حکومت کے پاس سب کچھ خود کرنے کی گنجائش نہیں: وزیرِ خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب—فائل فوٹو
وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ نفع نقصان سے قطع نظر، کاروباری ادارے پرائیوٹ سیکٹر کو ہی چلانے چاہئیں، حکومت کے پاس اتنی گنجائش نہیں کہ سب کچھ خود کرے۔
کراچی میں ایس ای سی پی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام پالیسی فریم ورک مہیا کرنا ہے، انشورنس سیکٹر ایک اچھے موڑ پر ہے، ایگری کلچر کے شعبے میں کچھ جدت آئی ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف اور منیجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا کی ملاقات ہوئی۔
محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف اور ایم ڈی آئی ایم ایف کی دبئی میں ملاقات ہوئی، کرسٹالینا جارجیوا نے اعتراف کیا کہ ہماری معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کرسٹالینا جارجیوا نے آئی ایم ایف پروگرام سے متعلق پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
افغانستان پولیو ختم کرنے کیلئے پاکستان سے بہتر کوششیں کررہا ہے، مصطفیٰ کمال
وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال—فائل فوٹووفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ پاکستان میں صحت کے شعبے میں تحقیق ہو رہی ہے مگر عمل نہیں ہو رہا۔
کراچی میں نجی فارماسوٹیکل کمپنی میں ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے۔
وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ پولیو کی ویکسین یونیسف خریدتا ہے اور اس میں کوئی ملاوٹ نہیں ہے۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ ملک میں پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا فقدان ہے، ہر شہری کا قومی شناختی کارڈ نمبر اس کا میڈیکل ریکارڈ نمبر بننے جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ وزارتِ صحت ایک مشکل وزارت ہے، غلطی کی گنجائش نہیں۔