اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وزیراعظم محمد شہبازشریف اور بوسنیا اینڈ ہرزیگووینا کی چیئرپرسن برائے صدارت Željka Cvijanović کی دبئی، متحدہ عرب امارات میں منعقد ہونے والی ورلڈ گورنمنٹس سمٹ کے موقع پر ملاقات ہوئی۔

وزیراعظم نے بوسنیا اور ہرزیگووینا کے ساتھ پاکستان کے برادرانہ تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ دونوں ممالک کے مابین تعاون پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے، وزیراعظم نے دوطرفہ تعلقات کو باہمی طور پر مفید تجارتی اور اقتصادی تعلقات پر مبنی ایک مضبوط و وسیع البنیاد شراکت داری میں تبدیل کرنے کی پاکستان کی خواہش اظہار کیا۔

بوسنیا اور ہرزیگوینا کے لیے یورپی یونین کی رکنیت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے، وزیراعظم نے کہا کہ بوسنیا اور ہرزیگوینا کی بطور علاقائی روابط کے مرکز کی بے پناہ صلاحیت اور مستقبل میں یورپی یونین کی رکنیت بوسنیا اور ہرزیگوینا کے راستے پاکستانی اشیاء کے بلقان اور مشرقی یورپی منڈیوں تک رسائی کے مواقع فراہم کرے گی۔

بوسنیا اور ہرزیگوینا کی چیئرپرسن برائے صدارت نے پاکستان کی جانب سے نیک خواہشات پر وزیرِ اعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بوسنیا اور پاکستان کے مابین مختلف شعبوں بالخصوص تجارت و سرمایہ کاری میں فروغ کی خواہش کا اظہار کیا.

دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور بوسنیا اینڈ ہرزیگووینا کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے مزید فروغ کے لیے مل کر کام کرنے روابط کی مضبوطی پر اتفاق کیا۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

محسن نقوی کی سعودی سفیر سے ملاقات ‘ تعلقات مضبوط بنانے کے غزم کا اعادہ

اسلام آباد‘ نوشہر ہ ورکاں (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نامہ نگار) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے سعودی سفارتخانے میں سعودی سفیر نواف بن سعید احمد المالکی سے ملاقات کی۔ فریقین نے باہمی تعاون کی وسعت اور دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر داخلہ کی آمد پر سعودی سفیر نواف بن سعید احمد المالکی نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ ملاقات کے دوران اقتصادی، سماجی اور سکیورٹی کے شعبوں میں تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفاقی وزیر نے مملکت سعودی عرب اور سعودی سفیر سے پاکستان کی اقتصادی امداد اور سماجی ترقی کے شعبوں میں خصوصی اور مسلسل حمایت پر اظہار تشکر بھی کیا۔ انہوں نے حالیہ پاک خلیج تعاون کونسل انسداد منشیات کانفرنس میں اعلیٰ سطحی وفد کے ذریعے سعودی عرب کی شرکت پر بھی شکریہ ادا کیا۔ بین الاقوامی جرائم سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے محسن نقوی نے منشیات کی سمگلنگ اور انسانی سمگلنگ سے نمٹنے کے لیے سعودی عرب کے ساتھ مل کر کام کرنے میں گہری دلچسپی کا اظہار بھی کیا۔ بھکاریوں اور غیر قانونی امیگریشن کو روکنے کے لیے پاسپورٹ کے نئے ضوابط متعارف کرائے جا رہے ہیں اور منظم بھیک مانگنے والے نیٹ ورکس کے خلاف سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔ محسن  نقوی نے سعودی شہریوں کے پاکستان میں ویزا کے بغیر داخلے کو دونوں ممالک کے درمیان مضبوط برادرانہ تعلقات کی عکاسی کے طور پر بھی تسلیم کیا۔ انہوں نے منشیات کے مقدمے میں غلط طور پر ملوث پاکستانی خاندان کے پانچ افراد کی رہائی اور بحفاظت واپسی کو یقینی بنانے میں سعودی حکومت کے اہم کردار پر خصوصی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت کے تعاون  کی وجہ سے ہی یہ معصوم خاندان بحفاظت وطن واپس لوٹ سکا۔ سعودی سفیر نواف بن سعید احمد المالکی  نے پاکستان کے ساتھ  سعوی عرب کے گہرے تعلقات اور تمام شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھانے کی خواہش کا اعادہ بھی کیا۔ محسن نقوی کی نوشہرہ ورکاں کے نواحی اور آبائی گائوں لیل ورکاں آمد۔ ان کے ساتھ فیملی اور سکیورٹی پر مشتمل متعدد گاڑیوں کا قافلہ لیل ورکاں پہنچا اور ان کے ملکیتی زرعی رقبہ کے ساتھ واقع نجی قبرستان میں والدہ اور دیگر رشتہ داروں کی قبروں پر حاضری دی اور دعا کی۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے مختصر وقت اپنے مرحومین کی قبروں پر حاضری اور دعا کے بعد واپس بذریعہ روڈ لاہور روانہ ہو گئے۔

متعلقہ مضامین

  • شہباز شریف سے شیخ عبداللہ بن زاید النہیان کی ملاقات، سرمایہ کاری بڑھانے پر زور
  • وزیراعظم سے یو اے ای کے وزیر خارجہ کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کا عزم
  • وزیراعظم سے متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم کی ملاقات
  • چینی صدر کا 10 سال قبل دورہ پاکستان دوستانہ تعلقات میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ
  • اسحاق ڈار اور امارات کے نائب وزیراعظم کی ملاقات، باہمی تعلقات مزید مضبوط بنانے پر زور
  • محسن نقوی کی سعودی سفیر سے ملاقات ‘ تعلقات مضبوط بنانے کے غزم کا اعادہ
  • قاسم نون کی او ائی سی کے ایلچی برائے کشمیر سے ملاقات
  •  محسن نقوی سے اقوامِ متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے امن مشنز کی ملاقات 
  • مریم نواز شریف سے یورپی یونین کے پارلیمانی وفد برائے جنوبی ایشیا کی ملاقات
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے یورپی یونین کے پارلیمانی وفد برائے جنوبی ایشیا (DSAS) کی ملاقات