پاراچنار: راستوں کی بندش کے باعث غذائی قلت، ٹماٹر 700 روپے فی کلو فروخت
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پاراچنار: ساڑھے 4 ماہ سے جاری راستوں کی بندش کے باعث پاراچنار میں کھانے پینے کی اشیا کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ اشیا کی قلت کے ساتھ ساتھ قیمتوں میں بھی کئی گنا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ کراچی میں 40 روپے فی کلو میں دستیاب ٹماٹر پاراچنار میں 700 روپے فی کلو تک جا پہنچا ہے، جبکہ دیگر سبزیوں کی قیمتیں بھی 300 روپے فی کلو سے تجاوز کر گئی ہیں۔
دوسری جانب لوئر کرم میں قبائلیوں کی جانب سے مطالبات کے حق میں دھرنا جاری ہے اور نقصانات کا ازالہ کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
ایک مثبت پیش رفت کے طور پر کرم تنازع کے حل کے لیے فریقین گزشتہ 3 ماہ سے زائد عرصے سے بند ٹل پارا چنار روڈ کھولنے پر متفق ہو گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق فریقین اس بات پر متفق ہیں کہ گاؤں میں کسی ایک جگہ پر فریقین کا اسلحہ رکھا جائے گا اور اسلحہ گودام کی ایک چابی انتظامیہ اور دوسری چابی مشر (معتبر شخص) کے پاس ہوگی۔
یہ بھی طے پایا ہے کہ اگر کسی فریق نے زبردستی اسلحہ استعمال کیا تو کمیٹی حکومت کا ساتھ دے گی۔
جرگہ ممبر ارشاد بنگش نے کہا کہ فریقین نے اسلحہ جمع کرانے کا طریقہ کار جمع کرا دیا ہے، اور امن معاہدے کی شقوں پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: روپے فی کلو
پڑھیں:
پاراچنار، مجلسِ علمائے اہلبیتؑ کی جانب سے امن سیمینار کا انعقاد
سیمینار سے علامہ تجمل حسین، علامہ ڈاکٹر احمد حسین نجفی، علامہ محمد حسین طاہری، علامہ احمد روحانی، ڈاکٹر ذوالفقار، پرنسپل حاجی گل اکبر، پروفیسر یاسر علی اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عامر نواز نے خطاب کیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاراچنار میں مجلسِ علمائے اہلبیتؑ کی جانب سے امن سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں علماء، عمائدین، ضلعی انتظامیہ اور سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی، سیمینار میں پائیدار امن کے قیام کیلئے مختلف تجاویز پیش کی گئیں، اور ذمہ دار افراد سے اپنی ذمہ داری بروقت پوری کرنے اور فوری قیام امن ممکن بنانے پر زور دیا گیا۔ "ضلع کرم میں مستقل اور پائیدار امن کیسے" کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے علامہ تجمل حسین، علامہ ڈاکٹر احمد حسین نجفی، علامہ محمد حسین طاہری، علامہ احمد روحانی، ڈاکٹر ذوالفقار، پرنسپل حاجی گل اکبر، پروفیسر یاسر علی اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عامر نواز نے خطاب کیا اور قیام امن کے حوالے سے مل کر کام کرنے پر زور دیا۔
اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ بدامنی کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے کیونکہ امن معاہدے کے بعد راستے بند رکھنا افسوسناک ہے، منظم طریقے سے سامان کی ترسیل اور لوگوں کی آمد و رفت میں بھتہ خوری اور رشوت خوری کا بازار گرم ہے، اس وجہ سے مافیا کی جانب سے بھی امن کا راستہ روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ فریقین کو اب سمجھ آگیا ہے کہ بد امنی کے ذریعے عوام کا استحصال جاری ہے اور مختلف طریقوں سے انہیں تنگ کیا جا رہا ہے اور سات ماہ سے آمد و رفت کے راستے کی بندش کے باعث کاروبار زندگی مفلوج ہے۔ مقررین نے ضلعی انتظامیہ اور فورسز سے آمد و رفت کے راستے فوری طور کھولنے اور محفوظ بنانے پر زور دیا۔ سیمینار سے خطاب میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عامر نواز کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کی جان و مال کی تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے اور قیام امن میں عوام اور عمائدین کا تعاون از حد ضروری ہے۔