اسلام آباد(ڈیلی پاکستان اان لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ میں سی ایس ایس 2024کے نتائج جاری کرنے سے پہلے نئے امتحانات روکنے کی درخواست پرسماعت کے دوران چیئرمین ایف پی ایس سی نے کہاکہ اپریل کے آخری ہفتے میں 2024کے نتائج کا اعلان کردیں گے، میں اگر کچھ کر سکتا تو کر دیتا لیکن یہ ممکن نہیں،جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ پھر جو آپ کے پاس اختیار تھا وہ کر لیتے،اختر نواز ستی نے کہا کہ کمیشن نے وسیع مفاد میں فیصلہ کیا کہ امتحان وقت پر لیا جائے۔

نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں سی ایس ایس 2024کے نتائج جاری کرنے سے پہلے نئے امتحانات روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی،چیئرمین ایف پی ایس سی لیفٹیننٹ جنرل (ر)اختر نواز ستی عدالت پیش ہوئے،عدالت نے اخترنوازستی سے استفسار کیا کہ آپ کب چیئرمین ایف پی ایس سی بنے ہیں؟لیفٹیننٹ جنرل (ر)اختر نواز ستی نے کہاکہ 9اکتوبر2024کو چارج لیا، جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ آپ کو معاملہ بھیجا گیا کہ اپنے انداز سے دیکھیں،عدالت نے کہاکہ کچھ ایسے امیدوار ہیں جو 2025کے امتحانات میں بھی شریک ہیں۔

عابد، عبداور عبادت میں فرق نہیں کرنا

چیئرمین ایف پی ایس سی نے کہاکہ اپریل کے آخری ہفتے میں 2024کے نتائج کا اعلان کردیں گے،جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ اختیار اتھارٹی کے پاس ہوتا ہے اس لئے معاملہ کمیشن کو بھیجا تھا، طلبہ کے حقوق متاثر ہورہے ہیں اس کو کوئی نہیں دیکھ رہا،چیئرمین ایف پی ایس سی نے کہاکہ میں اگر کچھ کر سکتا تو کر دیتا لیکن یہ ممکن نہیں،جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ پھر جو آپ کے پاس اختیار تھا وہ کر لیتے،اختر نواز ستی نے کہا کہ کمیشن نے وسیع مفاد میں فیصلہ کیا کہ امتحان وقت پر لیا جائے۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ اختر نواز ستی اسلام ا باد 2024کے نتائج نے کہاکہ ا کے پاس

پڑھیں:

ججز ٹرانسفر، سنیارٹی کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ کا جواب جمع

سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) میں اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر، سنیارٹی کیس میں عدالت عالیہ اسلام آباد نے جواب جمع کرادیا۔

رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدالت عالیہ کی جانب سے عدالت عظمیٰ میں جواب جمع کرایا۔

جواب میں کہا گیا کہ ججز ٹرانسفر کی سمری کا آغاز وزارت قانون کی جانب سے کیا گیا، وہاں سے سمری وزیراعظم اور پھر صدر مملکت کو بھجوائی گئی۔

جواب میں مزید کہا گیا کہ صدر مملکت نے سمری منظور کی، جس کےلیے چیف جسٹس آف پاکستان اور متعلقہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹسز سے مشاورت کی گئی۔

عدالت عالیہ اسلام آباد کے جواب میں یہ بھی کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 200 کے مطابق ججز ٹرانسفر کی گئی۔

جواب میں کہا گیا کہ جسٹس سرفراز ڈوگر پہلے ہی بطور ایڈیشنل جج اور پھر مستقل جج کے طور پر حلف اٹھا چکے، سابق چیف جسٹس نے ٹرانسفر کے بعد انتظامی کمیٹی تشکیل دی گئی۔

عدالت عالیہ اسلام آباد کے جواب کے ہمراہ نئی ججز سنیارٹی فہرست، ججز ٹرانسفر نوٹیفکیشنز، ہائی کورٹ ججز ریپریزنٹیشن بھی جمع کرائی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد: وزیر داخلہ محسن نقوی کا مری روڈ انڈر پاس پراجیکٹ کا دورہ
  • جج ہمایوں دلاور کے خلاف مبینہ سوشل میڈیا مہم‘اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دے دی 
  • ہائیکورٹ کے پاس تمام اختیارات ہوتے ہیں،ناانصافی پر آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں،سپریم کورٹ کے صنم جاوید کی بریت فیصلے کیخلاف پنجاب حکومت کی اپیل پرریمارکس
  • ججز ٹرانسفر، سنیارٹی کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ کا جواب جمع
  • جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا مہم ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دیدی
  • سندھ کے حصے کے پانی کا ایک قطرہ بھی کم نہیں ہونے دیں گے، وفاقی وزیر
  •  خیبر پختونخوا کی بے اختیار بلدیاتی حکومتیں اور نمائندے 3 سال گزرنے کے باوجود فنڈز سے محروم
  • فتنہ الخوارج کا دہشتگرد کیانی روڈ بہارہ کہو سے گرفتار
  • متنازع کینالز منصوبہ: نواز شریف اور شہباز شریف کی پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
  • ویمنز پی ایس ایل سمیت اہم اعلانات، محسن نقوی لڑکیوں کی کارکردگی پر خوشی سے سرشار