65 مسافروں کی شہادت پر دل بہت رنجیدہ ہے،فیصل کریم کنڈی
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پشاور(نیوز ڈیسک )گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ لیبیا کشتی حادثے میں 65 مسافروں کی شہادت کی اطلاعات پر دل بہت رنجیدہ ہے۔
گورنر کے پی نے لیبیا میں ہوئے کشتی حادثے پر گفتگو میں کہا ہے کہ میں نے گورنر ہاؤس کے عملے کو لیبیا میں پاکستانی سفارت خانے سے رابطے میں رہنے کی ہدایات کی ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ کشتی حادثہ انتہائی افسوس ناک ہے۔
گورنر کے پی کا مزید کہنا ہے کہ اس حادثے کے شہداء کی میتوں کی وصولی میں کردار اور لواحقین کی ہر ممکن داد رسی کی جائے گی۔
فیصل کریم کنڈی نے یہ بھی کہا ہے کہ کشتی حادثے کے شہداء کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کہا ہے کہ
پڑھیں:
کانگو؛ کشتی میں آگ لگنے سے 148 افراد ہلاک
GOMA, DR CONGO:کانگو میں موٹر لگی لکڑی کی کشتی میں آگ لگنے سے 148 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق کانگو کے شمال مغربی علاقے میں واقع دریائے کانگو میں لکڑی کی بنی کشتی میں آگ لگی، جس کے نتیجے میں کشتی ڈوب گئی اور 148 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
مقامی میڈیا نے بتایا کہ کشتی میں خواتین اور بچوں سمیت 500 افراد سوار تھے اور دریائے کانگو میں ڈوب گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کانگو میں کشتیوں کے حادثات عام ہیں جہاں گاؤں میں ٹرانسپورٹ کے لیے لکڑی کی بنی کشتیاں استعمال کی جاتی ہیں اور اکثر اس میں گنجائش سے زائد افراد سوار ہوتے ہیں۔
انتظامیہ نے بتایا کہ حادثے میں تاحال سیکڑوں افراد لاپتا ہیں جبکہ اس سے قبل ہلاکتوں کی تعداد بھی 50 بتائی گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایچ بی کانگولو نامی کشتی میں امبانڈاکا قصبے کے قریب دریا میں آگ لگی جو ماٹنکومو کی بندرگاہ سے بلومبا جارہی تھی، بین الاقوامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ 100 افراد کو زندہ نکال لیا گیا ہے اور پناہ گاہ میں منتقل کردیا گیا ہے تاہم جھلسنے والوں کو مقامی اسپتالوں کو بھیج دیا گیا ہے۔
کمشنر کومپیٹنٹ لویوکو نے بتایا کہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ایک خاتون کشتی میں کھانا پکا رہی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ درجنوں مسافر بشمول خواتین اور بچے کشتی میں آگ لگنے کے بعد دریا میں چھلانگ لگانے سے ہلاک ہوگئے جو تیرنا نہیں جانتے تھے۔
یاد رہے کہ 2024 میں کانگو کے مشرقی علاقے لیک کیوو میں 278 مسافروں کو لے کر جانے والی کشتی ڈوبنے سے 78 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور بعد ازاں دسمبر میں مغربی کانگو میں کشتی ڈوبنے کا ایک اور واقعہ پیش آیا تھا اور اس حادثے میں 22 افراد ہلاک ہوئے تھے۔