گورنر سندھ نے سندھ یونیورسٹیز اینڈ انسٹیٹیوٹس لاز ترمیمی بل پر اعتراضات اٹھا دیئے
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اعتراضات اٹھاتے ہوئے کامران ٹیسوری نے کہا کہ بیورو کریٹس کی تقرری تعلیمی معیار اور تحقیق کے ضمن میں پورا نہیں اترتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے سندھ یونیورسٹیز اینڈ انسٹیٹیوٹس لاز ترمیمی بل 2025ء پر اعتراضات لگا کر اسے سندھ اسمبلی واپس بھیج دیا ہے۔ گورنر سندھ نے اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہا کہ وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن کی واضح ہدایات کے تحت وائس چانسلر ایک ماہر تعلیم ہونا لازمی ہے، وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن کی ہدایات پر دیگر صوبے بھی عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ایچ ڈی کے حامل افراد علمی قیادت، تحقیق اور انتظامی معاملات پر گہری سمجھ رکھتے ہیں، بیورو کریٹس کی تقرری تعلیمی معیار اور تحقیق کے ضمن میں پورا نہیں اترتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیورو کریٹس طلباء، فیکلٹیز اور محقیقین کی علمی ضروریات پوری طرح سمجھ نہیں سکتے ہیں، اس لیے اٹھائے گئے اعتراضات پر نظر ثانی کی جائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
بھارت میں متنازع وقف ترمیمی بل کیخلاف علما و مشائخ کا احتجاج
بھارت میں متنازع وقف بل کے خلاف علما و مشائخ کا احتجاج جاری ہے۔
احتجاج جمیعت علما کی قیادت میں بھارتی ریاست کرناٹک میں منعقد ہوا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ وقف مسلمانوں کا حق ہے، فاشسٹ طاقتوں کو چھیننے نہیں دیں گے۔
یہ بھی پڑھیے: متنازعہ وقف بل کے باعث پورا بھارت ہنگاموں کی لپیٹ میں آگیا
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت مسلمانوں کے حقوق سلب کرنا چاہتی ہے، ہم قانون کا احترام کرتے ہیں، لیکن آئین کو مسخ نہیں ہونے دیں گے۔
مظاہرین نے کہا کہ احتجاج کسی مذہب یا پارٹی کے خلاف نہیں، آئینی دفاع کے لیے ہے، مظاہرین
کی آواز دبانے کی ہر کوشش ناکام ہوگی۔
وقف بل کے ذریعے مسلمانوں کو ان کے آئینی حقوق سے محروم کرنے کی مذموم سازش کی جا رہی ہے۔
بی جے پی حکومت کی سرپرستی میں مسلمانوں کی مذہبی شناخت اور املاک کو مٹانے کی منظم کوشش کی جا رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انڈیا علما و مشائخ مودی سرکار وقف بل