ٹرمپ اور ایلون مسک کی میڈیا سے گفتگو، ٹیکس کی رقم کا غلط استعمال اور کرپشن پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
واشنگٹن:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے میڈیا گفتگو میں امریکی عوام کے ٹیکس کی رقم کے غلط استعمال اور کرپشن پر سخت تحفظات کا اظہار کیا۔
دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ عوام کے پیسوں کی صحیح طریقے سے نگرانی کی جانی چاہیے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکی عوام کے ٹیکس کی رقم کے ساتھ فراڈ کیا گیا ہے۔ اربوں ڈالر کی کرپشن کی گئی ہے جو اب سامنے آ چکی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ عوام اکثر سوال کرتے ہیں کہ ان کے ٹیکس کے پیسے کہاں خرچ ہو رہے ہیں، اور یہ ایک اہم مسئلہ ہے جس پر فوری طور پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
ٹرمپ نے اس بات کی تصدیق کی کہ ایلون مسک کی ٹیم نے بھی مختلف سرکاری اداروں میں خرابیوں کی نشاندہی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایلون مسک کی ٹیم نے کئی خرابیوں کی نشاندہی کی ہے جو عوام کے پیسوں کے غلط استعمال کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔"
ایلون مسک نے اس موقع پر کہا کہ میری کہی ہوئی کچھ چیزیں درست ثابت ہو سکتی ہیں، اور میں اس پر غور کر رہا ہوں۔
انہوں نے غیر جمہوری بیوروکریسی کو ملک کے لیے مسائل پیدا کرنے کا سبب قرار دیا اور کہا کہ ایسے لوگ موجود ہیں جو امریکی عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے امیر ہو گئے ہیں، اور ہمیں اس غلط استعمال کو روکنا ہوگا۔
مسک نے مزید کہا کہ محکمہ خزانہ میں یہ تک معلوم نہیں ہے کہ کس کو کتنے پیسے دیے جا رہے ہیں، یہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔
انہوں نے یو ایس ایڈ کے حوالے سے بھی تنقید کی اور کہا کہ یو ایس ایڈ بہت زیادہ کرپشن کر رہا ہے، اور ہمیں غزہ اور موزمبیق میں پیسے دینے سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات کا بھی عزم ظاہر کیا کہ وہ عدالتی فیصلوں کے خلاف اپیل کریں گے تاکہ عوام کے مفادات کی حفاظت کی جا سکے۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کرنے سے معاملات میں تاخیر ہوتی ہے، اور اس میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ آرڈر پاس کرنے کے بعد ایوان کی اجازت کی ضرورت نہیں پڑے گی۔"
آخر میں ٹرمپ نے کہا کہ پینٹاگون، فوج، تعلیم اور صحت کے شعبے میں بہتری کی ضرورت ہے، اور ہم ان شعبوں پر خصوصی توجہ دیں گے تاکہ عوامی خدمات میں بہتری لائی جا سکے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: غلط استعمال ایلون مسک نے اس بات انہوں نے کی ضرورت عوام کے کے ٹیکس کہ عوام کہا کہ
پڑھیں:
70 فیصد عوام نے پنجاب حکومت کو کرپٹ قراردےدیا
لاہور: پنجاب کی 70 فیصد عوام نے صوبائی حکومت کو زیادہ کرپٹ قرار دے دیا۔
پنجاب میں 78 فیصد لوگوں کا کرپشن روکنے کی سرکاری کوششوں پر عدم اطمینان کا اظہار۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ حالیہ سروے کے مطابق 77 فیصد شرکا کرپشن روکنے کی سرکاری کوششوں سے مطمئن نہیں۔
صوبائی سطح پر عدم اطمینان بلوچستان میں 80 فیصد، پنجاب میں 78 فیصد اور سندھ و خیبر پختونخوا میں 75 فیصد رہا۔
سروے میں بتایا گیا کہ عوام صوبائی حکومتوں کو مقامی حکومتوں کے مقابلے میں زیادہ کرپٹ سمجھتے ہیں۔
59 فیصد افراد نے صوبائی حکومتوں پر عدم اعتماد کا اظہار کیا، جو پنجاب کے معاملے میں سب سے زیادہ یعنی 70 فیصد تھا۔
احتساب کے اداروں پر ایک سخت عدم اعتماد بھی سامنے آیا، جہاں 78 فیصد پاکستانی چاہتے ہیں کہ نیب اور ایف آئی اے جیسے اینٹی کرپشن اداروں کا خود احتساب ہو۔
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی جانب سے کرپشن سے متعلق رپورٹ میں کئی شعبوں میں خیبرپختونخوا کو ملک کا سب سے کم کرپٹ صوبہ قرار دیا گیا ہے۔
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی رپورٹ کے مطابق کرپشن سے متعلق عوامی رائے جاننے کےلیے کروائے گئے سروے میں قومی سطح پر 24 فیصد شرکا نے پولیس کو سب سے زیادہ کرپٹ شعبہ قرار دیا۔ اس کے بعد ٹینڈر و پروکیورمنٹ 16 فیصد اور عدلیہ 14 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
پنجاب میں پولیس کرپشن کے بارے میں سب سے خراب تاثر رپورٹ کیا گیا جو 34 فیصد تھا، جبکہ بلوچستان 22 فیصد، سندھ 21 فیصد اور خیبر پختونخوا میں یہ شرح 20 فیصد رہی۔