Nai Baat:
2025-04-22@14:12:13 GMT

سوشل میڈیا کو سنجیدہ لینا چاہیے؟

اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT

سوشل میڈیا کو سنجیدہ لینا چاہیے؟

حکومت بھی صرف سوشل میڈیا کمپین کو سنجیدہ لیتی ہے۔ حیرت ہے کہ صف اول کے کالم نگار جن مسائل پر اپنے جملوں میں الفاظ کے پھول پروتے ہیں اور کبھی نشتر، سب کچھ دربار اقتدار میں پڑی کوڑے کی ٹوکری کی نذر ہو جاتا ہے۔ رپورٹر اپنی تحقیقی سٹوریز سے سیاہ ہو چکے اخباری کاغذوں میں پکوڑے کھانے پر مجبور ہیں اور اینکروں کے گلے بلند آہنگی سے پیلے و نیلے پڑ چکے ہیں مگر حکومت قومی اخبارات، نیوز چینلز اور تخلیقی ادب پر صرف ایک تبسم زیر لب پر اکتفا کرتی ہے مگر کسی اجنبی سوشل وال پر وائرل ہو چکی ایک ویڈیو کے سامنے اپنا تمام رعب، رعونت اور پالیسیاں منہ پر مل کر ایکشن لینے پر مجبور ہو جاتی ہے۔

سوشل میڈیا صارفین کا معیار پسندیدگی یہ ہے کہ وجاہت مسعود، حسن نثار، یاسر پیرزادہ اور حامد میر اپنے فالورز کی تعداد کے حوالے سے مہک ملک جیسے خواجہ سرا، چاہت فتح علی خان جیسے مسخرے اور مولوی مدنی جیسے مخولئے کے سامنے مسکین نظر آتے ہیں۔

ٹک ٹاک سے جذباتی ہو چکی حکومت کو بادبانی کشتیوں کی طرح ہوا کے رخ پر نہیں، حقائق کے مطابق چلنا چاہیے۔ جتنا بڑا واقعہ ہو جائے وہ تب تک قانونی مراحل سے نا آشنا ہی رہتا ہے جب تک اسے ملین و بلین فالورز والے سوشل اکاؤنٹ ہولڈرز سر پر نہیں اٹھا لیتے۔ اونٹنی کی ٹانگیں کاٹنے والا لرزہ خیز عمل پانچ دن تک ٹاپ ٹرینڈ بنا رہا جب تک وزیر مشیر وہاں نہیں پہنچ گئے جب کہ ایل پی جی کی غیر قانونی ری فلنگ بیس افراد کی جانیں نگل کر بھی جاری ہے۔
بچہ پیدا ہوتا ہے تو اذان سے پہلے اس کی تصویر سوشل میڈیا پر اپلوڈ ہوتی ہے۔ امتحانی پرچے جیسی خفیہ دستاویز پیپر شروع ہونے سے پہلے ٹاپ سٹوری بن جاتی ہے۔ شدید بیمار شخص ابھی آئی سی یو میں ہوتا ہے اور اس کی تصویر وائرل ہو جاتی ہے کہ ایک شخص جو مرنے والا ہے۔

سوشل میڈیا کو بہت زیادہ سنجیدہ لے چکی حکومت مسائل میں دب چکے ان افراد کو بھی فوری ریلیف دے جو اپنے بھرم اور وائٹ کالر پر لگنے والے دھبے کی وجہ سے اپنے مسائل کا تماشا نہیں بناتے۔ چیخوں پر بجنے والی تالیوں کی گونج پر ایکشن لیتے ہوئے آہوں اور سسکیوں کی پکار پر کان دھرے جائیں۔
اسی لیے مین سٹریم میڈیا بھی اب سوشل میڈیا کا محتاج ہو کر رہ گیا ہے۔ جو واقعہ ٹاپ ٹرینڈ بنتا ہے اگلے روز وہی لیڈ نیوز ہوتا ہے۔ تحقیقی صحافت اب قصۂ پارینہ ہو چکی۔ زندہ لوگوں کی موت، جعلی تصویروں، بے وزن شاعری اور غلط معلومات کے باوجود سوشل میڈیا اہم ہو چکا ہے اور اتنا اہم ہو چکا ہے کہ اب سنجیدگی اور غیر سنجیدگی کے درمیان فقط لائیکس کی تعداد کا فاصلہ رہ گیا ہے۔ جس کو جتنے زیادہ کمنٹ ملتے ہیں وہی بڑا فنکار کہلاتا ہے۔

حکومت کو سوشل میڈیا سے معلومات لے کر احکامات ضرور جاری کرنے چاہئیں مگر سچ اور جھوٹ پرکھ لینے کے بعد۔ تصویر کا ایک رخ وہ تھا جس نے ایس ایچ او تھانہ نیو ملتان کو گرفتار کرا دیا اور دوسرا رخ دو دن بعد سامنے آیا کہ سکیورٹی حصار توڑ کر بین الاقوامی سطح کی نقل و حرکت کو خطرے میں ڈالنے والے کو کیسے پکڑا جاتا۔ بے روز گاری سے تنگ فارغ بیٹھے سوشل میڈیا استادوں کو پالیسیوں پر قابض ہونے سے دور رکھنے کے لیے حکومت کو بادبانی کشتی کی طرح ہوا کے رخ پر نہیں چلنا چاہیے بلکہ سوشل میڈیا کمپین کو پہلے دونوں رخ سے دیکھنا چاہیے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا

پڑھیں:

لگاتار 4 ناکامیوں پر راجستھان کی ٹیم مذاق کا نشانہ بن گئی

کراچی:

آئی پی ایل میں لگاتار 4 میچز ہارجانے کے بعد راجستھان رائلز کی ٹیم سوشل میڈیا پر مذاق کا نشانہ بن گئی۔

ہفتے کی شب لکھنؤ سپر جائنٹس نے جے پور میں راجستھان رائلز کو شکست سے دوچار کیا تھا۔ میزبان سائیڈ اختتامی اوور میں جیت کیلیے درکار 9 رنز نہیں بناسکی تھی۔ 

شائقین نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ "کیا چوک ہے، کیا رائل چوک ہے، بیکار ٹیم ہے"۔ رائلز نے اب اگلا میچ بنگلورو میں آرسی بی سے کھیلنا ہے۔ 

رواں سیزن میں اب تک مجموعی طور پر راجستھان رائلز کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے۔ اس نے 8 میں سے 2 میچز جیتے اور 6 میں ناکامی کا سامنا کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • طعنہ دینے والے ہمارے ووٹوں سے ہی صدر بنے ،بلاول کی حکومت پر سخت تنقید سے متعلق رانا ثنا کا ردعمل
  • جج ہمایوں دلاور کے خلاف مبینہ سوشل میڈیا مہم‘اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دے دی 
  • علی امین گنڈاپور نے خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرل ایکٹ پر سوشل میڈیا بیانیہ اڑا دیا
  • جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا مہم ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دیدی
  • سجل ملک کی مبینہ نازیبا ویڈیو لیک ہوگئی
  • عدالت کیخلاف پریس کانفرنسز ہوئیں تب عدلیہ کا وقار مجروح نہیں ہوا؟
  • لگاتار 4 ناکامیوں پر راجستھان کی ٹیم مذاق کا نشانہ بن گئی
  • پارٹی کا سوشل میڈیا علیمہ خان کنٹرول کرتی ہیں،حیدر مہدی،عادل راجا انہی کی ایما پر پراپیگنڈا کرتے ہیں‘ شیر افضل مروت
  • بانی پی ٹی آئی 45 دن میں رہا ہوسکتے ہیں، شیر افضل مروت کا دعوٰی
  • سوشل میڈیا کی ڈگڈگی