لیبیا حادثہ ،کشتی میں سوار 63 پاکستانیوں میں سے 37 محفوظ رہے،16 لاشیں مل گئیں
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
طرابلس /اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /آن لائن) لیبیا میں حادثے کے دوران کشتی میں سوار 63 پاکستانیوں میں سے37 محفوظ رہے، 16 لاشیں مل گئیں۔ لیبیا کے ساحل پر ڈوبنے والی کشتی میں 63 پاکستانیوں کے ہونے کی تصدیق ہوگئی۔ ترجمان وزارت خارجہ کے مطابق لیبیا کے ساحل پر کشتی حادثے میں ڈوبنے والے 16 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں‘ 10 پاکستانی
اب بھی لاپتا ہیں۔ ترجمان کا کہنا تھاکہ 63 میں سے 37 پاکستانی محفوظ رہے جن میں سے 33 پولیس کی حراست میں ہیں جبکہ ایک اسپتال میں زیر علاج ہے۔ وزارت خارجہ نے لیبیا کشتی حادثے میں نکالی گئی 16 لاشوں کی فہرست جاری کردی‘ تمام جاں بحق افراد کا تعلق خیبرپختونخوا سے ہے جن میں سے 13 افراد کرم سے ہیں۔ فہرست کے مطابق ثقلین حیدر، شعیب حسین، نصرت حسین، شعیب علی، سید شہزاد حسین، عابد حسین، آصف علی، مصور حسین، اسور حسین، عابد حسین، مصیب حسین، اشفاق حسین، شاہد حسین کرم سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ سراج الدین باجوڑ، محمد علی شاہ اورکزئی اور انیس خان کا تعلق پشاور سے ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے لیبیا کے ساحل پر کشتی کے حادثے اور اس میں پاکستانی شہریوں کی قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔ وزیراعظم کی وزارت خارجہ حکام کو جاں بحق پاکستانیوں کی شناخت جلد از جلد مکمل کرنے اور متاثرہ افراد کو ہر ممکن امداد فراہم کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ جیسے مکروہ عمل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی ہو گی اس حوالے سے کسی بھی قسم کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، انسانی اسمگلنگ کے خلاف بھرپور اقدامات اٹھا رہے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
صوابی؛ ژالہ باری، تیز بارش، آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان جاں بحق، 2 زخمی
SWABI:خیبرپختونخوا میں شدید ژالہ باری، طوفان اور بارشوں سے صوابی اور دیگر علاقوں میں تیار فصلوں کو شدید نقصان پہنچا اور آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان جاں بحق اور دو افراد زخمی ہوگئے۔
صوابی کے مختلف علاقوں میں موسم نے خطرناک صورت حال اختیار کرلی جہاں تیز بارش کے ساتھ ژالہ باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے اور چند مقامات پر آسمانی بجلی گرنے سے نقصان ہوا۔
صوابی میں دریائے سندھ میں ہنڈ کے مقام پر کشتی پر آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان اقبال حسین جاں بحق اور کشتی پر سوار دو افراد جنید اور ارشد زخمی ہوگئے جبکہ دو افراد حسیب اور واصف شاہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
اس دوران تمباکو، گندم، مختلف سبزیاں اور باغات وغیرہ کو شدید نقصان پہنچا ہے، اس وقت گندم اور ملکی تمباکو سفید پتا کی فصل بالکل تیار ہے اور مختلف علاقوں میں گندم کی کٹائی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔
صوابی میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں پلو ڈھنڈ، سلیم خان اور مانیری صوابی شامل ہیں، تحصیل ٹوپی، لاہور اور رزڑ کے مختلف پٹوار سرکل میں بھی جزوی نقصان ہوا ہے۔
اتحاد کاشتکاران پختونخوا کے چئیرمین عارف علی خان اور نائب صدر محمد اقبال خان آف شیوہ نے شدید مالی اور جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کاشت کاروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ شدید موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہ طبقہ کاشت کار اور زمین دار ہیں لہٰذا متاثرہ علاقوں کا سروے کیا جائے۔