پی ٹی آئی میں گروپنگ کی کوئی گنجائش نہیں: جنید اکبر
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
جنید اکبر— فائل فوٹو
تحریکِ انصاف خیبر پختون خوا کے صدر جنید اکبر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں گروپنگ کی کوئی گنجائش نہیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ صوابی جلسہ کامیاب تھا، جلسے سے متعلق رپورٹس مانگی ہیں، غیر تسلی بخش کارکردگی والوں کو آگے جانے نہیں دوں گا۔
جنید اکبر نے کہا کہ پارٹی میں رہنا ہے تو محنت کرنی ہو گی، شکیل خان ایماندار شخص ہیں، ان کے ساتھ اب بھی کھڑا ہوں، شکیل خان کے حق کے لیے بولوں گا چاہے کسی کو اچھا لگے یا برا۔
پبلک اکاونٹس کمیٹی کے سربراہ اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر نےخود کو وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی کارکردگی سے بری الذمہ قرار دیدیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوابی کے جلسے میں توقعات سے زیادہ لوگ آئے۔
اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ اراکینِ اسمبلی کو جلسے کے لیے فنڈز فراہم نہیں کیے گئے تھے؟
جنید اکبر نے کہا کہ اگر کسی نے یہ کہا کہ مجھے فنڈز نہیں دیے گئے تو وہ سیاست چھوڑ کر دکان کھول لے، پیسوں سے سیاست کرنے والے لوگ پارٹی کے نام پر دھبہ ہوں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا ک محنت نہ کرنے والوں کا راستہ روکنے کے لیے ہر حد تک جاؤں گا۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: جنید اکبر نے نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
سوشل میڈیا کے مثبت استعمال کیلئے پالیسی سازی کرینگے، سرفراز بگٹی
کوئٹہ میں میڈیا انفلوئنسرز سے ملاقات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ دور حاضر میں سوشل میڈیا کی طاقت سے انکار ممکن نہیں کر سکتے ہیں۔ نوجوانوں کی درست رہنمائی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کے ذریعے گمراہ کیا جا رہا ہے۔ پالیسی سازی کرکے سوشل میڈیا کو بہتری کا ذریعہ بنائیں گے۔ انہوں نے کوئٹہ میں سوشل میڈیا انفلوئنسرز سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں پہلی سوشل میڈیا پالیسی متعارف کرائی جا رہی ہے۔ دور حاضر میں سوشل میڈیا کی طاقت سے انکار ممکن نہیں کر سکتے ہیں۔ نوجوانوں کی درست رہنمائی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو گمراہ بھی کیا جا رہا ہے۔ ریاست سب سے مقدم، گورننس میں خامیوں کی نشاندہی خوش آئند ہے۔ مثبت تنقید کو قبول کریں گے، اصلاحات کے عمل کو تقویت دیں گے۔ سوشل میڈیا صارفین کے تحفظات و تجاویز کو پالیسی کا حصہ بنایا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ نوجوانوں کو روزگار، تعلیم اور آگاہی کے مواقع دیئے جائیں گے۔ سوشل میڈیا کو بہتری کا ذریعہ بنائیں گے، منفی پراپیگنڈے کا راستہ روکیں گے۔ بلوچستان کی مثبت تصویر اجاگر کرنے میں نوجوان کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ انفلوئنسرز معاشرتی ہم آہنگی اور قومی یکجہتی کو فروغ دیں۔ نئے دور کے تقاضوں کے مطابق پالیسی سازی ناگزیر ہے۔