لیبر پارٹی کی ریفارم یو کے پر سخت تنقید، امیگریشن کو بڑا مسئلہ بنا دیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
لیبر پارٹی نے ہفتے کی شروعات نائجل فراج کی پارٹی، ریفارم یو کے پر سخت حملے کے ساتھ کی ہے، خاص طور پر اس معاملے پر جو ریفارم یو کے کے ووٹرز کے لیے سب سے زیادہ اہم ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ سر کیئر اسٹارمر اور ان کی کابینہ نے فیصلہ کر لیا ہے کہ اگر انہیں شکست نہیں دی جا سکتی، تو ان کے ہی طریقے اپنا لیے جائیں۔ اسی لیے وہ نائجل فراج کے قریبی ساتھی، ڈونلڈ ٹرمپ کی حکمت عملی استعمال کر رہے ہیں تاکہ ان پر حملہ کیا جا سکے۔
پہلے مرحلے میں ہوم آفس نے ایک بڑا تشہیری مہم چلائی ہے، جس میں غیر قانونی تارکین وطن کی گرفتاریوں اور چھاپوں پر فخر کیا جا رہا ہے۔ یہ چھاپے ریستورانوں، ٹیک اوے مراکز، کار واشز، نیل بارز اور ویپ شاپس پر مارے گئے ہیں۔
لیبر حکومت یہ تاثر دینا چاہتی ہے کہ ان کی سخت پالیسیوں کے باعث گرفتاریوں کی تعداد پچھلے سال کے مقابلے میں بہت زیادہ بڑھ گئی ہے، جب کنزرویٹو پارٹی اقتدار میں تھی۔
اس پیغام کو مزید مؤثر بنانے کے لیے بارڈر فورس کے افسران کی ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے، جس میں انہیں دروازے توڑ کر اندر گھستے اور لوگوں کو ہتھکڑیاں لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وریندرسہواگ کی آئی پی ایل میں شریک آسٹریلوی کرکٹرز پر تنقید
کراچی:سابق بھارتی اوپنر وریندر سہواگ آئی پی ایل میں شریک گلین میکسویل اور لیونگ اسٹون کا مذاق اڑانے لگے۔
ان کا کہنا ہے کہ غیرملکی کھلاڑی اپنی ٹیموں کے لیے آئی پی ایل ٹرافی جیتنے میں وہ لگن نہیں دکھاتے جس کی ان سے توقع رکھی جاتی ہے، وہ یہاں چھٹیاں منانے آتے ہیں۔
وریندر سہواگ نے پنجاب کنگز کے گلین میکسویل اور رائل چیلنجرز بنگلورو کے لیام لیونگ اسٹون کو بطور خاص ہدف تنقید بنایا۔
میکسویل، سہواگ کی زیرقیادت بھی پنجاب کنگز میں کھیل چکے ہیں۔ انھیں گزشتہ دن فرنچائز نے رائل چیلنجرز بنگلورو سے میچ میں ڈراپ کردیا تھا۔
اتوار کو لیونگ اسٹون کو بنگلورو نے بھی باہر بٹھادیا۔ سہواگ نے کہا کہ میکسویل اور لیونگ اسٹون میں جیت کی لگن ختم ہوچکی ہے۔