وزیراعظم کی ایک مرتبہ پھر انسانی اسمگلنگ کیخلاف سخت وارننگ
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
وزیرِ اعظم شہباز شریف— فائل فوٹو
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ایک مرتبہ پھر انسانی اسمگلنگ کے خلاف سخت وارننگ جاری کردی۔
اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ انسانی اسمگلنگ جیسے مکروہ عمل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی ہوگی، اس سے متعلق کسی بھی قسم کی کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کے خلاف بھرپور اقدامات کر رہے ہیں۔
انہوں نے لیبیا کشتی حادثے میں پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کیا اور مرحومین کے بلندیٔ درجات کی دعا کی۔
لیبیا میں پاکستانیوں سمیت 65 تارکین وطن کو لے جانے والی ایک اور کشتی کو ہولناک حادثہ پیش آیا ہے جس کے نتیجے میں 16 پاکستانیوں میں سے7 کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کر کے وزارتِ خارجہ کے حکام کو جاں بحق پاکستانیوں کی شناخت جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
شہباز شریف نے متاثرہ افراد کو ہر ممکن امداد فراہم کرنے بھی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے لیبیا کشتی حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد میں7 کے پاکستانی شہری ہونے کی تصدیق کردی ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق لیبیا کشتی حادثے میں جاں بحق ہونے والے 16 افراد میں سے7 افراد پاکستانی تھے جن کی شناخت ان کے پاسپورٹ سے ہوئی ہے۔۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اعظم شہباز شریف انسانی اسمگلنگ شہباز شریف نے جاں بحق ہونے لیبیا کشتی
پڑھیں:
اقبالؒ کے فلسفے کو اپنا کر معاشی خودانحصاری، یکجہتی کو فروغ دینا ہوگا، شہباز شریف
نوجوان نسل کو مخاطب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ علامہ اقبال نے ہمیشہ نوجوانوں کو قوم کا اصل سرمایہ قرار دیا، اقبال کے نزدیک نوجوان ہی وہ طاقت ہیں جو قوموں کوعروج پر پہنچا سکتے ہیں، آج کے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اقبال کے پیغام کو سمجھیں، جدید علوم حاصل کریں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ علامہ اقبالؒ صرف شاعر ہی نہیں بلکہ ایک اہلِ بصیرت رہنما بھی تھے، اقبال کے فلسفے کو اپنا کر معاشی خود انحصاری، یکجہتی کو فروغ دینا ہو گا۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے شاعرِ مشرق علامہ محمد اقبالؒ کے یوم وفات پر پیغام دیتے ہوئے کہاکہ علامہ اقبالؒ نے برِصغیر کے مسلمانوں کیلئے ایک الگ وطن کا تصور پیش کیا، ان کا فلسفۂ خودی اور شاعری نے تحریک پاکستان کو نظریاتی بنیاد فراہم کی۔ انہوں نے تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ علامہ اقبال نے 1930 میں الہٰ آباد کے خطبے میں ایک علیحدہ مملکت کا تصور پیش کیا، ان کا نظریہ قائد اعظم کی قیادت میں عملی شکل اختیار کرکے پاکستان کی صورت میں شرمندۂ تعبیر ہوا۔
شہباز شریف نے کہا ہے کہ اقبال نے مسلمانوں کو صرف سیاسی طور پر ہی نہیں بلکہ فکری اور روحانی طور پر بھی متحد کیا۔ وزیرِ اعظم نے دور حاضر کے حوالے سے روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ آج پاکستان کو سماجی تقسیم، عالمی چیلنجز کا سامنا ہے تو اقبال کی تعلیمات مشعلِ راہ ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ علامہ اقبال نے علم، عمل، یقین محکم اور خود اعتمادی پر زور دیا ہے، ہمیں ان کے فلسفے کو اپناتے ہوئے معاشی خود انحصاری، قومی یک جہتی کو فروغ دینا ہو گا، اقبال کا فلسفہ، شاعری ہمیں بتاتی ہے ایک مثالی معاشرہ کیسے تعمیر کیا جا سکتا ہے، ایسا معاشرہ جہاں انصاف، محنت اور اخلاقیات کو فوقیت حاصل ہو۔ نوجوان نسل کو مخاطب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ علامہ اقبال نے ہمیشہ نوجوانوں کو قوم کا اصل سرمایہ قرار دیا، اقبال کے نزدیک نوجوان ہی وہ طاقت ہیں جو قوموں کوعروج پر پہنچا سکتے ہیں، آج کے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اقبال کے پیغام کو سمجھیں، جدید علوم حاصل کریں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہم پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اقبال کے خوابوں کو حقیقت بنائیں، ہمیں نوجوانوں کو با اختیار بنانا ہے تاکہ وہ ملکی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر سکیں۔ وزیرِاعظم پاکستان نے عزم کا اظہار کیا ہے کہ اقبال کے یوم وفات پر عہد کریں کہ ہم ان کے نظریات کو انفرادی، اجتماعی زندگیوں میں اپنائیں گے، ایک مضبوط، خود مختار اور ترقی یافتہ پاکستان کی تعمیر کریں گے۔