نامکمل پارلیمان کی طرح نامکمل جوڈیشل کمیشن کے فیصلے قبول نہیں، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پشاور:
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ نامکمل پارلیمان کی طرح نامکمل جوڈیشل کمیشن کے فیصلے ناقابل قبول ہیں۔
اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے بعد سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی بھی متنازع ہو گئی ہے۔ 2 سینئر ترین ججز اور اپوزیشن کے سینئر ارکان کی عدم موجودگی میں ججز کی تقرری غیر آئینی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ججز کی تعیناتی یکطرفہ ہے، جسے ہم مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ اس غیر آئینی اقدام کے خلاف تمام قانونی اور آئینی راستے اپنائیں گے۔ جیسے نامکمل پارلیمان، ویسے ہی نامکمل جوڈیشل کمیشن اس کے فیصلے قابل قبول نہیں۔
صوبائی مشیر کا کہنا تھا کہ غیر آئینی اقدامات جعلی حکومت کا وتیرہ بن چکے ہیں۔ جعلی حکومت نے 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کی آزادی سلب کر لی ہے۔ وکلا برادری سے اپیل ہے کہ اس غیر آئینی اقدام کے خلاف متحدہ جدوجہد کریں۔
انہوں نے کہا کہ ججز کی تقرری کو متنازع بنا کر اعلیٰ عدلیہ کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ہم اس غیر آئینی فیصلے کا بھرپور مقابلہ کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت میں متنازع وقف ترمیمی بل کیخلاف علما و مشائخ کا احتجاج
بھارت میں متنازع وقف بل کے خلاف علما و مشائخ کا احتجاج جاری ہے۔
احتجاج جمیعت علما کی قیادت میں بھارتی ریاست کرناٹک میں منعقد ہوا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ وقف مسلمانوں کا حق ہے، فاشسٹ طاقتوں کو چھیننے نہیں دیں گے۔
یہ بھی پڑھیے: متنازعہ وقف بل کے باعث پورا بھارت ہنگاموں کی لپیٹ میں آگیا
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت مسلمانوں کے حقوق سلب کرنا چاہتی ہے، ہم قانون کا احترام کرتے ہیں، لیکن آئین کو مسخ نہیں ہونے دیں گے۔
مظاہرین نے کہا کہ احتجاج کسی مذہب یا پارٹی کے خلاف نہیں، آئینی دفاع کے لیے ہے، مظاہرین
کی آواز دبانے کی ہر کوشش ناکام ہوگی۔
وقف بل کے ذریعے مسلمانوں کو ان کے آئینی حقوق سے محروم کرنے کی مذموم سازش کی جا رہی ہے۔
بی جے پی حکومت کی سرپرستی میں مسلمانوں کی مذہبی شناخت اور املاک کو مٹانے کی منظم کوشش کی جا رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انڈیا علما و مشائخ مودی سرکار وقف بل