رائیونڈ: شادی میں مضر صحت کھانا کھانے سے 200 افراد اسپتال پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک) رائیونڈ میں شادی کی تقریب میں مضر صحت کھانا کھانے سے درجنوں باراتیوں کی طبیعت بگڑ گئی۔ترجمان فوڈ اتھارٹی کے مطابق رائیونڈ میں شادی کی تقریب میں مضرصحت کھانا کھانے سے 200 افراد کی حالت غیر ہوگئی جنہیں فوری طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کیا گیا۔
ترجمان نے بتایا کہ اس واقعے پر ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے نوٹس لیا اور فوڈ سیفٹی ٹیموں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر خوراک کے نمونے اکٹھے کیے جن پر تحقیقات کے بعد رپورٹ جاری کی جائے گی۔ ترجمان فوڈ اتھارٹی کے مطابق واقعے کے بعد کارروائی کرتے ہوئے میرج ہال کو سیل کردیا گیا ہے جب کہ مالکان کیخلاف مقدمےکے اندراج کیلئے درخواست جمع کرادی ہے۔دوسری جانب اسپتال انتظامیہ نے تمام مریضوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی ہے۔
پنجاب میں نویں اور دسویں جماعت کے 2 لازمی مضمون تبدیل
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
خواتین کیلیے محفوظ پنجاب اولین ترجیح ہے، حنا پرویزبٹ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251214-08-18
لاہور (مانیٹر نگ ڈ یسک) چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے وژن کے مطابق خواتین کیلیے محفوظ پنجاب کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ لاہور میں پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی اور پیس اینڈ جسٹس
نیٹ ورک کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے جس کے تحت خواتین کے خلاف صنفی تشدد کے خاتمے کیلیے ادارہ جاتی اشتراک کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا۔مفاہمتی یادداشت پر دستخط چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ اور سی ای او پیس اینڈ جسٹس نیٹ ورک سید رضا علی نے کیے، اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کلثوم ثاقب اور پیس اینڈ جسٹس نیٹ ورک کی پنجاب کی صوبائی لیڈ سمیعہ یوسف بھی تقریب میں موجود تھیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حنا پرویز بٹ نے کہا کہ ڈیجیٹل اور صنفی تشدد کے خلاف مشترکہ اقدامات کو عملی شکل دی جائے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ صنفی تشدد کے خلاف صوبائی سطح پر مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کیا جائے گا جبکہ نوجوانوں اور سول سوسائٹی کے لیے صنفی انصاف اور تحفظ کے موضوع پر ڈیجیٹل فیلوشپ پروگرام کا آغاز بھی کیا جائے گا اور ٹیکنالوجی کے ذریعے صنفی تشدد کے خلاف آگاہی مہمات کو مزید مؤثر اور وسیع بنایا جائے گا۔