری کے لیے کی گئی،علم غیب کسی کے پاس نہیں ہے، ضرورت کے تحت کل کو اگر کوئی چیز کرنا پڑی تو تمام اتحادی جماعتیں و پارلیمنٹ بیٹھ کر سوچیں گی۔پنجاب بار کونسل میں دو روزہ بین الاقوامی مصالحت و ثالثی ٹریننگ کا آغاز ہوگیا، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ 15 سال پہلے محمد احمد نعیم صاحب سے گزارش کی تھی کہ سیکھنے کے عمل میں ہمارا ساتھ دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لاہور کا شکریہ کہ جو رسپانس ہے وہ خوش آئند ہے، اے ڈے آر کی مصالحت کی بات ہو، کہا جائے کہ یہ جوڈیشل سسٹم کا حصہ نہیں یہ غلط ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ایڈووکیسی کی ایک نئی شکل ہے، حکومت پاکستان نے وقت کی اس ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے آئی میک کا سنگ بنیاد رکھا، میرے پاس بہت وائبرنٹ ٹیم ہے، بنیادی پلیٹ فارم فراہم کرنا ہمارا کام ہے باقی آپ کا کام ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اپنے آپ کو عالمی کمیونٹی میں رہنے کے لیے اور اپنا رول پلے کرنے کے لیے بل تیار کر لیا ہے، صوبائی اسمبلیوں کا شکرگزار ہوں جنہوں نے قراردادیں پیش کیں، 3 لاکھ مقدمات ہائیکورٹس میں پینڈنگ ہیں، سپریم کورٹ میں بھی ایسے ہزارہا کیس ہیں۔وزیر قانون نے کہا کہ جو مقدمات سپریم کورٹ میں نہیں آنے چاہییں، ان کے لیے الگ سے بینچ اور ٹائم مختص کر دیا گیا ہے، جو نئے قانون میں شقیں ہیں، اس میں آپ کو زیادہ روم ملے گا، وکلا کا رول کم ہونے کے بجائے بڑھا ہے، مستقبل کی وکالت کا آپ کو حصہ ہونا ہے۔

اعظم نذیر نے کہا کہ نئی چیزوں کو نئے آئیڈیا کو لے کر چلیں گے تو بلندیوں تک جائیں گے، علم کا قانون کا یہ ایک اور آسمان ہے جس پر ہمیں پرواز کرنا ہے، امید کرتا ہوں کہ اگلے دو روز پوری دلچسپی کے ساتھ ہماری ٹیم کے ساتھ کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کاوشیں پاکستان کی عوام کے لیے ہیں، ہمیں سب سے زیادہ عوام کی آسانی کرنی ہے۔بعد ازاں اعظم نذیر تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری خواہش ہے کہ کراچی کی طرح لاہور میں بھی ایک ہی جگہ عدالتیں ہوں، اس کا سب سے زیادہ فائدہ بار اور پھر سائلین کو ہے، جوڈیشل افسران کے لیے بھی اس میں سہولت ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے یہ پلان حکومت پنجاب کو بھیجا ہے، وزیر اعلی پنجاب مریم نواز اس کے لیئے بالکل تیار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ چھبسویں ترمیم ایک اسٹرکچرل ریفارم ہے جو کہ نظام کی بہتری کے لیے کی گئی ہے، میرا نہیں خیال کہ چھبسویں ترمیم کے بعد کسی ترمیم کی ضرورت ہے۔وزیر قانون نے کہا کہ علم غیب کسی کے پاس نہیں، ضرورت کے تحت کل کو اگر کوئی چیز کرنا پڑی تو تمام اتحادی جماعتیں و پارلیمنٹ بیٹھ کر سوچیں گی۔

اعظم نذیر کا کہنا تھا کہ بار کونسلز کے انتخابات کو صاف شفاف رکھنے کے لیئے ووٹرز کی ڈیجیٹلائزیشن کریں گے، سٹیمرز، بینرز، کھانوں اور زائد خرچہ پر پہلے بھی پابندی ہے لیکن اب یہ قانون کا حصہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ آپ اگر فوجی تنصیبات پر حملہ آور ہوں گے، آپ اگر سرکاری پراپرٹی اور پولیس وینز جلائیں گے تو آپ کو پھولوں کے ہار تو نہیں پہنائے جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت جو پیسے ہائیکورٹ بارز کو دیتی ہے وہ پیسے ہم نے پچھلے اور اس سے پچھلے سال لاہور ہائیکورٹ بار کو دیے تھے، اگر خیبر پختونخواہ حکومت اپنے صوبے پر خرچ کرے اور وہاں کے عدالتی نظام کو بہتر کرے تو زیادہ خوشی ہو گی۔

متعلقہ مضامین

  • بحرین کے بے گناہ قیدیوں کی آواز
  • بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کی طالبہ کا گرلز ہاسٹل میں قتل
  • سپلائی چین میں خامیاں پاکستان کے شہد کے شعبے کی ترقی میں رکاوٹ ہیں. ویلتھ پاک
  • پنجاب بارکونسل میں دو روزہ بین الاقوامی مصالحت و ثالثی ٹریننگ کا آغاز
  • آر ایس ایس اور بی جے پی مغربی بنگال میں فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دے رہی ہیں, ممتابنرجی
  • حیدرآباد انڈیا میں وقف ترمیمی قانون کے خلاف انسانی سروں کا سمندر امڈ پڑا
  • چینی، بھارتی طلبا کی ویزا قوانین پر ٹرمپ کے خلاف قانونی جنگ
  • مغربی سامراجی قوتوں نے تاریخ کو کیسے مسخ کیا؟
  • بھارت میں وقف ترمیمی بل کے خلاف علما و مشائخ سراپا احتجاج، ہزاروں افراد کی شرکت
  • نیشنل پولیس اکیڈمی کی بین الاقوامی معیار کے مطابق مکمل تنظیم نو کی جا رہی ہے، وزیرداخلہ