انٹرا پارٹی کیس: پی ٹی آئی کو جواب پر دلائل دینے کیلئے 4 مارچ تک مہلت مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
انٹرا پارٹی کیس: پی ٹی آئی کو جواب پر دلائل دینے کیلئے 4 مارچ تک مہلت مل گئی WhatsAppFacebookTwitter 0 11 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے انٹرا پارٹی کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو جمع کرائے گئے جواب پر دلائل دینے کے لیے 4 مارچ تک کی مہلت دے دی۔
تفصیلا ت کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی کیس کی سماعت کے دوران بیرسٹر گوہر، اکبر ایس بابر اور دیگر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے الیکشن کمیشن سے استدعا کی کہ انہوں نے جواب جمع کرادیا ہے، دلائل کے لیے وقت دیا جائے۔
الیکشن کمیشن نے استدعا منظور کرتے ہوئے مزید سماعت 4 مارچ تک ملتوی کر دی۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن کے باہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بیرسٹرگوہر نے شکوہ کیا کہ ان کی جماعت نےسب سے زیادہ شفاف الیکشن کروائے، لیکن اس کے باوجود سرٹیفیکیٹ نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اور 2 ممبران کی مدت پوری ہوگئی، وزیراعظم کو چاہیے تھا کہ نئے ممبران کے لیے نام آگے بھیجتے، لیکن اب تک ایسا نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ 21 اکتوبر 2024 کو سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق فیصلے کے خلاف دائر نظر ثانی درخواست خارج کردی تھی، عدالت نے فیصلے میں کہا تھا کہ پی ٹی آئی وکلا نے کیس کے میرٹ پر دلائل دیے اور نہ ہی گزشتہ فیصلے میں کسی غیر قانونی نکتے کی نشاندہی کی۔
سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن فیصلے کے خلاف دائر نظر ثانی درخواست پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی بینچ نے سماعت کی تھی، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی 3 رکنی خصوصی بینچ کا حصہ تھے۔
سماعت کے آغاز پر پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان نے روسٹرم پر آکر لارجر بینچ کی تشکیل کی استدعا کی تھی، حامد خان نے موقف اختیار کیا تھا کہ کیس لارجر بینچ کی تشکیل کے لیے کمیٹی کو بھیجا جائے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے تھے کہ یہ نظرثانی کا معاملہ ہے، ہم نے قانون کو دیکھنا ہے، نظرثانی درخواست میں عدالتی فیصلوں کی قانونی حیثیت پر سوالات اٹھانے ہوتے ہیں، آپ نے لارجر بینچ کی پہلے استدعا کیوں نہیں کی؟ آپ کیس کو چلا لیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرنئے چیف الیکشن کمیشن کمشنر، 2 ممبران کے ناموں پر غور کر رہے ہیں: بیرسٹر گوہر نئے چیف الیکشن کمیشن کمشنر، 2 ممبران کے ناموں پر غور کر رہے ہیں: بیرسٹر گوہر افغانستان سے دہشتگردی، پاکستان نے معاملہ سلامتی کونسل میں اٹھا دیا عمران خان کی 6، بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں ضمانت میں توسیع اسلام آباد ہائیکورٹ کے 2 ججز کی کازلسٹ منسوخ، جسٹس اعجاز ایک بار پھر رخصت پر سی ایم جی لالٹین فیسٹیول گالا کی پروموشنل ویڈیو جاری کر دی گئی۔ ایم ڈی آئی ایم ایف اور وزیر اعظم شہباز شریف آج دبئی میں ملاقات کریں گےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: انٹرا پارٹی کیس پی ٹی ا ئی پر دلائل مارچ تک
پڑھیں:
انتخابی نظام میں بہت کچھ گڑ بڑ چل رہا ہے، راہل گاندھی
پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہمارے لئے یہ بہت صاف تھا کہ الیکشن کمیشن سمجھوتہ کر چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس اور پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی امریکہ کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے بوسٹن پہنچنے کے بعد یہاں براؤن یونیورسٹی میں طلباء کے ساتھ ایک سیشن کیا۔ اس دوران انہوں نے بھارت میں انتخابی نظام میں "سنگین مسئلہ" کی بات کرتے ہوئے مہاراشٹر انتخاب کا معاملہ اٹھایا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ آسان لفظوں میں کہیں تو اسمبلی انتخابات میں مہاراشٹر میں نوجوانوں کی تعداد سے زیادہ ووٹنگ ہوئی ہے، یہ ایک حقیقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں شام 5:30 بجے تک کی ووٹنگ کا ڈاٹا دیا اور شام 5:30 سے 7:30 بجے کے درمیان جب ووٹنگ بند ہونی چاہیئے تھی، 65 لاکھ ووٹروں نے ووٹنگ کر دی۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن سوال کیا کہ کیا ویڈیو گرافی ہو رہی ہے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ ہمارے لئے یہ بہت صاف تھا کہ الیکشن کمیشن سمجھوتہ کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت صاف ہے کہ نظام میں کچھ بہت گڑ بڑ ہے۔ مہاراشٹر انتخاب کی بات کی جائے تو گزشتہ سال نومبر کے مہینے میں ریاست میں اسمبلی انتخابات ہوئے تھے۔ اس میں بی جے پی کی قیادت والی "مہایوتی" نے سب سے زیادہ سیٹیں جیتی تھیں۔ این ڈی اے اتحاد کو 235 سیٹوں پر کامیابی ملی تھی جس میں 132 سیٹیں بی جے پی نے حاصل کی تھیں۔