Islam Times:
2025-04-22@05:55:35 GMT

انقلاب اسلامی اور ملت ِایران کی اہل فلسطین کیلئے قربانیاں

اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT

انقلاب اسلامی اور ملت ِایران کی اہل فلسطین کیلئے قربانیاں

اسلام ٹائمز: آج رہبر معظم انقلاب اسلامی ٹرمپ کی فلسطین دشمنی کیخلاف سب سے موثر آواز ہیں۔ آج اہل فلسطین کو جس سے سب سے زیادہ امیدیں وابستہ ہیں، وہ رہبر معظم کی شخصیت ہیں۔ آج خطے میں استعماری قوتوں کے سامنے جو چٹان کھڑی ہے، وہ ملت ایران کی چٹان ہے۔ سازشوں، پابندیوں، دھمکیوں اور پرپیگنڈے کے باجود آج بھی منظم اور مستحکم حکومت موجود ہے۔ تمام تر دھونس دھاندلیوں کے باوجود ایک آزاد خارجہ پالیسی کا حامل ایران موجود ہے۔ ملت فلسطین، ملت ایران کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ انقلاب اسلامی ایران وہ سایہ دار درخت بن چکا ہے، جو فلسطین کی آزادی کی تحریک کی قربانیاں دیکر بھی پرورش کر رہا ہے۔ تحریر: ڈاکٹر ندیم عباس

عصر حاضر میں کسی قوم نے نظریہ کی بنیاد پر اس قدر قربانیاں نہیں دیں، جس قدر قربانیاں ملت ایران نے اہل فلسطین کے لیے دی ہیں۔ تھوڑی دیر کے لیے سوچیں، غور کریں اور پھر ایمانداری سے بتائیں، اگر آج پوری پاکستانی قوم کو اہل فلسطین کی عملی حمایت کے جرم میں پابندیوں کا نشانہ بنا دیا جائے، ہر طرح کی درآمدات و برآمدات پر پابندیاں عائد کر دی جائیں اور تو ہم میں سے کتنے ہیں، جو اہل فلسطین کی حمایت پر باقی رہیں گے۔؟ جب بجلی ہزار روپے یونٹ ہو جائے، جب آٹا پانچ سو روپے کلو ہو جائے، جب پاکستان کی محنت کی پیداوار کھیتوں کھلیانوں میں ضایع ہو جائے تو ہمارے نطریات کیا ہوں گے۔؟ آج بھی کچھ نام نہاد دانشور یہ بھاشن دیتے ہیں کہ نظریات بھرے پیٹ کی کہانیاں ہیں جناب، خالی پیٹ ہر چیز روٹی نظر آتی ہے۔ایسے میں ملت ایران کو  دیکھ کر رشک آتا ہے اور انسان قیادت کو داد دیئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ اس مادہ پرستی کے دور میں وہ اپنا سب کچھ اہل فلسطین کے لیے داو پر لگائے ہوئے ہیں۔ ان کے بہترین دماغ صرف اس لیے شہید کر دیئے گئے کہ وہ فلسطین دشمنوں کی نیندیں تباہ کیے ہوئے تھے۔

میں سوچ رہا تھا کہ یہ سب کیسے ممکن ہے۔؟ دیکھا جائے تو یہ سب تربیت کا نتیجہ ہے اور کربلا سے ہمیں یہ درس ملتا ہے کہ ہمیشہ حق کے ساتھ کھڑے ہونا چاہیئے۔حق کی خاطر قربانی دینی چاہیئے۔ انسان کا حق کی خاطر جتنا نقصان ہو جائے، وہ قابل قبول ہے۔ انسان اسی تربیت کے نتیجے میں اس مقام پر پہنچتا ہے کہ سب کچھ قربان کرنے کے باوجود جب جان قربان کرنے لگتا ہے تو زبان حال کہہ رہا ہوتا ہے:
جان دی، دی ہوئی اُسی کی تھی
حق تو یہ ہے کہ حق ادا نہ ہوا
جابر، ظالم اور طاقتور کے سامنے کلمہ حق کہنے کو ہی جہاد اکبر سے تعبیر کیا گیا ہے اور جب کوئی قوم و ملت جابر اور غاصب کے سامنے کھڑی ہو جاتی ہے تو وہ جہاد اکبر کی کر رہی ہوتی ہے۔ آج ظالم و مظلوم کی تمیز مٹ چکی ہے، ہر کوئی ذاتی مفاد کے لیے نظریات قربان کر رہا ہے۔ انسانی تاریخ میں معاشرے بہت بار ایسے ہوئے، جہاں سب کچھ باطل کے اختیار میں چلا گیا اور اہل حق کے گروہ جنگلوں اور غاروں میں پناہ گزیں ہوئے۔ اصحاب کہف کی داستان ہمیں یہی بتاتی ہے، مگر ان کے رب نے انہیں نیند سے جگا کر دنیا میں یکتا پرستوں کی کثرت بھی دکھا دی۔ یہ ماہ و سال خدا کے لیے بس لمحات کی طرح ہیں، جس میں اہل باطل یہ سمجھتے ہیں کہ ہم نے سب کچھ فتح کر لیا، حالانکہ حقیقت میں ایسا نہیں ہوتا۔

آج فلسطین کی تحریک آزادی نئے موڑ پر آچکی ہے، پتھر سے شروع ہونے والا سفر آج میزائل تک پہنچ چکا ہے، قابض قوتیں تمام تر طاقتوں کے باوجود اس قابل نہیں کہ طاقت سے مسائل کو حل کر لیں۔ انہیں انہی زمین زادوں سے مذاکرات کرنے پڑے، جنہیں وہ خس و خاشاک سمجھتے تھے۔ دنیا بھر کے کیمروں کی چکا چوند دنیا نے دیکھا کہ جو پورے سال نظر نہیں آرہے تھے، وہ زمین سے اگ آئے یا آسمان سے نازل ہوگئے۔ جن کو تباہ و برباد کرنے کے لیے دنیا کے سب سے بڑے بم استعمال کیے گئے، اتنی بمباری کی گئی، جتنی امریکہ نے بیس سال میں افغانستان میں نہیں کی تھی، مگر دنیا نے دیکھا کہ اہل فلسطین پوری قوت کے ساتھ موجود ہیں۔ انہوں نے ظالموں اور قابضوں کے تمام پلان نیست و نبو د کر دیئے ہیں۔

بانی انقلاب اسلامی ایران امام خمینیؒ باکمال شخصیت تھے، جہاں وہ فقہ و تفسیر میں مجتہد و مفسر تھے، وہیں زمانہ شناس تھے۔ انہوں نے اہل فلسطین کی حمایت کے لیے وقتی اقدامات نہیں کیے۔ انہوں نے فلسطین کی قیادت کو یہ بات سمجھائی کہ یہ مسئلہ عرب ممالک کی قیادت کے ہاتھ میں رہا تو جلد تمہارا سودا کر دیا جائے گا اور فلسطین کو مٹا دیا جائے گا۔ ہر کوئی اپنی مرضی کی قیمت وصول کرکے پیچھے ہٹ جائے گا۔ آج امام خمینی کی پیشگوئی حرف بحرف پوری ہو رہی ہے۔ اہل فلسطین نے اپنی طاقت جمع نہ کی ہوتی تو عرب ممالک کے نام نہاد حکمران اہل فلسطین کا ابراہم اکارڈ کے نام پر سودا کرچکے ہوتے۔ امام خمینی نے مسئلہ فلسطین کو فکری بنیادیں فراہم کیں، اسے فلسطین اسرائیل، عرب اور اسرائیل اور مسلمان یہود کی بجائے انسانی مسئلے کے طور پر پیش کیا۔ یہ انقلاب کی برکت ہے اور ملت ایران کا جذبہ کہ آج جمعۃ الوداع پوری دنیا میں بڑے جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔

اس سے پوری امت اور انسانیت کو یہ پیغام جاتا ہے کہ مسئلہ فلسطین موجود ہے اور اہل فلسطین پر غاصبوں نے قبضہ کر رکھا ہے۔ اس کوئی فرق نہیں پڑتا کہ انسان یہودی ہے، مسیحی ہے یا مسلمان ہے، اصل بات یہ ہے کہ ظالم سے اظہار نفرت ہونا چاہیئے اور قابض کے تسلط کے خلاف مسلسل جدوجہد ہونی چاہیئے۔ آج رہبر معظم انقلاب اسلامی ٹرمپ کی فلسطین دشمنی کے خلاف سب سے موثر آواز ہیں۔ آج اہل فلسطین کو جس سے سب سے زیادہ امیدیں وابستہ ہیں، وہ رہبر معظم کی شخصیت ہیں۔ آج خطے میں استعماری قوتوں کے سامنے جو چٹان کھڑی ہے، وہ ملت ایران کی چٹان ہے۔ سازشوں، پابندیوں، دھمکیوں اور پرپیگنڈے کے باجود آج بھی منظم اور مستحکم حکومت موجود ہے۔ تمام تر دھونس دھاندلیوں کے باوجود ایک آزاد خارجہ پالیسی کا حامل ایران موجود ہے۔ ملت فلسطین، ملت ایران کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ انقلاب اسلامی ایران وہ سایہ دار درخت بن چکا ہے، جو فلسطین کی آزادی کی تحریک کی قربانیاں دے کر بھی پرورش کر رہا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انقلاب اسلامی اہل فلسطین کی ملت ایران کی کے باوجود فلسطین کو موجود ہے کے سامنے ہو جائے ہے اور کے لیے سب کچھ

پڑھیں:

فلسطین سے اظہارِ یکجہتی، 24 اپریل کو مینارِ پاکستان پر جلسہ ہوگا، مولانا فضل الرحمان

  لاہور: جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کے ہمراہ فلسطین سے اظہارِ یکجہتی پر 24 اپریل کو مینارِ پاکستان پرجلسے کا اعلان کردیا۔ انھوں نے کہا کہ اتحاد کے نام پر ایک نیا پلیٹ فارم تشکیل دیا جا رہا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کی صورتحال پوری امت کیلئے باعث کرب ہے۔
 مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مذہبی جماعتیں مینار پاکستان جلسے میں شریک ہوں گی، فلسطین کی صورتحال پوری امت کیلئے باعث تشویش ہے، فلسطین کیلئے ملک بھر میں بیداری مہم چلائیں گے، حافظ نعیم نے انتہائی محبت اور احترام کا مظاہرہ کیا، مجلس اتحادامت کے نام سے ایک پلیٹ فارم تشکیل دیا جا رہا ہے۔
 سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ لاہور کا جلسہ بھی مجلس اتحاد امت کے پلیٹ فارم سے ہو رہا ہے، اسرائیل کی حامی لابی ہر جگہ موجود، لیکن ان کی کوئی حیثیت نہیں، فلسطین کے معاملے پر اسلامی دنیا کا واضح مؤقف ہونا چاہیے، امت مسلمہ کو حکمرانوں کے رویہ اورغفلت سے شکایت ہے۔
 مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ امت مسلمہ کے حکمران اپنا حقیقی فرض نہیں ادا کر رہے، جہاد مقدس لفظ ، اس کی اپنی حرمت ہے، مسلم دنیا جغرافیائی طور پر منقسم ہے، مالی یاسیاسی طورپرشرکت کرنےوالا بھی ایک ہی جہاد کا حصہ ہے۔
 انھوں نے کہا کہ صوبائی خود مختاری سے متعلق جے یو آئی کا منشور واضح ہے، ہر صوبے کے وسائل اس صوبے کے عوام کی ملکیت ہیں، سندھ کے لوگ حق کی بات کرتے ہیں تو روکا نہیں جا سکتا، مرکز میں تمام صوبوں کےاتفاق رائے سےفیصلے کیے جاتے، اس روش کے تحت کالا باغ ڈیم کو بھی متنازع بنا دیا گیا، جے یو آئی نے مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترکر دیا۔
 امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آئینی ترمیم پر جماعت اسلامی کا اپنا مؤقف تھا، جماعت اسلامی نے 26 ویں آئینی ترمیم کو مسترد کیا، اپنے اپنے پلیٹ فورم سے مختلف چیزوں پرجدوجہد کریں گے۔
ادھر ترجمان جماعت اسلامی کے مطابق جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن سے منصورہ میں ملاقات کی اور انہیں 27 اپریل کو مینار پاکستان میں منعقد ہونے والے اسرائیل مخالف مارچ میں شرکت کی دعوت دی۔
 ترجمان جماعت اسلامی کے مطابق حافظ نعیم الرحمٰن سے ملاقات کے لیے مولانا فضل الرحمٰن منصورہ پہنچے۔ حافظ نعیم الرحمٰن اور لیاقت بلوچ سمیت جماعت کے دیگر قائدین نے استقبال کیا۔
 ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں متحد ہوکر آواز اٹھانے کا عزم کیا۔
 جے یو آئی ف کے راشد سومرو اور مولانا امجد خان جبکہ جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ، مولانا جاوید قصوری وار امیر العظیم بھی ملاقات میں موجود تھے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ، ملی یکجہتی کونسل کا فلسطین کی حمایت میں 26 اپریل کو احتجاج کا اعلان
  • جماعت اسلامی اور جے یو آئی کا فلسطین کے معاملے پر ملک گیر مہم چلانے کا اعلان
  • جے یو آئی اور جماعت اسلامی کا غزہ میں مظالم کیخلاف 27 اپریل کو مینارِ پاکستان پر جلسے کا اعلان
  • فلسطین سے اظہارِ یکجہتی، 24 اپریل کو مینارِ پاکستان پر جلسہ ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • جماعت اسلامی کے زیراہتمام اسلام آباد میں غزہ مارچ: پاکستان میں حماس کا دفتر کھولا جائے، حافظ نعیم کا مطالبہ
  • جماعت اسلامی کا یکجہتی فلسطین مارچ، اسلام آباد میں سکیورٹی ہائی الرٹ، ریڈ زون سیل
  • وفاقی دارالحکومت میں ’یکجہتی فلسطین مارچ‘، سیکیورٹی ہائی الرٹ، ریڈ زون جانیوالے راستے سیل کردیے گئے
  • حکومت کو کوئی حق نہیں کہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی مارچ کو روکے: لیاقت بلوچ
  • اہل فلسطین سے اظہارِ یکجہتی، اسلامی جمعیت طلبہ کا خیبر پختونخوا میں یوم سیاہ
  • جب مزاحمت بھی مشکوک ٹھہرے، فلسطین، ایران فوبیا اور امت کی بے حسی