لاہور:پاکستان کرکٹ ٹیم کو سہ فریقی سیریز میں ایک دھچکا برداشت کرنا پڑ گیا، جب اہم فاسٹ بالر حارث رؤف انجری کے باعث بقیہ میچز سے باہر ہوگئے ہیں۔ ان کی جگہ نوجوان پیسر عاکف جاوید کو قومی اسکواڈ میں شامل کر لیا گیا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ حارث رؤف نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے میچ کے دوران 37ویں اوور میں بولنگ کے دوران تکلیف محسوس کرنے کے بعد میدان چھوڑنے پر مجبور ہوگئے تھے۔ وہ اپنا اوور بھی مکمل نہ کر سکے، جس کے بعد انہیں فوری طور پر طبی معائنے کے لیے لے جایا گیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے تصدیق کی ہے کہ حارث رؤف کی انجری شدید نوعیت کی نہیں ہے اور وہ جلد فٹ ہو جائیں گے۔ پی سی بی کے مطابق ان کے ایم آر آئی اور ایکسرے اسکینز سے معلوم ہوا ہے کہ انہیں سینے کے نچلے حصے میں معمولی کھنچاؤ ہے۔ بورڈ کا کہنا ہے کہ وہ مکمل صحت یاب ہو کر آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے دستیاب ہوں گے۔

دوسری جانب عاکف جاوید کی شمولیت سے قومی ٹیم کے بالنگ اٹیک میں تازہ دم توانائی شامل ہونے کی امید کی جا رہی ہے۔ نوجوان فاسٹ بالر نے ڈومیسٹک کرکٹ میں اپنی شاندار کارکردگی کے ذریعے سلیکٹرز کی توجہ حاصل کی تھی اور اب ان کے پاس خود کو ثابت کرنے کا ایک سنہری موقع ہے۔

پاکستانی کرکٹ شائقین کو امید ہے کہ ٹیم بقیہ میچز میں مضبوط کارکردگی دکھائے گی اور حارث رؤف کی غیرموجودگی کے باوجود بہترین کھیل پیش کرے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

راشد لطیف کا پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے کرداروں کو بے نقاب کرنے کا اعلان

کراچی:

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور معروف وکٹ کیپر راشد لطیف نے میچ فکسنگ سے متعلق سنسنی خیز انکشافات کرنے کا اعلان کر دیا۔ 

نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ اپنی سوانح عمری پر کام کر رہے ہیں، جس میں 90 کی دہائی کے دوران کرکٹ میں ہونے والی میچ فکسنگ کے واقعات کو بے نقاب کیا جائے گا۔

راشد لطیف کا کہنا تھا کہ کتاب میں وہ یہ بتائیں گے کہ فکسنگ کس طرح کی جاتی تھی، کون کون اس میں ملوث تھا، اور کرکٹ کے پس پردہ کیا کچھ چل رہا تھا۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ وہ انکشاف بھی کریں گے کہ وہ سابق کپتان کون تھا جس نے صدارتی معافی کے لیے درخواست جمع کرائی تھی۔

2004 میں ریٹائرمنٹ کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب راشد لطیف نے اپنی سوانح عمری کے اجرا کا اعلان کیا ہے۔ 

راشد لطیف کو پاکستان کرکٹ کی تاریخ کے بہترین وکٹ کیپرز میں شمار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے سب سے پہلے 1994 میں میچ فکسنگ کے خلاف آواز بلند کی تھی، جب انہوں نے اور باسط علی نے جنوبی افریقا کے دورے کے دوران ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا تھا۔ 

دونوں کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ وہ ڈریسنگ روم کے خراب ماحول میں مزید کرکٹ نہیں کھیل سکتے۔

متعلقہ مضامین

  • جارحانہ انداز اپنانا کرکٹ کی ایک خوبصورتی ہوتی تھی، بیٹر کو ذہنی طور پر تنگ کرنا پڑتا ہے: محمد عامر
  • کوہلی کے مداح آپے سے باہر؛ ایک اور کرکٹر کی بہن کو ٹرول کرنے لگے
  • راشد لطیف کا پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے کرداروں کو بے نقاب کرنے کا اعلان
  • راشد لطیف کی پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے راز فاش کرنے کی دھمکی
  • راشد لطیف کا پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے راز فاش کرنے کا اعلان
  • ڈار کا دورہ کابل، سیکیورٹی بنیادوں پر کامیابی کیلیے طویل سفر باقی
  • چمپئن ٹرافی میں انجری:اسلام آباد یونائیٹڈ کے آسٹریلوی آل را ئو نڈر پی ایس ایل 10 سے باہر
  • میں نے کچھ غلط نہیں کیا’ سیریز ایڈولینس پر ایک مختلف نقطہ نظر‘
  • ورلڈ کپ کے لیے قومی ویمنز کرکٹ ٹیم بھارت نہیں جائے گی: محسن نقوی
  • ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ: کیا قومی ٹیم اپنے میچز کھیلنے کے لیے بھارت جائےگی؟