قومی ٹیم کو دھچکا:حارث رؤف انجری کے باعث سہ فریقی سیریز کے باقی میچز سے باہر
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
لاہور:پاکستان کرکٹ ٹیم کو سہ فریقی سیریز میں ایک دھچکا برداشت کرنا پڑ گیا، جب اہم فاسٹ بالر حارث رؤف انجری کے باعث بقیہ میچز سے باہر ہوگئے ہیں۔ ان کی جگہ نوجوان پیسر عاکف جاوید کو قومی اسکواڈ میں شامل کر لیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ حارث رؤف نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے میچ کے دوران 37ویں اوور میں بولنگ کے دوران تکلیف محسوس کرنے کے بعد میدان چھوڑنے پر مجبور ہوگئے تھے۔ وہ اپنا اوور بھی مکمل نہ کر سکے، جس کے بعد انہیں فوری طور پر طبی معائنے کے لیے لے جایا گیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے تصدیق کی ہے کہ حارث رؤف کی انجری شدید نوعیت کی نہیں ہے اور وہ جلد فٹ ہو جائیں گے۔ پی سی بی کے مطابق ان کے ایم آر آئی اور ایکسرے اسکینز سے معلوم ہوا ہے کہ انہیں سینے کے نچلے حصے میں معمولی کھنچاؤ ہے۔ بورڈ کا کہنا ہے کہ وہ مکمل صحت یاب ہو کر آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے دستیاب ہوں گے۔
دوسری جانب عاکف جاوید کی شمولیت سے قومی ٹیم کے بالنگ اٹیک میں تازہ دم توانائی شامل ہونے کی امید کی جا رہی ہے۔ نوجوان فاسٹ بالر نے ڈومیسٹک کرکٹ میں اپنی شاندار کارکردگی کے ذریعے سلیکٹرز کی توجہ حاصل کی تھی اور اب ان کے پاس خود کو ثابت کرنے کا ایک سنہری موقع ہے۔
پاکستانی کرکٹ شائقین کو امید ہے کہ ٹیم بقیہ میچز میں مضبوط کارکردگی دکھائے گی اور حارث رؤف کی غیرموجودگی کے باوجود بہترین کھیل پیش کرے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
راشد لطیف کا پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے کرداروں کو بے نقاب کرنے کا اعلان
کراچی:پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور معروف وکٹ کیپر راشد لطیف نے میچ فکسنگ سے متعلق سنسنی خیز انکشافات کرنے کا اعلان کر دیا۔
نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ اپنی سوانح عمری پر کام کر رہے ہیں، جس میں 90 کی دہائی کے دوران کرکٹ میں ہونے والی میچ فکسنگ کے واقعات کو بے نقاب کیا جائے گا۔
راشد لطیف کا کہنا تھا کہ کتاب میں وہ یہ بتائیں گے کہ فکسنگ کس طرح کی جاتی تھی، کون کون اس میں ملوث تھا، اور کرکٹ کے پس پردہ کیا کچھ چل رہا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ انکشاف بھی کریں گے کہ وہ سابق کپتان کون تھا جس نے صدارتی معافی کے لیے درخواست جمع کرائی تھی۔
2004 میں ریٹائرمنٹ کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب راشد لطیف نے اپنی سوانح عمری کے اجرا کا اعلان کیا ہے۔
راشد لطیف کو پاکستان کرکٹ کی تاریخ کے بہترین وکٹ کیپرز میں شمار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے سب سے پہلے 1994 میں میچ فکسنگ کے خلاف آواز بلند کی تھی، جب انہوں نے اور باسط علی نے جنوبی افریقا کے دورے کے دوران ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا تھا۔
دونوں کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ وہ ڈریسنگ روم کے خراب ماحول میں مزید کرکٹ نہیں کھیل سکتے۔