نیشنل اسٹیڈیم: افتتاحی تقریب میں بابر اعظم نے کراچی والوں سے کیا گلہ کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی افتتاحی تقریب میں بابر اعظم نے کراچی کے عوام سے شکوہ کر دیا۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی تزئین و آرائش کے بعد منعقدہ افتتاحی تقریب میں پاکستانی ٹیم کے کھلاڑیوں نے گفتگو کی۔
مزید پڑھیئے: نو تعمیر شدہ نیشنل اسٹیڈیم کا رنگا رنگ افتتاح
تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان بابر اعظم نے کہا کہ کراچی والوں سے گلہ ہے کہ میچ دیکھنے نہیں آتے۔ جس طرح یہ سب لوگ افتتاحی تقریب کے لیے آئے ہیں، ویسے ہی میچز کے لیے آئیں۔
مزید پڑھیئے: ٹیم ہارے یا جیتے اُسے سپورٹ کرنا ہے، محسن نقوی
شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ شکریہ کراچی، آپ کی سپورٹ ہمیں چیمپئنز ٹرافی میں چاہیئے۔
نو تعمیر شدہ نیشنل اسٹیڈیم کی افتتاحی تقریب میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: افتتاحی تقریب میں نیشنل اسٹیڈیم
پڑھیں:
سابق کپتان کا نام اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹایا جائے درخواست موصول ہوگئی
حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن (ایچ سی اے) کو اسٹیڈیم سے سابق کپتان کا نام اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹانے کی درخواست موصول ہوئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق بھارتی کپتان محمد اظہر الدین کے نام کو حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹائے جانے کی درخواست موصول ہوئی ہے۔
47 ٹیسٹ میچز اور 174 ون ڈے انٹرنیشنلز میں بھارتی ٹیم کی قیادت کرنیوالے محمد اظہر الدین پر سن 2000 میں میچ کے الزامات عائد ہوئے تھے جس کے بعد ان پر 5 سال کیلئے پابندی لگائی گئی تھی تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے یہ پابندی اُٹھالی تھی۔
مزید پڑھیں: آئی پی ایل کے دوران چہل، مہوش میں قربتیں بڑھنے لگیں، ویڈیو وائرل
حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں ایک اسٹینڈ سابق کپتان کے نام سے منسوب ہے تاہم نامعلوم ذرائع کی جانب سے انکا نام تبدیل کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
ادھر حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن نے مطالبے پر کوئی سرکاری جواب جمع نہیں کروایا۔
مزید پڑھیں: "جنس تبدیلی؛ اب کرکٹ میں تمہارے لیے کوئی جگہ نہیں، والد کے الفاظ تھے"
دوسری جانب شائقین کرکٹ کا کہنا ہے کہ اگر اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے اظہر الدین کا نام ہٹایا گیا تو یہ تاریخ کو مٹانے جیسا ہوگا۔
مزید پڑھیں: بابراعظم کی "معروف ماڈل" کو گھورنے کی ویڈیو وائرل
واضح رہے کہ انتہا پسند نریندر مودی کی حکومت میں بھارت میں کئی مقامات پر مساجد کو شہید کیا گیا ہے جبکہ مسلم اکثریتی علاقوں اور انکے نام بھی تبدیل کردیے گئے ہیں تاکہ مغل دور میں قائم مسلمانوں کی نشانیوں کو مٹایا جاسکے۔