دفاعی تجزیہ کاروں کی ٹی وی پروگرامز میں شرکت سے متعلق کیس، پیمرا نے نوٹیفکیشن واپس لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
دفاعی تجزیہ کاروں کی ٹی وی پروگرامز میں شرکت آئی ایس پی آر کی اجازت سے مشروط کرنے کے خلاف کیس میں پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ( پیمرا) نے اپن نوٹیفکیشن واپس لے لیا۔
پیمرا نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو دفاعی تجزیہ کاروں کی ٹی وی پروگرامز میں شرکت آئی ایس پی آر کی اجازت سے مشروط کرنے کا نوٹیفکیشن واپس لینے سے متعلق آگاہ کردیا۔ کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ایڈوکیٹ نے پیمرا کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا تھا۔
عدالت نے کہا کہ پیمرا کی جانب سے نوٹیفکیشن واپس لینے پردرخواست گزار مطمئن ہیں اس لیے درخواست نمٹا دیتے ہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے دفاعی تجزیہ کاروں کی شرکت سے متعلق پیمرا کا نوٹیفکیشن معطل کر رکھا تھا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق صرف آرمڈ فورسز کے ریٹائرڈ افسران ہی ٹی وی پروگرامز میں شرکت کر سکتے تھے۔
پیمرا نے ریٹائرڈ افسران کی ٹی وی پروگرامز میں شرکت کو آئی ایس پی آر کی اجازت سے مشروط کیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: دفاعی تجزیہ کاروں کی
پڑھیں:
دنیا کے بلند ترین محاذِ جنگ سیاچن کے اہم معرکے” آپریشن چُیومک“ کو 36 سال مکمل
دنیا کے بلند ترین محاذِ جنگ سیاچن پر پاکستان آرمی کی غیر معمولی جرات اور حکمت عملی سے بھرپور کارروائی " آپریشن چیومک" کو آج 36 سال مکمل ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق دنیا کے بلند ترین محاذ جنگ سیاچن میں دُشمن بھارت کے علاوہ سخت موسمی حالات بڑے چیلنجز ہیں، 19 اپریل 1989 کو " آپریشن چُیومک" کے دوران لیفٹیننٹ نوید الرحمن کو ہیلی کاپٹرکے ساتھ سلنگ کرکے21ہزار فٹ کی بلندی پراتارا گیا۔لیفٹیننٹ جنرل ایاز احمد ریٹائرڈ، اس وقت بطورایف سی این اے کمانڈر فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ لیفٹیننٹ جنرل ایاز احمد (ریٹائرڈ) کاکہنا ہےکہ بھارتی جارحیت کے پیش نظر آپریشن چیومک کا فیصلہ کیا گی،بھارت کی ایک گن پوزیشن تھی جسے تباہ کرنا بے حد ضروری ہو چکا تھا،اس مقصد کے لئے انتہائی بلند چوٹی جسے بعد میں چیومک کا نام دیا گیا، پر قبضےکا فیصلہ کیا گیا،بھارتی سائیڈ کے برعکس پاکستانی سائیڈانتہائی دشوار اور بلند تھی جس کو سر کرنا تقریبا ناممکن تھا،اس بلند و بالاکھڑے پہاڑ پر پہنچنے کے لئے ہیلی کاپٹرز کے استعمال کا فیصلہ کیا گیا۔ لیفٹیننٹ جنرل ایاز احمد (ریٹائرڈ) کا کہناہے کہ ہیلی کاپٹر سے لٹک کر جانا بہت مشکل کام تھا مگر میجر نوید نے یہ کر دکھایا،بھارتی فوج کے وہاں پہنچنے سے پہلے ہی ہماری سپاہ نے اس چوٹی پر قبضہ کرلیا،چیومک چوٹی کے نیچے دُشمن کا بیس کیمپ تھا،میجر نوید کےحملے میں بھارتی فوج وہاں سے بھاگنے پر مجبور ہو گئی،ہم نے حکمت عملی کے تحت آرٹلری فائر کے ذریعے بھارتی فوج کے بیس کیمپ کو تباہ کیا،چوٹی پر موجود برف آرٹلری فائر کے ذریعے برفانی تودے میں تبدیل ہوگئی جس کی زد میں آکر مکمل بھارتی بٹالین دب گئی۔ لیفٹیننٹ جنرل ایاز احمد (ریٹائرڈ) نے کہا کہ پسپا ہونے کے بعدبھارتی فوج نے فلیگ میٹنگ کی خواہش ظاہر کردی،فلیگ میٹنگ میں یہ طے پایا کہ سیز فائر ہو گااور بھارتی اپنی لاشیں لے کر جائیں گے،برف سے نکالتے ہوئےہم نے 400 بھارتی لاشیں گنیں، بھارتی فوج کے میجر جنرل کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج اس پوسٹ پر دوبارہ نہیں آئے گی۔ میجر جنرل محمد فاروق ملک (ریٹائرڈ) کا کہنا تھا کہ میجر نوید الرحمان میرے کیڈٹ تھے،میں اُس وقت آفیسرز ٹریننگ سکول منگلا میں پلاٹون کمانڈ رتھا،جس خصوصیت کو میں نے بطور انسٹرکٹر نوٹ کیا، وہ میجرنوید الرحمان کی فائٹنگ سپرٹ تھی،میجر نوید الرحمان سلنگ کے ساتھ پرواز کے دوران دشمن کے آرٹلری سپلنٹرز کا نشانہ بنے،میجر نوید الرحمان شدید زخمی ہوئے مگر دشمن کا مقابلہ تن تنہا کیا جب تک کمک نہیں پہنچی۔ میجر نوید الرحمن (ریٹائرڈ) ستارہ جرأت کہتے ہیں کہ پاکستان آرمی میراجذبہ تھا ، جذبہ ہے اور جذبہ رہے گا،چیومک آپریشن کے لئے میں نے خود کو رضاکارانہ طور پر پیش کیا،جب ہیلی نے ٹیک آف کیا تو وہاں موسم بہت خراب تھا،ان ہواؤں نے مجھے کچل کر رکھ دیا تھا لیکن میرا جذبہ تھا کہ میرے پر نکل آئیں اور میں ہیلی سے پہلے وہاں پہنچ جاؤں،ہم نے دشمن کو چکما دے کر یہ تاثر دیا کہ ہم وہاں پر کثیر تعداد میں موجود ہیں حالانکہ ایسا نہیں تھا،سلنگ کے دوران میں 25ہزار کی بلندی پر تھا،جب ہیلی نے مجھے ڈراپ کیا تو میں 22 ہزار کو چھوتے ہوئے21ہزار 4 سو کی کریویس میں آیا۔