قومی اسمبلی میں احتجاج ،عمر ایوب کی حکومت کی پالیسیوں پر شدید تنقید
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اسلام آباد:قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے حکومت کی پالیسیوں پر شدید تنقید کی اور کہا کہ موجودہ حالات میں ملک مذاکرات کے لیے موزوں نہیں ہیں۔ منگل کو سپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں عمر ایوب نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں اور انہیں اظہار رائے کا موقع نہیں دیا جا رہا۔
عمر ایوب نے حکومت کے معاشی اقدامات اور مہنگائی میں کمی کے دعووں کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حقیقت میں مارکیٹوں میں قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے پیپلز پارٹی کی حمایت کے باوجود، ملک میں انصاف اور قانون کی حکمرانی کی کمی ہے۔
عدلیہ پر حملوں کے حوالے سے عمر ایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط کا حوالہ دیا اور کہا کہ حکومت اس پر کوئی کارروائی نہیں کر رہی۔ اسپیکر ایاز صادق نے اجلاس کے دوران کہا کہ 2018 کی اسمبلی کا وقت گزر چکا ہے اور کسی بھی بات کو ناپسندیدہ رنگ میں پیش نہ کیا جائے۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
کینالز نکالنے کے خلاف احتجاج جاری، وکلا کا ببرلو بائی پاس پر چار روز سے دھرنا
دریائےسندھ سے کینالز نکالنے کے منصوبے کے خلاف احتجاج کا سلسلہ آج بھی جاری رہا۔ وکلاء کا قومی شاہراہ ببرلو بائی پاس پر چار روز سے دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔
کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز وڑائچ نے کہا ہے کہ دھرنا کینالز منصوبے کی منسوخی کے نوٹیفکیشن جاری ہونے تک جاری رہے گا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ منصوبہ ختم نہ کیا گیا تو ریلوے ٹریک کو بند کر دیں گے۔
دھرنے کے شرکاء سےخطاب میں قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو کا کہنا تھا کہ نئے کينال بنانا سندھ کے مستقبل کو داؤ پر لگانا ہے۔
انھوں نے کہا کہ دريائے سندھ کا راستہ روک کر ملک کی يکجہتی سے نہ کھيلا جائے۔
شکارپور میں بھی وکلا نے دور روز سے انڈس ہائی وے بائی پاس پر دھرنا دیا ہوا ہے، جس سے سندھ پنجاب بلوچستان آنے اور جانے والی ٹریفک معطل ہے۔
دریں اثنا حیدر آباد، میہڑ اور ڈہرکی سمیت دیگر شہروں میں بھی ریلیاں نکالی گئیں۔