دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق  ترک صدر رجب طیب اردوان 12 اور 13 فروری کو پاکستان کا دورہ کریں گے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں، جبکہ ترک صدر رجب طیب اردوان کے ساتھ اعلیٰ سطح کا وفد جس میں وزرا اور سینیئر حکام کے ساتھ کارپوریٹ لیڈر شامل ہیں پاکستان آئے گا۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا ترک صدر اور وزیراعظم شہباز شریف پاک ترک ہائی لیول اسٹریٹیجک کوآپریشن کونسل کے ساتویں اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے.

  کونسل کے اجلاس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔پاک ترک ہائی لیول اسٹریٹیجی کوآپریشن کونسل کے اجلاس کے اختتام پر اہم معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط بھی متوقع ہیں۔دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر مشترکہ پریس کانفرنس بھی کریں گے. اس کے علاوہ ترک صدر کی وزیراعظم شہباز شریف اور صدر آصف علی زرداری کے ساتھ ملاقاتیں بھی ہوں گی۔ ترک صدر پاک ترکیہ بزنس اینڈ انویسٹمنٹ فورم سے بھی خطاب کریں گے. پاک ترکیہ بزنس اینڈ انویسٹمنٹ فورم میں دونوں ممالک کے سرمایہ کار کمپنیز اور تاجر شریک ہوں گے۔

واضح رہے کہ ہائی لیول اسٹریٹیجیک کوآپریشن کونسل پاکستان اور ترکی کے درمیان فیصلہ سازی کا اعلی ترین فورم ہے. ہائی لیول اسٹریٹیجک کونسل دو طرفہ تعلقات کو تذویراتی سمت عطا کرتی ہے. جس کے تحت دونوں ملکوں نے مختلف جوائنٹ سٹینڈنگ کمیٹیز بھی قائم کی ہیں۔ پاک ترک مشترکہ قائمہ کمیٹیاں تجارت، سرمایہ کاری،بینکاری، مالیات، ثقافت اور سیاحت کا احاطہ کرتی ہیں، قائمہ کمیٹیز توانائی، دفاع، زراعت، ٹرانسپورٹ، مواصلات، آئی ٹی، صحت، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور تعلیم کے شعبوں کا بھی احاطہ کرتی ہیں۔دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق ہائی لیول اسٹریٹیجک کونسل کے اب تک چھ اجلاس منعقد ہو چکے ہیں. کونسل کا آخری اجلاس فروری 2020 میں اسلام آباد میں منعقد ہوا تھا۔ ترک صدر کا دور پاکستان اور ہائی لیول سٹریٹیجیک کونسل کا ساتواں اجلاس برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: دفتر خارجہ کے ترجمان وزیراعظم شہباز شریف صدر رجب طیب اردوان کونسل کے پاک ترک کریں گے

پڑھیں:

سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کیلئے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہیں ہوا، عمر ایوب

وفاقی دارالحکومت میں استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے پاکستان کو ہارڈ سٹیٹ ہونا چاہئے، جب پاکستان میں استحکام نہیں، قانون کی حکمرانی نہیں تو کیسے بنے گی ہارڈ سٹیٹ۔؟ اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کا کہنا ہے کہ سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں ہوا۔ وفاقی دارالحکومت میں استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے پاکستان کو ہارڈ سٹیٹ ہونا چاہئے، جب پاکستان میں استحکام نہیں، قانون کی حکمرانی نہیں تو کیسے بنے گی ہارڈ سٹیٹ۔؟ انہوں نے کہا کہ  ریاست کی تعریف کیا ہے۔؟ ریاست مجلس شوری ہے، افواج، انٹیلی جنس ایجنسیاں ریاست کے اوزار ہیں۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کا مزید کہنا تھا کہ سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعظم شہباز شریف کل ترکیہ کے 2 روزہ دورے پر روانہ ہوں گے
  • وزیر اعظم کل ترکیہ دورے پر روانہ ہوں گے
  • وزیراعظم شہباز شریف 2 روزہ دورے پر ترکیہ روانہ ہوں گے
  • وزیراعظم شہباز شریف کل ترکیہ کا دورہ کریں گے، صدر اردوان سے ملاقات شیڈول
  • وزیراعظم شہباز شریف دو روزہ دورے پر ترکیہ روانہ ہوں گے
  • سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کیلئے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہیں ہوا، عمر ایوب
  • عبداللہ بن زید النہیان 2 روزہ دورہ پر آج پاکستان پہنچیں گے
  • یو اے ای کے وزیر خارجہ2 روزہ دورہ پر آج پاکستان پہنچیں گے
  • متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم ہزہائینس شیخ عبداللہ بن زاید آل نہیان سرکاری دورے پر آج پاکستان پہنچیں گے
  • یو اے ای کے وزیر خارجہ2 روزہ دورہ پر آج پاکستان پہنچیں گے