اڈیالہ جیل میں دو حوالاتی انتقال کرگئے
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
فوٹو: فائل
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں دو حوالاتی انتقال کرگئے، دونوں کو اسپتال لے جایا جارہا تھا کہ راستے میں دم توڑ دیا۔
ذرائع کے مطابق روات کے رہائشی حوالاتی محمد امین کو دل کی تکلیف کے باعث جیل سے راولپنڈی کارڈیالوجی اسپتال لے جایا گیا۔ وہ اسپتال جاتے ہوئے راستے میں انتقال کرگیا۔
ذرائع نے بتایا کہ جاں بحق حوالاتی چیک ڈس آنر کے مقدمے میں اڈیالہ جیل میں تھا۔
پولیس ذرائع کا بتانا ہے کہ پچاس سالہ چوری کے ملزم نذیر پر تھانہ سول لائنز میں مقدمہ درج تھا۔
ان کے علاوہ اڈیالہ جیل میں ایک اور حوالاتی الیاس نذر بھی انتقال کر گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ الیاس نذر کو صحت کی خرابی کے باعث پمز اسپتال منتقل کیا جارہا تھا۔ حوالاتی الیاس نذر اسپتال جاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ گیا۔
جیل ذرائع کے مطابق حوالاتی الیاس نذر منشیات کے مقدمہ میں گرفتار تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل میں الیاس نذر
پڑھیں:
سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی کراچی میں انتقال کرگئے
سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی کراچی میں انتقال کرگئے، ان کی عمر 75 برس تھی اور وہ طویل عرصے سے کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔
رپورٹ کے مطابق مرحوم کی نمازِ جنازہ آج (منگل ) نمازِ عصر کے بعد ڈیفنس فیز 8 کی حمزہ مسجد میں ادا کی جائے گی۔
جسٹس سرمد جلال عثمانی کا شمار پاکستان کی اعلی عدلیہ کے باوقار اور اصول پسند ججوں میں ہوتا تھا، انہوں نے 1998 میں سندھ ہائیکورٹ کے جج کے طور پر خدمات کا آغاز کیا اور 2009 میں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے عہدے پر فائز ہوئے۔
جسٹس سرمد جلال عثمانی پی سی او کے تحت حلف نہ اٹھانے والے ججز میں شامل تھے، جس پر انہیں عدلیہ میں آئینی مزاحمت کی علامت بھی سمجھا جاتا ہے۔
2008 میں پیپلز پارٹی کی حکومت کے دوران انہوں نے دوبارہ حلف لیا اور انہیں جسٹس عبدالحامد ڈوگر کی سفارشات پر سپریم کورٹ کا جج مقرر کیا گیا۔
جسٹس عثمانی سپریم کورٹ کے اس 14 رکنی بینچ کا بھی حصہ تھے جس نے 3 نومبر کی ایمرجنسی کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔
اس فیصلے کی روشنی میں جسٹس ڈوگر کے دور میں ججز کی تقرریوں کو کالعدم قرار دیا گیا تھا۔
ان کی وفات پر عدالتی حلقوں، وکلا برادری، اور مختلف سیاسی و سماجی رہنماؤں نے افسوس کا اظہار کیا ہے اور ان کے اہلخانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔