ایریزونا: ایئر پورٹ پر دو چھوٹے طیاروں میں تصادم، ایک شخص ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک—امریکہ کی ریاست ایریزونا کے ایک ہوائی ڈے پر دو چھوٹے پرائیویٹ طیاروں میں تصادم کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ پیر کو اسکاٹسڈیل ایئر پورٹ پر لینڈنگ کے دوران ایک طیارہ رن وے سے اتر گیا اور پارکنگ میں کھڑے ایک اور طیارے سے ٹکرا گیا۔
رپورٹس کے مطابق لینڈنگ کرنے والا طیارہ راک بینڈ ’ماٹلی کروو‘ کے رکن وینس نیل کا تھا۔
وینس نیل کے ترجمان وورک رابنس کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ وینس نیل جہاز میں سوار نہیں تھے۔
حادثے کے شکار ہونے والے طیارے کے حوالے سے انہوں نے مزید بتایا کہ اس جہاز میں دو پائلٹ اور دو مسافر سوار تھے۔
اسکاٹسڈیل ایئرپورٹ کی ایک ترجمان کیلی کسٹر کا کہنا تھا کہ ہوئی اڈے کی جانب آنے والا طیارہ رن وے پر اپنی درست سمت برقرار نہیں رکھا سکا تھا اور ایک نجی پراپرٹی پر موجود گلف اسٹریم 200 طیارے سے ٹکرا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسا معلوم ہو رہا تھا کہ ایئرپورٹ پہنچے والے طیارے کا بایاں لینڈنگ گیئر فیل ہو چکا ہے اور یہ ان طیاروں میں تصادم کا سبب بنا۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکساس سے آنے والے طیارے پر چار افراد سوار تھے جب کہ ایئرپورٹ پر پارکنگ میں موجود جہاز میں ایک شخص موجود تھا۔
اسکاٹسڈیل فائر ڈپارٹمنٹ کے مطابق حادثے میں زخمی ہونے والے دو افراد کو ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں ایک شخص ہلاک ہوا ہے جس کی لاش طیارے سے نکالنے کے لیے فوری کارروائی شروع کی گئی۔
Photo Gallery:
حادثے کے بعد حکام نے رن وے کو بند کر دیا ہے۔
اسکاٹسڈیل کی خاتون میئر لیزا بوروسکی کا کہنا ہے کہ وہ صورتِ حال کا جائزہ لے رہی ہیں اور ایئرپورٹ حکام، پولیس اور وفاقی اداروں سے رابطے میں ہیں۔
یہ ایئر پورٹ جیٹ طیاروں کی آمد اور روانگی کے لیے مشہور ہے۔ اس خطے میں جب کھیلوں کے بڑے مقابلے ہوتے ہیں تو یہاں پرائیویٹ جہازوں کی آمد اور روانگی بڑھ جاتی ہے۔
امریکہ میں حالیہ دنوں میں کئی فضائی حادثات ہوئے ہیں جن میں سب سے زیادہ 67 اموات دو ہفتے قبل دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی کے قریب ایک مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر میں تصادم میں ہوئی ہیں۔
جنوری کے آخر میں فلاڈیلفیا میں ایک طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں طیارے میں سوار چھ افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ زمین پر موجود ایک شخص بھی مارا گیا تھا۔
گزشتہ ہفتے الاسکا میں ایک چھوٹا طیارہ لاپتا ہو گیا تھا جس کے بارے میں بعد ازاں رپورٹ سامنے آئی کہ وہ گر کر تباہ ہو چکا ہے اور اس میں سوار تمام 10 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل کہنا تھا کہ گیا تھا ایک شخص میں ایک کا کہنا
پڑھیں:
توڑ پھوڑ کرنیوالے پاکستانی طلبہ ڈی پورٹ ہوں گے، امریکی ترجمان
اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی اردو ترجمان نے اپنی گفتگو میں کہا کہ یہودی طلبا کو کلاسوں میں جانے سے روکنے والے بھی امریکا سے جائیں، جو طلبا توڑ پھوڑ اور احتجاج کرتے ہیں انہیں بھی واپس جانا ہوگا، قانون توڑ کر امریکا آنے والا سزا کا سامنا کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی محکمہ خارجہ کی اردو ترجمان مارگریٹ میکلاؤڈ کا کہنا ہے کہ جو پاکستانی طلبہ امریکا میں پڑھ رہے ہیں، ان کیلئے تشویش کی بات نہیں، اگر آپ قانون کے مطابق چلیں گے تو آپ کو امریکا میں مواقع ملیں گے۔ پاکستان میں تعینات چینی سفیرجیانگ زیڈونگ نے بھی آج نیوز کے پروگرام میں گفتگو کی، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قومی خودمختاری اور ترقی میں مدد فراہم کریں گے۔
امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی اردو ترجمان مارگریٹ میکلاؤڈ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی طور پر امریکا آنے والوں کو واپس بھیجنے کیلئے پاکستانی حکومت کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں تاکہ ان کی دستاویزات کنفرم کریں۔ مارگریٹ میکلاؤڈ نے پاکستانی طلبہ کی ملک بدری کے حوالے سے سوال کے جواب میں بتایا کہ بہت زیادہ پاکستانی طالب علم جو امریکا میں پڑھ رہے ہیں، ان کے لیے کوئی تشویش کی بات نہیں ہے، وہ لوگ جو پڑھنے کے لیے امریکا آئے وہ پڑھ سکتے۔
امریکی اردو ترجمان نے کہا کہ پاکستان نژاد امریکی شہری ہمارے معاشرے، ہماری ثقافت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، اگر آپ قانون کے مطابق چلیں گے تو آپ کو امریکا میں مواقع ملیں گے لیکن اگر امریکی قانون کی خلاف ورزی کریں تو اس کو سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ مارگریٹ میکلاؤڈ نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے امریکی کانگریس میں پاکستان کا نام لیا اور شکریہ ادا کیا کیوں کہ پاکستانی حکومت نے ایک دہشت گرد کوہمارے حوالے کیا تاکہ وہ امریکا میں قانون کا سامنا کرے۔ امریکا اور پاکستان کے درمیان کاؤنٹر ٹیررازم تعاون بہت اہم ہے۔
انھوں نے اپنی گفتگو میں یہ بھی کہا کہ حال ہی میں امریکی محکمہ خارجہ کے سینیئر بیورو آفیشل جو جنوبی ایشیا کے ذمے دار ہیں وہ پاکستان گئے تاکہ وہ امریکی اور پاکستان کے درمیان تجارت سے متعلق امور پر بات چیت کر سکیں، انھوں نے پاکستان میں منرل کانفرنس میں بھی شرکت کی۔ کیوں کہ امریکا سمجھتا ہے کہ منرل کانفرنس امریکی اقتصادیات کے لیے کتنی ضروری ہے۔
پاکستان کے ساتھ بائیڈن والی پالیسی کے سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ میرے خیال ہے کہ اس حوالے سے کسی تجزیہ کار سے پوچھ لیں، ترجمان کی حیثیت سے میں صرف ابھی کی انتظامیہ کے بارے میں بات کر سکتی ہوں، اسی انتظامیہ کی پاکستان سے متعلق پالیسی کے بارے میں بات کروں تو پاکستان کے ساتھ ہم تعاون جاری رکھنا چاہتے اور پاکستان کے ساتھ انصاف اور برابری کی بنیاد پرتجارت بڑھانا چاہتے ہیں۔
پچیس ہزار افغانیوں کو امریکا بلانے کے سوال کے جواب امریکی محکمہ خارجہ کی اردو ترجمان نے جواب دیا کہ اس کے بارے میں یا پالیسیوں کی تبدیلی کے بارے میں کوئی اعلان نہیں ہوا ابھی تک۔ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی اردو ترجمان نے اپنی گفتگو میں کہا کہ یہودی طلبا کو کلاسوں میں جانے سے روکنے والے بھی امریکا سے جائیں، جو طلبا توڑ پھوڑ اور احتجاج کرتے ہیں انہیں بھی واپس جانا ہوگا، قانون توڑ کر امریکا آنے والا سزا کا سامنا کرے گا۔