پشاور:قائد حزب اختلاف سینیٹ اور پاکستان تحریک انصاف  کے مرکزی رہنما سینیٹر شبلی فرازنے کہا ہے کہ ججوں کی تعیناتی کے معاملے پر سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے اور اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد بننے جا رہا ہے۔

پشاور ہائی کورٹ کے احاطے میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران شبلی فراز نے کہا کہ انصاف کے بغیر ملک نہیں چل سکتا، جب انصاف نہیں ہوگا تو عوام کا عدالتوں پر اعتماد نہیں ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ جس طریقے سے جج تعینات ہو رہے ہیں، اس سے صاف پتا چلتا ہے اپنے ججوں کو لا رہے ہیں۔

شبلی فراز نے کہا کہ انصاف دینے والے ادارے کمزور ہو جائیں تو عوام اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں اور ایسی صورت حال میں ملک میں ترقی اور خوش حالی نہیں آسکتی ہے۔ سینیٹر شبلی فراز نے مزید کہا کہ ججوں کی تعیناتی کے معاملے پر سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے اپوزیشن جماعتوں کا اتحادبننے جا رہا ہے، انصاف کے بغیر ملک نہیں چل سکتا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: شبلی فراز

پڑھیں:

شدید گرمی بچوں کی ذہنی نشوونما کے لیے سنگین خطرہ بننے لگی: تحقیق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایک تازہ سائنسی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شدید گرم موسمی حالات میں پرورش پانے والے بچوں کی ذہنی نشو و نما متاثر ہو رہی ہے، جس کے باعث ان میں پڑھنے کی صلاحیت اور اعداد و شمار کو سمجھنے کی اہلیت مطلوبہ حد تک ترقی نہیں کر پاتی۔

یہ تحقیق نیویارک یونیورسٹی میں کی گئی، جس میں واضح کیا گیا کہ گلوبل وارمنگ ابتدائی عمر میں انسانی نشو و نما کے لیے ایک سنجیدہ خطرہ بنتی جا رہی ہے، بڑھتا ہوا درجۂ حرارت بچوں کی تعلیمی استعداد پر خاموش مگر گہرے اثرات مرتب کر رہا ہے۔

محققین کے مطابق موسمیاتی تبدیلی کے اثرات صرف جسمانی صحت تک محدود نہیں بلکہ بچوں کی ذہنی اور ادراکی صلاحیتوں کو بھی بری طرح متاثر کر سکتے ہیں، جو ان کے مستقبل کی تعلیمی اور سماجی کامیابیوں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔

تحقیق کے نتائج کے مطابق وہ بچے جو 30 ڈگری سیلسیئس یا اس سے زیادہ درجہ حرارت میں زندگی گزارتے ہیں، ان کی ذہنی نشو و نما ایسے بچوں کے مقابلے میں 5 سے 7 فیصد کم پائی گئی جو نسبتاً معتدل موسم میں رہتے ہیں۔ یہ فرق خاص طور پر زبان سیکھنے، پڑھنے کی مہارت اور ہندسوں کی سمجھ بوجھ میں نمایاں طور پر دیکھا گیا۔

مزید تجزیے سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ شدید گرمی کے منفی اثرات زیادہ تر معاشی طور پر کمزور طبقے سے تعلق رکھنے والے بچوں میں دیکھے گئے، ان میں سے کئی خاندان ایسے تھے جنہیں صاف پینے کے پانی اور بنیادی سہولیات تک مناسب رسائی حاصل نہیں تھی، جس کے باعث موسمی دباؤ کے اثرات مزید شدت اختیار کر گئے۔

اس تحقیق کے سربراہ مصنف اور نیویارک یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر جورگ کیوئرٹس کا کہنا ہے کہ یہ مطالعہ عالمی سطح پر بچوں کی نشو و نما پر شدید گرمی کے اثرات کے حوالے سے اہم اور تشویشناک حقائق سامنے لاتا ہے، موسمیاتی تبدیلی کو محض ماحولیاتی مسئلہ سمجھنا درست نہیں، کیونکہ یہ آنے والی نسلوں کی ذہنی صلاحیتوں اور معاشرتی ترقی کے لیے بھی ایک بڑا چیلنج بنتی جا رہی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو بڑھتی ہوئی گرمی نہ صرف تعلیمی عدم مساوات میں اضافہ کرے گی بلکہ کمزور طبقات کے بچوں کے لیے ترقی کے مواقع مزید محدود ہو سکتے ہیں، جس کے اثرات طویل مدت تک معاشروں پر محسوس کیے جائیں گے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • شدید گرمی بچوں کی ذہنی نشوونما کے لیے سنگین خطرہ بننے لگی: تحقیق
  • پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی ازسرنو تشکیل، علی امین گنڈاپور شامل نہیں
  • پی ٹی آئی نے سیاسی کمیٹی کی ازسرِنو تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا
  • سینیٹ کو ہنگامہ آرائی کا میدان نہیں بننے دیں گے، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ
  • 9 مئی فیلڈ مارشل کی تعیناتی پلٹانے کا منصوبہ، باجوہ نے ’’ٹیک اوور‘‘ کی دھمکی دی، وزرا
  • سینیٹ کو سیاسی محاذ آرائی کا میدان نہیں بننے دینگے ‘سیدال خان
  • تحریک انصاف ،پیپلز پارٹی سے سیاسی مفاہمت کیلئے تیار
  • بھارت ظلم و تشدد سے کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو دبا نہیں سکتا، امیر مقام
  • پی ٹی آئی کا 20 دسمبر کو قومی کانفرنس بلانے کا اعلان
  • اپوزیشن حالات کو اس نہج پر لے گئی جہاں سے واپسی ممکن نہیں، ایاز صادق