Daily Mumtaz:
2025-04-22@11:10:01 GMT

حارث رؤف کا متبادل کون؟ 3 نام سامنے آگئے

اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT

حارث رؤف کا متبادل کون؟ 3 نام سامنے آگئے

سہ ملکی سیریز کے پہلے میچ میں انجری کا شکار ہونیوالے قومی ٹیم کے فاسٹ بولر حارث رؤف کی جگہ سلیکشن کمیٹی نے 3 فاسٹ بولرز کو شامل کرنے پر غور شروع کردیا۔

لاہور میں کھیلے گئے سہ ملکی سیریز کے پہلے میچ میں حارث رؤف انجری کا شکار ہوکر میدان سے باہر چلے گئے تھے، انہیں بالنگ کے دوران سینے اور پیٹ کے پٹھوں کی بائیں جانب سے شدید درد ہوا تھا۔

قومی ٹیم کے فاسٹ بولر کو ابتدائی طبی امداد فراہم کردی گئی ہے تاہم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حارث رؤف کو سینے کے نچلے حصے پر پٹھوں میں موچ آئی ہے، البتہ انکے میدان پر واپس آنے کا فیصلہ ڈاکٹرز کی مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔

حارث رؤف نے اپنے کوٹے کے 6.

2 اوورز میں 23 رنز دیکر ایک وکٹ حاصل کی تھی، بعدازاں انکا اوور سلمان علی آغا نے مکمل کیا تھا۔

تاہم اب خبر سامنے آئی ہے کہ سلیکشن کمیٹی نے سہ ملکی اور چیمپئینز ٹرافی کیلئے اسکواڈ میں محمد وسیم جونیئر، محمد علی اور عاکف جاوید کے ناموں پر غور شروع کردیا ہے۔

کئی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ عاکف جاوید کو حارث روف کے متبادل کے طور پر شامل کیا جارہا ہے، جس کا اعلان آج متوقع ہے۔

دوسری جانب آئی سی سی کی ڈیڈلائن کے مطابق 11 فروری رات 12 بجے تک تمام ٹیمیں اپنے اسکواڈ میں تبدیلیاں کرسکتی ہیں تاہم اسکے بعد اسکواڈ میں تبدیلی کیلئے آئی سی سی کی ٹیکنیکل کیمٹی کی اجازت درکار ہوگی۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ملکی معیشت کا انحصار برین ڈرین اور ترسیلات زر پر ہے

کراچی:

پاکستان کو حقیقی معاشی تبدیلی کے لیے جامع اسٹرکچرل اصلاحات کرنا ہونگی، اب تک ہماری معیشت کا انحصار برین ڈرین اور ترسیلات زر پر ہے، جبکہ ہم نے اپنی مقامی معیشت کو عالمی کھلاڑیوں کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں بنایا ہے۔ 

اس وقت توقع سے کم پٹرولیم قیمتیں اور توقع سے زیادہ ترسیلات زر نے یہ موقع فراہم کیا ہے، کہ اس طرح بچنے والے ڈالرز کو معیشت کی بنیادوں کو مضبوط کرنے کے لیے استعمال کیا جاسکے۔ 

مزید پڑھیں: ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ : کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ایک ارب ڈالر سے زائد ہوگیا

پٹرولیم مصنوعات کی عالمی قیمتیں 50 سے 60 ڈالر فی بیرل رہنے کی صورت میں پاکستان کو الگے چار سالوں میں 6 سے 8ارب ڈالر کی بچت ہوگی، جبکہ ترسیلات زر میں ہر سال 3 ارب ڈالر کا اضافہ مجموعی طور پر 18 سے 20 ارب ڈالر کی مضبوط بنیادیں فراہم کرسکتا ہے۔ 

تاہم اس سے فائدہ اٹھانے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کا فائدہ صارفین کو منتقل نہ کرے، اس طرح حاصل ہونے والی رقم کو پیداواری شعبوں کی ترقی اور مضبوطی کیلیے خرچ کیا جاسکے گا۔ 

مزید پڑھیں: ترسیلات زر کا ریکارڈ سطح پر پہنچنا حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی ہے، وزیرِاعظم

شرح سود کو ڈبل ڈیجیٹ میں برقرار رکھا جائے، سنگل ڈیجیٹ میں لانے سے امپورٹ شدہ اشیاء کی کھپت میں اضافہ ہوگا، جس سے زرمبادلہ کے ذخائر متاثر ہونگے، امپورٹ پر سخت کنٹرول رکھا جائے، صرف انتہائی ضروری اور خام مال کی امپورٹ کی اجازت دی جائے۔ 

بچت کو بیرونی قرضوں کی ادائیگی کیلیے استعمال میں لا کر بیرونی دباؤ کو کم کیا جاسکتا ہے، ریئل اسٹیٹ پر بے لگام منافع کو محدود کرنا چاہیے، اس طرح ریئل اسٹیٹ میں کی گئی سرمایہ کاری کا پہیہ پیداواری شعبوں کی طرف گھوم جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • اینکر اور ٹک ٹاکر سجل ملک کی مبینہ نازیبا ویڈیو کا معاملہ جھوٹا نکلا
  • اسرائیلی مائنڈ سیٹ،کیا پدی اور کیا پدی کا شوربہ؟
  • سیاسی جماعتوں کو پرامن احتجاج کا آئینی حق حاصل ہے تاہم عوام کا خیال رکھا جائے، شرجیل میمن
  • امریکی وزیر دفاع نے حساس معلومات نجی چیٹ گروپ میں شیئر کیں، ملکی میڈیا
  • رومان رئیس کی بہن انتقال کر گئیں
  • درد کش انجیکشن نے انگلش فاسٹ بولر کا کیریئر بچالیا
  • ملکی معیشت کا انحصار برین ڈرین اور ترسیلات زر پر ہے
  • غزہ مارچ، انتظامیہ نے متبادل ٹریفک پلان جاری کردیا
  • غیر ملکی خاتون پریزینٹر نے حسن علی کو ‘جوکر’ قرار دیدیا، ویڈیو وائرل
  • پاکستان نے سہ ملکی بابا گرو نانک کبڈی ٹورنامنٹ جیت لیا