پنجاب کابینہ کی 30ارب کے رمضان پیکیج اور 6ہزار کانسٹیبل بھرتی کرنیکی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پنجاب کابینہ کی 30ارب کے رمضان پیکیج اور 6ہزار کانسٹیبل بھرتی کرنیکی منظوری WhatsAppFacebookTwitter 0 11 February, 2025 سب نیوز
لاہور(آئی پی ایس )پنجاب کابینہ نے 30 ارب کے رمضان پیکیج اور 6 ہزار کانسٹیبل بھرتی کرنے سمیت دیگر اہم فیصلوں کی منظوری دے دی۔ پنجاب کا اجلاس وزیراعلی مریم نواز کی زیرصدارت ہوا، اجلاس میں نگہبان رمضان پیکیج کیلیے 30ارب روپے کی منظوری دی گئی جس سے 3 کروڑ افراد مستفید ہوں گے۔اس موقع مریم نواز نے کہا کہ پنجاب میں اگلے سال سے نگہبان رمضان پیکیج کا اے ٹی ایم کارڈ متعارف کرایا جائے گا جس سے پنجاب میں پہلی مرتبہ عوام کو لائنوں میں نہیں لگنا پڑے گا اور انہیں گھر بیٹھے 10ہزار روپے ملیں گے۔
اجلاس میں 5ہزار960 کانسٹیبل بھرتی کرنے کی منظوری دی گئی جبکہ ماس ٹرانزٹ سسٹم میں اسپیشل افراد اور سینئر سٹیزن کیلیے مفت سفر کی سہولت بھی منظور کی گئی، طلبہ کیلیے خصوصی اسٹوڈنٹ ٹریول کارڈ متعارف کرانے کی تجویز پراتفاق کیا گیا جبکہ وزیراعلی مریم نوازشریف نے ٹرام سروس شروع کرنے کیلئے پلان طلب کرلیا۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے کینسر کا جدید طریقہ علاج متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے، اسی تناظر میں صوبائی کابینہ کے اجلاس میں کینسر کے مریضوں کی کیموتھراپی کے متبادل کرایو بلیشنمشین کیلئے 58کروڑ روپے کے فنڈز کی منظوری دی گئی۔پنجاب بھر میں سپیشل ایجوکیشن سینٹرز کو سینٹر آف ایکسیلنس بنانے کیلیے فنڈز کی منظوری دی گئی،وزیراعلی مریم نوازشریف نے اسپیشل ایجوکیشن مراکز کو اسپیشل افراد کیلیے فرینڈلی اوربہتربنانے کی ہدایت کی۔اجلاس میں پنجاب میں اسپیشل افراد کیلئے خصوصی ٹرانسپورٹ متعارف کرانے کا اصولی فیصلہ بھی کیا گیا، جبکہ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے 127بھرتیوں کیلیے پابندی میں نرمی کی منظوری دی
دوسری جانب چلڈرن پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورومیں 87 آسامیوں پر بھرتیوں کی منظوری دی گئی جبکہ بیسک اینڈ کلینکل سائنسزکیلیے عمر کی حد 65 سال کرنے کی منظوری بھی دے دی گئی۔اجلاس میں اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے آئی سی ٹی میں 25 آسامیوں اور تونسہ اورمنکیرہ کے 4 دانش اسکولوں میں سٹاف کی بھرتی کی منظوری دی گئی، اسی طرح فارسٹ ڈیپارٹمنٹ میں خالی آسامیوں پر بھرتی کیلیے ضمنی گرانٹ بھی منظور کی گئی۔وزیراعلی کی زیرصدارت اجلاس میں مری میں ٹریفک مینجمنٹ پلان کے تحت 500 آسامیوں پر بھرتیوں کا اصولی فیصلہ کیا گیا، اور پنجاب میں ایکسل روڈ مینجمنٹ سسٹم کے نفاذ کیلیے موٹروہیکل آرڈیننس 1965میں ترمیم کی منظوری بھی دی گئی۔ کابینہ اجلاس میں گندم کے کاشتکاروں کیلیے لینڈ لیور کی جگہ بھی 1ہزار مفت ٹریکٹر دینے کی منظوری دے دی گئی، علاوہ پنجاب میں ریسکیو 1122کی سروسز کی 353 گاڑیوں کی مرحلہ وار تبدیلی کا فیصلہ بھی کیا گیا، پہلے مرحلے میں 117 ریسکیو 1122 ایمبولینس مہیاکی جائیں گی۔ دوران اجلاس وزیراعلی مریم نوازشریف سڑکوں پر گڑھے فوری طورپر پر کرنے کی ہدایت کی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیر اعظم اور اماراتی صدر کی ملاقات، اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں تعاون پر گفتگو وزیر اعظم اور اماراتی صدر کی ملاقات، اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں تعاون پر گفتگو اسپیکر قومی اسمبلی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا وقت تبدیل کردیا آئی ایم ایف قرض کی اگلی قسط کیلئے اقتصادی جائزہ 3 مارچ سے شروع ہونے کا امکان آئی ایم ایف نے سرکاری افسران کے اثاثے ڈیکلیئر کرنے کیلئے مزید مہلت کی درخواست مسترد کر دی ایف بی آر کی 1010 گاڑیوں کی خریداری کا معاملہ فریز، قائمہ کمیٹی کے فیصلے کا انتظار اسلام آباد ہائیکورٹ جج کے ریمارکس پارلیمنٹ پر حملہ ہیں: اسپیکر کی رولنگCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کانسٹیبل بھرتی رمضان پیکیج
پڑھیں:
کینال منصوبہ ہمارے ہاتھ سے نکل گیا تو پھر احتجاج کیلیے نکلیں گے، وزیراعلی سندھ
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ کسی کی نیت پر شک نہیں کر رہے لیکن کسی کے ہاتھوں میں بھی نہیں کھیل رہے، یہ اجتماعی مقصد ہے اور ہمیں کینال منصوبے کو روکنا ہے کیونکہ یہ ملک کی بہتری کے لیے ضروری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کینال منصوبہ اگر ہمارے ہاتھ سے نکل گیا تو پھر احتجاج کے لیے نکلیں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ نے واضح کیا کہ سندھ کے عوام کے مفاد کے خلاف کوئی منصوبہ منظور نہیں کیا جائے گا اور وہ کینال منصوبے کو روکنے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ ایک ایسا صوبہ ہے جو ہر مذہب، ہر ذات اور ہر برادری کو ساتھ لے کر چلتا ہے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ منصوبہ کسی نے بھی بنایا ہو، لیکن سندھ حکومت نے اسے منظور نہیں ہونے دیا، کینالز پر نہ ہونے کے برابر کام ہوا، وہ بھی جولائی میں، اگر یہ معاملہ ہمارے ہاتھ سے نکل گیا تو ہم احتجاج کے لیے نکلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کسی کی نیت پر شک نہیں کر رہے لیکن کسی کے ہاتھوں میں بھی نہیں کھیل رہے، یہ اجتماعی مقصد ہے اور ہمیں کینال منصوبے کو روکنا ہے کیونکہ یہ ملک کی بہتری کے لیے ضروری ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وکلاء برادری جمہوریت کی بحالی میں پہلے بھی شراکت دار رہی ہے، اب بھی وہ ہمارے ساتھ ہیں۔ انہوں نے وکلا کی کینالز کے خلاف جدوجہد کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان کے ساتھ ہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے احتجاج کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی، ہم اپوزیشن جماعتوں اور قوم پرست تنظیموں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔
انہوں نے اپیل کی کہ احتجاج ضرور کریں مگر عوام کو تکلیف نہ پہنچائیں، سڑکیں بند نہ کریں، میں ضمانت دیتا ہوں کہ یہ کینالز نہیں بنیں گی۔ وزیراعلی سندھ نے سوال کیا کہ وفاقی حکومت اب تک اس منصوبے کو ختم کیوں نہیں کر رہی؟ وزیر خزانہ نے 19 اپریل کو خط بھیجا کہ سندھ اپنا این ایف سی نمائندہ تجویز کرے، ہم اس پر کام کر رہے ہیں، 14 ماہ بعد وفاقی حکومت نے قومی مالیاتی کمیشن کے نمائندے مانگے ہیں۔ مراد علی شاہ نے کسانوں کی حالت پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے فارمرز بھی اگلے سال گندم نہ اگانے کا سوچ رہے ہیں، چین میں گندم کی فی ایکڑ پیداوار 60 سے 65 من ہے، ہمیں بھی ٹیکنالوجی اپنانا ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم کپاس کی پیداوار بڑھا نہیں سکے اور اب ریگستان کو آباد کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں، بھارت کے اندرا کینال کے نتائج چیٹ جی پی ٹی سے چیک کر لیں، نئی نہروں کے لیے اضافی پانی موجود ہی نہیں ہے، انشاءاللہ ہم یہ منصوبہ واپس بھی لیں گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وزیراعظم سندھ کے تحفظات کا احترام کریں گے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ انگریز دور میں بھی زیریں علاقوں کے مفاد میں بالائی علاقوں کے کینال منصوبے مسترد کیے گئے تھے۔ آخر میں وزیراعلی سندھ نے کہا کہ مجھے پوری امید ہے کہ وزیراعظم انصاف پر مبنی فیصلہ کریں گے۔