انٹرا پارٹی انتخابات کیس: پی ٹی آئی نے جواب کیلئے ایک بار پھر مہلت مانگ لی
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے انٹرا پارٹی انتخابات کیس جواب جمع کروانے کیلئے ایک بار پھر مہلت مانگ لی۔
الیکشن کمیشن میں پاکستان تحریک انصاف انٹرا پارٹی انتخاب کیس کی سماعت ہوئی، کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے کی، پی ٹی آئی کی جانب سے بیرسٹر گوہر الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے جبکہ اکبر ایس بابر بھی الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت بیرسٹر گوہر علی خان نے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن ہمیں کچھ مہلت دے دے، درخواست گزار پہلے دلائل دیدیں بعد میں ہم بھی تفصیل سے دلائل دیں گے، تب تک ہمیں دستاویزات بھی مل جائیں گی۔
بعدازاں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بیرسٹر گوہر کی استدعا منظور کرتے ہوئے پی ٹی آئی انٹر پارٹی انتخابات کیس کی سماعت 4 مارچ تک ملتوی کر دی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن
پڑھیں:
ججز ٹرانسفر کیس؛ وکیل درخواستگزار کو جواب الجواب دینے کیلیے مہلت مل گئی
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر کیس میں وکیل درخواست گزار کو جواب الجواب جمع کروانے کے لیے مہلت دیتے ہوئے سماعت 29 اپریل تک ملتوی کر دی۔
جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
جسٹس محمد علی مظہر نے درخواست گزار ججز کے وکیل منیر اے ملک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تمام فریقین کے تحریری جوابات آچکے ہیں، کیا آپ ان پر جواب الجواب دینا چاہیں گے؟
سینیئر وکیل منیر اے ملک نے جواب دیا کہ جی میں جواب الجواب تحریری طور پر دوں گا۔ جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا آپ کو کتنا وقت چاہیے ہوگا؟ وکیل نے جواب دیا کہ آئندہ جمعرات تک وقت دے دیں۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اتنا وقت کیوں چاہیے بہت سے وکلا نے دلائل دینے ہیں، اس کیس کو اتنا لمبا نہ کریں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آئندہ سماعت سے کارروائی 9:30 بجے سے 11 بجے تک ہوگی، فوجی عدالتوں کا کیس 11:30 بجے معمول کے مطابق چلے گا۔
عدالت نے حکمنامے میں کہا کہ رجسٹرار سپریم کورٹ اور سیکرٹری جوڈیشل کمیشن نے تحریری جوابات جمع کروائے جبکہ وفاقی حکومت نے بذریعہ اٹارنی جنرل جواب جمع کروایا، رجسٹرار بلوچستان ہائیکورٹ، رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ، رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ اور رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ نے بھی جوابات جمع کراوائے۔
حکمانے کے مطابق تمام جوابات کا جائزہ لے کر فریقین کی طرف سے تحریری جواب الجواب جمع کروانے کے لیے وقت مانگا گیا۔