سندھ حکومت کراچی کے شہریوں کو سفری سہولت فراہم کرنے میں ناکام،ریڈبسیں خراب ہونے لگیں
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری) 15برس بعد سندھ حکومت کے زیر انتظام چلنے والی پیپلز بس سروس(ریڈ بسیں) کراچی کے شہریوں کو سفری سہولت فراہم کرنے میں ناکام،70سے زاید ریڈ بسیں خراب ہونے کے باعث کراچی کے مختلف بس ڈ یپو میں کھڑی کردی گئی ہیں۔کراچی کے شہری آرام دہ سفر سے محروم ہوتے جارہے ہیں۔ریڈ لائن بسیں کراچی کی خستہ حال سڑکوں کے باعث خراب ہونے لگیں ہیں،کروڑوں روپے مالیت کی ریڈ بسوں کو کراچی کی کھنڈر سڑکیں اور گٹر کے پانی میں خراب ہونے کے لیے چھوڑا دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز بس سروس(ریڈ بسیں) کراچی کی سڑکوں کی خرابی کے باعث بڑی تعداد میں بس ڈیپو میں کھڑی کردی گئی ہیں۔ سندھ حکومت نے جون 2022 سے اب تک ڈھائی سال کے دوران کراچی کے مختلف علاقوں میں10 روٹس پر270 پیپلز بس سروس رواں دواں تھی،جبکہ خواتین کیلئے شہر میں R-01 پر نو پنک بسوں کے ساتھ اور R-02 پر نو پنک بسوں کے ساتھ چل رہی ہے۔ خستہ حال سڑکوں گڑھوں اور ابلتے گٹروں کے پانی کی وجہ سے بڑی تعداد میںیہ بسیں خراب ہونا شروع ہو گئیں ہیں بسوں میں تکنیکی خرابیاں بہت زیادہ بڑھ رہی ہیں جس سے بڑی تعداد میں ریڈ بسوں کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔
ریڈ بسوں میں لگے سنسر میں بھی آئے روز خرابی پیدا ہوجاتی ہے اور ان بسوں کے ڈرائیورز سے یہ گاڑیوں اسٹارٹ نہیں ہو پاتی ہیں چائنا سے درآمد کی گئی یہ ریڈ بسیں کراچی کے سڑکوں پر موجود گڑہوں اور خستہ حال سڑکوں کی وجہ سے نکارہ ہوتی جارہی ہے ۔جبکہ بسوں میں ہونے والی ٹیکنکل خرابی کو دور نہیں کیا جارہا ہے اس وجہ سے بھی ریڈ بسیں ڈیپو میں کھڑی ہوگئی ہیں۔ٹاور سے ماڈل کالونی پر چلنے والی ریڈ بسیں ہی نہیں دیگر روٹس پر چلنے والی ریڈ لائن بسیں بھی سڑکوں کی بدحالی کے سبب نقصان سے دوچار ہیں۔
دوسری جانب پیپلز بس سروس ذارئع کے مطابق غیر قانونی رکشہ اور چنگچی ماحول پر منفی اثرات مرتب کر رہے ہیں۔شہر میں غیر قانونی رکشوں اور چنگچیوں کی موجودگی بسوں کی روانی اور معیار پر منفی اثر ڈالتی ہے۔
یاد رہے کہ پیپلز بس سروس میں ڈیزل، الیکٹرک اور ہائی بِرڈ بسیں شامل ہیں۔ہائی برڈ بسوں میں کچھ بیٹری پر اور کچھ سپر کیپیسیٹر پر چلتی ہیں۔اس حوالے سے موقف جاننے کے لیے جسارت نے پیپلز بس سروس کے منیجر عبدالشکور سے متعداد بار رابط کرنے کی کوشش کی تاہم انہوں نے فون کال اٹینڈ نہیں کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پیپلز بس سروس خراب ہونے ریڈ بسیں کراچی کے
پڑھیں:
رانا ثنا کا شرجیل میمن سے رابطہ، کینالز کا مسئلہ مل بیٹھ کر حل کرنے پر اتفاق
وزیراعظم پاکستان کے مشیر اور مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما رانا ثنااللہ نے سندھ کے سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن سے فون پر رابطہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کینالز تنازع پر ن لیگ پیپلزپارٹی آمنے سامنے، کیا پی ٹی آئی کا پی پی پی سے اتحاد ہو سکتا ہے؟
دونوں رہنماؤں نے ٹیلیوفون پر ہوئی گفتگو میں اس بات پر اتفاق کیا کہ کینالز کا مسئلہ ملاقات کرکے حل کیا جانا چاہیے۔
رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ کینالز کے معاملے پر سندھ کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
رانا ثنااللہ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اور میاں نواز شریف نے ہدایت دی ہے کہ سندھ کے تحفظات کا خاتمہ کیا جائے۔
دوسری جانب شرجیل میمن کا کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کینالز کے معاملے پر ہر فورم پر اپنا مؤقف پیش کر چکی ہے، پیپلز پارٹی اور سندھ کے عوام کو متنازعہ کینالز پر شدید تحفظات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کا معاملہ، خورشید شاہ بھی بول پڑے
شرجیل میمن کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے عوام کے لیے 1991 کے معاہدے کے تحت پانی کی منصفانہ تقسیم چاہتی ہے۔
شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی بھی کینالز کے معاملے پر وفاقی حکومت سے مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پیپلز پارٹی رانا ثنااللہ شرجیل میمن کینالز ایشو