گوگل میسجز میں نیا فیچر، واٹس ایپ پر ڈائریکٹ وڈیو کال ممکن ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
سان فرانسسکو:گوگل میسجز کے صارفین کے لیے ایک اہم اور جدید فیچر متعارف کرانے کی تیاری جاری ہے، جس کے ذریعے وہ ایپ سے واٹس ایپ پر ڈائریکٹ وڈیو کال کر سکیں گے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ سہولت خاص طور پر ان صارفین کے لیے کارآمد ثابت ہوگی جو گوگل میسجز کے ساتھ ساتھ واٹس ایپ بھی استعمال کرتے ہیں۔
نیا آپشن کیسے کام کرے گا؟
اینڈرائیڈ اتھارٹی کی ایک رپورٹ کے مطابق گوگل میسجز کے نئے اے پی کے کوڈ میں ایسے شواہد ملے ہیں جو اس فیچر پر جاری کام کی نشاندہی کرتے ہیں۔ اس سلسلے میں دستیاب اطلاعات کے مطابق اگر کسی صارف کا گوگل میسجز اور واٹس ایپ دونوں پر اکاؤنٹ موجود ہے تو چیٹ ونڈو کے اوپر دائیں جانب ایک نیا وڈیو کال آئیکون نظر آئے گا، جس پر کلک کرنے سے صارف کو واٹس ایپ وڈیو کال کا آپشن دیا جائے گا۔
آئیکون پر کلک کرتے ہی براہ راست واٹس ایپ وڈیو کال کا آغاز ہو جائے گا اور اس کے لیے گوگل میسجز سے باہر نکلنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔واضح رہے کہ یہ فیچر ابتدائی طور پر صرف ون آن ون چیٹس کے لیے متعارف کرایا جائے گا۔
واٹس ایپ نہ ہونے پر متبادل حل
اس فیچر کو استعمال کرنے کے لیے صارفین کو یہ بھی یاد رکھنا ہوگا کہ اگر صارف کے چیٹ پارٹنر کا واٹس ایپ اکاؤنٹ نہیں ہوگا تو وڈیو کال کا آپشن خود بخود گوگل میٹ پر منتقل ہو جائے گا تاہم گروپ چیٹس میں اس فیچر کی دستیابی کے بارے میں فی الحال کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔
تاحال یہ واضح نہیں کیا گیا یہ نیا فیچر کب تک عام صارفین کے لیے دستیاب ہوگا۔ گوگل اس پر کام کر رہا ہے مگر حتمی ریلیز کے لیے چند ہفتے یا مہینے لگ سکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق اس اپ ڈیٹ کے بعد گوگل میسجز اور واٹس ایپ کے درمیان رابطہ مزید بہتر ہو جائے گا جو صارفین کو زیادہ سہولت فراہم کرے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: گوگل میسجز واٹس ایپ کے مطابق جائے گا کے لیے
پڑھیں:
ٹیرف کے طوفان میں صارفین کی یہ شاندار ایکسپو زیادہ قیمتی ہے
بیجنگ :”ہمیں یقین ہے کہ توسیع شدہ اوپننگ اپ پالیسی کے مسلسل نفاذ اور کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کے ساتھ، چین کی معیشت مستحکم اور صحت مند ترقی کو برقرار رکھے گی، اور ہمیں چینی مارکیٹ پر بھرپور اعتماد ہے.” پانچویں چائنا انٹرنیشنل کنزیومر گڈز ایکسپو میں فرانسیسی گروپ ایل وی ایم ایچ کے تحت پرتعیش ٹریول ریٹیلر ڈی ایف ایس چائنا کی سربراہ لیو شنگ شو کے الفاظ ۔ایک ایسے وقت میں جب تجارتی تحفظ پسندی عروج پر ہے اور امریکہ معاشی عالمگیریت پر اندھا دھند محصولات عائد کر رہا ہے ، صارفین کی یہ شاندار ایکسپو اور بھی اہمیت کی حامل ہے۔ چھ دنوں میں ،اس ایکسپو کی جانب ے دنیا بھر کے 71 ممالک اور خطوں سے 1767 کمپنیاں اور 4209 برانڈز راغب ہوئے اور سائٹ تعاون کی رقم 92 بلین یوآن تک پہنچی جو چینی مارکیٹ کی کشش کو ظاہر کرتی ہے۔اعداد و شمار کے مطابق، 2024 میں، چین کی صارفی اشیاء کی کل خوردہ فروخت 48.8 ٹریلین یوآن تک پہنچی ہے ، جو سال بہ سال 3.5 فیصد کا اضافہ ہے۔چین مسلسل دس سالوں سے اجناس کی کھپت کی دنیا کی دوسری سب سے بڑی مارکیٹ اور سب سے بڑی آن لائن خوردہ مارکیٹ رہا ہے.اس کے ساتھ ساتھ چین نئے معیار کی پیداواری صلاحیت کی ترقی کو تیز کر رہا ہے اور صارفین کی مارکیٹ کی تجدید اور اپ گریڈنگ جاری ہے۔ اس کے علاوہ ، کنزیومر ایکسپو چین کے صوبہ ہائی نان میں منعقد ہوئی جہاں فری ٹریڈ پورٹ کی تعمیر ہو رہی ہے۔ جب کنزیومر ایکسپو اور فری ٹریڈ پورٹ کا پالیسی اثر لاگو ہوتا ہے تو زیادہ نمائش کنندگان ہائی نان میں سرمایہ کاری کرنے کا انتخاب بھی کرتے ہیں۔اس وقت کینٹن میلہ بھی جاری ہے اور بین الاقوامی نمائشیں جیسے سپلائی چین ایکسپو، سروس ٹریڈ فیئر اور انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو بھی شیڈول کے مطابق منعقد ہوں گی. چین اپنے عملی اقدامات کے ذریعے اپنے وعدوں کو پورا کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔عالمی دنیا کے لئے چین کے دروازے وسیع سے وسیع تر ہوں گے سو غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے یہ واضح ہے کہ مواقع اور مستقبل کہاں ہے ۔
Post Views: 5