کراچی:

چوکوں، چھکوں کا طوفان لاہور سے کراچی منتقل ہو گیا، ٹرائنگولر کرکٹ سیریز میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کا اہم ترین مقابلہ بدھ کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ہوگا، فاتح سائیڈ فائنل میں جگہ بنا کر جمعے  کو ٹرافی کیلیے نیوزی لینڈ کا سامنا کرے گی. 

گرین شرٹس ابتدائی مقابلے میں کیویز سے بدترین شکست کا ازالہ کرنے کا عزم لیے میدان میں اتریں گے، پروٹیز کو ان کے گھر پر ہرانے کی وجہ سے حوصلے بلند ہوں گے.

مزید پڑھیں: سہ فریقی سیریز، پاکستان نے جنوبی افریقا کے خلاف اسکواڈ کا اعلان کردیا، 2 تبدیلیاں

محمد حسنین انجرڈ حارث رئوف کی جگہ سنبھالیں گے، سعود شکیل کو شامل کرنے کیلیے کامران غلام کو ڈراپ کر دیا گیا، فخرزمان ایک بار پھر مرکز نگاہ ہوں گے، بابر اعظم اور محمد رضوان سے بھی میچ وننگ کارکردگی کی توقعات وابستہ کر لی گئیں. 

پچ بیٹنگ کیلیے سازگار لگتی ہے، ٹاس جیتنے والی ٹیم پہلے بیٹرز کو آزمانے کا فیصلہ کرے گی، جنوبی افریقی اسکواڈ کو بھی اہم کرکٹرز جوائن کرنے لگے، میچ میں بیٹر ہینرچ کلاسن اور پیسرز کاربن بوش و کوینا مپھاکا بھی حصہ لیں گے۔

مزید پڑھیں: ٹیم ہارے یا جیتے اُسے سپورٹ کرنا ہے، محسن نقوی

تفصیلات کے مطابق ٹرائنگولر سیریز کا میلہ لاہور سے کراچی منتقل ہو گیا، اب دونوں اختتامی میچز نیشنل اسٹیڈیم میں ہی کھیلے جائیں گے،بدھ کو پاکستان کا مقابلہ جنوبی افریقہ سے ہونا ہے، فاتح سائیڈ فائنل میں جگہ بنا لے گی اور اس کا اتوار کو ٹرافی کیلیے نیوزی لینڈ سے مقابلہ ہوگا.

ایونٹ کے لاہور میں دونوں میچز ہائی اسکورنگ ثابت ہوئے،4 میں سے 3 اننگز میں 300 سے زائد رنز بنے، البتہ کراچی کا اوسط اسکور 290 سے کم ہے،پاکستان ٹیم کی ون ڈے کرکٹ میں حالیہ کارکردگی زبردست رہی اور اس نے آخری تینوں سیریز میں کامیاب حاصل کی ہیں.

مزید پڑھیں: میچ دیکھنے اسٹیڈیم آنے والوں کو کس بات کا خیال رکھنا ہوگا؟ اہم ہدایات جاری

اس میں آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کو ان کے ملک میں ہرانا بھی شامل ہے، ان میں نمایاں کردار صائم ایوب کی عمدہ بیٹنگ اور پیسرز کے شاندار اسپیلز کا رہا تھا، صائم انجرڈ ہو کر طویل عرصے کیلیے کرکٹ سے دور ہو چکے جبکہ پیسرز ہوم ڈیڈ پچ پر بے اثر نظر آئے. 

اسی وجہ سے قذافی اسٹیڈیم میں نیوزی لینڈ نے 330 رنز بنا لیے،آخری6 اوورز میں 98 رنز بنے، مین بولر شاہین شاہ آفریدی نے اختتامی اوور میں 25 رنز دے دیے، نسیم شاہ بھی بے اثر ثابت ہوئے،حارث رئوف انجری کی وجہ سے 6.2 اوورز ہی کر سکے. 

وہ جاری ایونٹ سے باہر ہو چکے ،ان کی جگہ محمد حسنین بدھ کو ایکشن میں نظر آئیں گے، کامران غلام کو ڈراپ کرتے ہوئے سعود شکیل کو شامل کیا گیا ہے، اسپنر کے نام پر پاکستان نے صرف ابرار احمد کو منتخب کیا. 

مزید پڑھیں: کراچی میں کرکٹ میچز کے دوران شہریوں کیلئے بڑی خوشخبری سامنے آگئی

پہلے میچ میں خوشدل شاہ اور سلمان علی آغا بطور پارٹ ٹائم اسپنر کامیاب نہ ہو سکے، اب ان پر ایک بار پھر عمدہ پرفارم کرنے کا دباؤہوگا، بیٹنگ میں فخر زمان مرکز نگاہ ہوں گے، انھوں نے پہلے میچ میں 84 رنز بنا کربہترین کم بیک کیا تھا. 

بابر اعظم بطور اوپنر کیویز کیخلاف کامیاب نہیں رہے، البتہ مداح اب ان سے بڑی اننگز کی امیدیں لگائے بیٹھے ہیں تاکہ نیوزی لینڈ کیخلاف 252 رنز پر آئوٹ ہونے جیسی کارکردگی دوبارہ نہ سامنے آئے.

ٹاپ آرڈر میں سعود شکیل اور کپتان محمد رضوان کو بھی بڑی اننگز کھیلنا ہوں گی، سلمان علی آغا، طیب طاہر اور خوشدل شاہ پر بھی تیزی سے اسکور کرنے کی ذمہ داری عائد ہوگی.

دوسری جانب جنوبی افریقہ کو گوکہ اپنے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ سے شکست ہو گئی تھی لیکن ڈیبیو کرنے والے میتھیو برٹزکے 150 کی ریکارڈ ساز اننگز کھیل کر اپنی آمد کا نقارہ بجا چکے ہیں۔ 

مزید پڑھیں: کراچی: نو تعمیر شدہ نیشنل اسٹیڈیم کا رنگا رنگ افتتاح

ایس اے ٹی 20 کے بعد پلیئرز نے اسکواڈ کو جوائن کرنا شروع کر دیا ہے، پاکستان سے میچ میں کپتان ٹیمبا باوومااور ویان مولڈر سے ٹیم کو امیدیں وابستہ ہوں گی، البتہ بولنگ اٹیک دباؤکا شکار ہو گا جو نیوزی لینڈ کیخلاف304 رنز کے بڑے اسکور کا بھی دفاع نہ کر پایا۔

پیسرز کاربن بوش اور کوینا مپھاکا کی آمد سے بولنگ اٹیک کو تقویت حاصل ہوگی، دونوں نے گذشتہ روز ساتھیوں کے ہمراہ نیشنل اسٹیڈیم میں بھرپور پریکٹس بھی کی،سینئر بیٹر ہینرچ کلاسن بھی میچ کیلیے دستیاب ہوں گے۔

 تزئین و آرائش کے بعد نیشنل اسٹیڈیم کا افتتاح ہو چکا، پچ بیٹنگ کیلیے سازگار لگتی ہے، ٹاس جیتنے والی ٹیم پہلے بیٹنگ کو ترجیح دے گی،یہاں آخری 6 میں سے 5میچز میں ٹیمیں ہدف کا تعاقب کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نیشنل اسٹیڈیم جنوبی افریقہ نیوزی لینڈ مزید پڑھیں میچ میں ہوں گے

پڑھیں:

وفاق کا کینالز منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلیے مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ

کراچی:

وفاقی حکومت نے دریائے سندھ پر چھ کینالز کی تعمیر کے منصوبے پر پیپلز پارٹی اور دیگر کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے  ایک اعلی سطح کی مذاکراتی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے دریائے سندھ سے چھ کینالز نکالنے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلیے اسحاق ڈار کی سربراہی میں مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس کمیٹٰ میں وفاقی وزیر برائے آبی وسائل و توانائی احسن اقبال اور وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ سمیت دیگر شامل ہوں گے۔

کمیٹی میں آبی و زرعی ماہرین کو شامل کیا جانے کا امکان بھی ہے۔ وفاقی حکومت کی یہ کمیٹی پیپلز پارٹی کی قیادت اور دیگر سے رابطہ کرکے مذاکرات کے ذریعہ مسئلہ کا حل  نکالنے کی کوشش کرے گی۔

وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری سے مذاکراتی کمیٹی کو حتمی شکل دی جائے گی اور شہباز شریف اس معاملے پر جلد صدر مملکت آصف علی زرداری اور پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بھی شیڈول طے ہوتے ہی ملاقات بھی کریں گے جس میں پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کرنے کے لیے سیاسی راستہ نکالنے کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔

حکومتی کمیٹی اس معاملے پر دیگر جماعتوں سے بھی مذاکرات کرے گی اور دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان بیٹھکیں  کراچی اور اسلام آباد میں ہوں گی۔

مسلم لیگ ن کے اہم رہنما نے ایکسپریس کو بتایا کہ دریائے سندھ پر چھ کینالز منصوبے کی تعمیر پر پیپلز پارٹی و دیگر جماعتوں کے تحفظات اور صوبے میں احتجاج کے معاملے پر مسلم لیگ ن کی قیادت میں گزشتہ دنوں تفصیلی مشاورت ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس مشاورت میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف میں طے ہواتھا کہ اس معاملے کومذاکرات سے حل کیا جائے گا۔ جس کی رشنی میں مسلم ن کی وفاقی حکومت  نے پیپلز پارٹی اور دیگر سے رابطوں کے لیے ایک بااختیار مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

لیگی رہنما کے مطابق کمیٹی میں ارکان کو شامل کرنے کی منظوری وزیراعظم دیں گے۔ وفاقی حکومت کی کمیٹی مذاکرات کے لیے پیپلز پارٹی کی قیادت سے رابطے کرکے ملاقات کا وقت طے کرے گی۔

مذاکرات میں کینالز منصوبے کی افادیت سے آگاہ کیا جائے گا اور پیپلز پارٹی کے تحفظات معلوم کیے جائیں گے جبکہ اس  منصوبے کی تمام پہلوؤں سے فنی جانچ بھی کی جائے گی اور معاملے کے حل کیلیے مشترکہ لائحہ عمل دے کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ مسلم لیگ ن اس منصوبے کی پر پارلیمان کو بھی اعتماد میں لے گی۔ وزیراعظم ضرورت پڑنے پر اس منصوبے پر مشترکہ مفادات کی کونسل کا اجلاس بھی بلائیں گے۔

مسلم لیگ ن نے اس منصوبے کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس بھی طلب کرنے پر غور کررہی ہے۔ اس منصوبے پر تحفظات کو دور کرنے کے لیے مذاکرات جلد شروع ہونے کا امکان ہے۔

مسلم لیگ ن اس منصوبے پر اپنی حکمت عملی میں تبدیلی اور مذید لائحہ عمل حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے طے کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • تین بڑے ایئرپورٹس پر ای گیٹس کی تنصیب کا معاملہ، جرمن کمپنی کا پی اے اے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ
  • وفاق کا کینالز منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلیے مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
  • کرش اسٹون کی آڑ میں 4.8 ٹن اسمگل شدہ چھالیہ کراچی منتقل کرنیکی کوشش ناکام
  • پی ایس ایل 10: اتوار کی چھٹی بھی اسٹیڈیم کی رونق بحال نہ کرسکی
  • عالمی چلینجز اور سماجی تقسیم کو ختم کرنے کیلیے علامہ اقبال کی تعلیمات مشعل راہ ہیں، وزیراعظم
  • خلیل الرحمٰن قمر کی پاکستان سے مایوسی، بھارت کیلیے کام کرنےکو تیار
  • حکومت پاکستان کا عازمین حج کی ویکسینیشن کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ
  • پی ٹی آئی پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ جہلم جیل منتقل
  • محکمہ موسمیات کی جانب سے کراچی کے شہریوں کیلیے بُری خبر کا الرٹ جاری
  • میں نے کچھ غلط نہیں کیا’ سیریز ایڈولینس پر ایک مختلف نقطہ نظر‘