بانی پی ٹی آئی خط نہیں بھیجتے یہ ایک پراپیگنڈہ ٹول ہے: رانا ثنا اللہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے تحریک انصاف کے بانی کو آرمی چیف کو خط لکھنے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی خط نہیں بھیجتے یہ ایک پراپیگنڈہ ٹول ہے ، وہ فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ایسی حرکتوں سے یہ عوام اور فوج میں دوریاں پیدا نہیں کر سکیں گے، ان کیلئے بھی اس چیز کے اچھے اثرات نہیں ہوں گے۔ یہ جوکررہے ہیں یہ ایک قومی سطح کاجرم ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے باضابطہ رابطوں کی بات غلط ہے، اسٹیبلشمنٹ کاپی ٹی آئی کے ساتھ کبھی رابطہ نہیں ہوا، پی ٹی آئی سیاسی جماعتوں سے بات کرے،اتحاد بنانا ہے تو بنائے، راستہ یہیں سے نکلے گا،باقی پی ٹی آئی کیلئے کوئی راستہ نہیں، پی ٹی آئی نے زور لگا کر دیکھ لیا،ا ور بھی زورآزمائی کرنا چاہتی ہے تو کرے ۔ اپوزیشن کے نئے انتخابات کا مطالبہ کرنے میں کیاحرج ہے اپوزیشن یہ باتیں نہیں کرے گی تو کیا کرے گی؟ ،ہمیں اپوزیشن کی باتوں پر پریشان نہیں ہونا چاہیے، فضل الرحمان کے ساتھ ملتے رہنا اور رہنمائی لیتے رہنا چاہیے، ہم فضل الرحمان سے گزارش کرتے ہیں تو وہ ہمدردانہ غور کرتے ہیں۔ایک انٹر ویو میں انہوں نے کہاکہ ملکی معاملات پر حکومت اور اپوزیشن کو بیٹھ کر فیصلے کرنے چاہئیں، نواز شریف کا ایم پی ایز کے بعدایم این ایز سے بھی ملاقات کا ارادہ ہے، ہم گورنر ہائوس گئے تھے،ان کے اعتراضات دور کرنے کا فیصلہ کیا گیا، گورنر پنجاب اور ان کے اعتراضات درست تھے،اعتراضات دور کیے، وزیراعظم نے پیپلزپارٹی سے بات چیت کیلئے کمیٹی بنائی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
غیرمسلم فلسطینیوں کے حق میں احتجاج، مسلمان ممالک چھرا گھونپ رہے ہیں، ہرمیت سنگھ
ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام منعقدہ کربلائے عصر فلسطین سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے معروف صحافی و اینکر کا کہنا تھا کہ شہادت کا مزہ اور مزاحمت کا مزہ فلسطین سے بہتر کوئی نہیں جانتا، افسوس مسلمان ممالک پیٹھ پیچھے وار کررہے ہیں، اپنے ہی مسلمان فوج بھیجتے ہیں، اسلحہ بھیجتے ہیں، فلسطینی آج بھی بلند جذبے کے ساتھ کھڑے ہیں، مسلمان ممالک اگر مدد نہیں کر سکتے تو کم ازکم پیٹھ پیچھے چھرا بھی نہ گونپے۔ اسلام ٹائمز۔ معروف صحافی و اینکر ہرمیت سنگھ نے اسلام آباد میں کربلائے عصر فلسطین سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کا مسلمان مجھے کربلا کا مسلمان نظر آتا ہے، کئی لاکھ ٹن بارود پھینکا گیا، بزدل ظالم نے بچوں کو نہیں بخشا، لیکن وہ آج بھی ڈٹے ہوئے ہیں، پاکستانی وزیر کا بیان مسئلہ فلسطین کے حوالے سے افسوس ناک ہے، شہادت کا مزہ اور مزاحمت کا مزہ فلسطین سے بہتر کوئی نہیں جانتا، افسوس مسلمان ممالک پیٹھ پیچھے وار کررہے ہیں، اپنے ہی مسلمان فوج بھیجتے ہیں، اسلحہ بھیجتے ہیں، فلسطینی آج بھی بلند جذبے کے ساتھ کھڑے ہیں، مسلمان ممالک اگر مدد نہیں کر سکتے تو کم ازکم پیٹھ پیچھے چھرا بھی نہ گونپے، یمن اکیلا مظلوم فلسطینی مسلمانوں کی حمایت کررہا ہے، ایران آج بھی ڈٹ کے کھڑا ہے مظلوموں کے ساتھ، حزب اللہ نے سید حسن نصراللہ کی شہادت کے باوجود فلسطین کا ساتھ دیا اور دے رہے ہیں، اسماعیل ہانیہ اور سید حسن نصراللہ نے اپنے آپ کو میدان میں اُتارا اور شہادت کو گلے لگایا لیکن مسلم حکمران خاموش تماشائی ہیں.
ہرمیت سنگھ نے مزید کہا کہ آج غیرمسلم بھی فلسطینی مسلمانوں کی حمایت میں احتجاج کررہے ہیں لیکن پاکستان سے صحافیوں کے ایک وفد کو اسرائیل بھیجا جاتا ہے تاکہ ماحول سازگار کیا جائے، اسرائیل جب ناجائز ریاست ہے تو ہم اس کو جائز کبھی نہیں کہیں گے، لوگ کہتے ہیں کہ بولنے سے کچھ نہیں ہوتا اگر نہیں ہوتا تو یہ میرے بھائی بیٹھے ہیں اس سے پوچھیں کہ کبھی ڈپلومیٹ ہمیں بلایا کرتے تھے اب کیوں نہیں بلاتے مجھے، جب تک دم ہے غزہ کے حق میں بولیں گے، چاہے وہ جو بھی مظلوم ہو اس کے حق میں بولیں گے، میں سمجھتا ہوں کہ خاموشی گناہ کبیرہ ہے، یاد رکھیے گا اپ سب نے بھی میرے ساتھ عہد کرنا ہے کہ آپ نے بھی ہمیشہ مظلوم کا ساتھ دینا ہے۔