توشہ خانہ 2 :عمران خان نے اوپن کورٹ ٹرائل کرنے کی درخواست دائر کر دی
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) توشہ خانہ 2 کیس میں عمران خان کا اوپن کورٹ ٹرائل کرنے کی درخواست دائر کردی گئی۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل میں خصوصی عدالت میں کی۔ سماعت کے موقع پر عمران خان کے وکلاء بیرسٹر علی ظفر، بیرسٹر سلمان صفدر، فیصل ملک، مشال یوسفزئی اڈیالہ جیل پہنچے جبکہ چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر خان اور جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجا بھی اڈیالہ جیل پہنچے۔ اس موقع پر عمران خان اور بشریٰ بی بی کے فیملی ممبرز بھی اڈیالہ جیل کے اندر آئے، جن میں علیمہ خان، عظمیٰ خانم، نورین خانم، قاسم نیازی، مبشرہ شیخ، مہر النسا احمد، ایڈووکیٹ خالد یوسف چودھری اور دیگر شامل تھے۔ اڈیالہ جیل میں ہونے والی سماعت میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو پیش کیا گیا۔ اس موقع پر بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے گواہ قیصر محمود پر جرح کی جب کہ وکیل اگلی سماعت پر بھی جرح جاری رکھیں گے۔ دوران سماعت بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چودھری نے بانی پی ٹی آئی کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کرنے کی درخواست دائر کردی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ گزشتہ 20 ماہ سے بانی پی ٹی آئی جیل ٹرائل کے تحت مقدمات کا سامنا کررہے ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت سے استدعا ہے کہ درخواست پر فیصلے تک ٹرائل کو روکا جائے۔ عدالت نے آج کی سماعت میں درخواست وصول کرکے ٹرائل جاری رکھا اور بعد ازاں سماعت 17 فروری تک ملتوی کردی۔ سماعت میں سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے مشال یوسف زئی کی درخواست پر جواب بھی عدالت داخل کرادیا، جس میں کہا گیا کہ مشال کا وکالت لائسنس کے پی بار نے معطل کررکھا ہے، معطل لائسنس پر وکالت نامہ جمع کرانے پر کے پی بار تحقیقات کررہی ہے۔ واضح رہے کہ توشہ خانہ 2 کیس میں مجموعی طور پر 8 گواہوں کے بیانات قلمبند ہوچکے ہیں جب کہ پراسیکیوشن کے ساتویں گواہ پر جرح جاری ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی کی درخواست اڈیالہ جیل توشہ خانہ 2 خان اور
پڑھیں:
عمران خان کی 2 بہنوں کو ملاقات کی اجازت مل گئی، اڈیالہ جیل کے اندر روانہ
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 اپریل 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی 2 بہنوں کو ان سے ملاقات کی اجازت مل گئی، جس کے بعد وہ اڈیالہ جیل کے اندر چلی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق عمران خان کی دو بہنوں عظمیٰ اور نورین خان ملاقات کی اجازت ملنے کے بعد اڈیالہ جیل کے اندر روانہ ہوگئیں ان کے ہمراہ قاسم زمان بھی ملاقات کے لیے جیل کے اندر چلے گئے تاہم علیمہ خانم کو بھائی سے ملاقات کی اجازت نہ مل سکی، جس پر علیمہ خان نے کہا کہ کوئی بات نہیں اگر مجھے اجازت نہیں ملی باقی دو کو تو مل گئی۔ بتایا گیا ہے کہ آج عمران خان سے فیملی اور وکلاء ٹیم کی ملاقات کا دن ہے جس کیلئے ان کی بہنیں اور وکلاء کی ٹیم اڈیالہ جیل پہنچے لیکن انہیں گورکھپور ناکے پر ہی پولیس نے روک لیا، اس موقع پر عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پولیس سے پہلے پوچھنا چاہیئے یہ ہمیں روک کیوں رہے ہیں؟ ہمیں سمجھ نہیں آ رہی کہ ان کو خواتین سے کیا خوف ہے؟ ہم کیا اپنے بھائی سے ملنے کیلئے بھی نہ آئیں؟۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ ہم نے واپس نہیں جانا ہم ادھر ہی بیٹھے رہیں گے، اب ایک ماہ ہوگیا ہم اپنے بھائی عمران خان سے نہیں ملے، سلمان اکرم راجہ، سلمان صفدر اور ظہیر عباس ہمارے کیسز دیکھ رہے ہیں، جب وکلا کو بھی نہیں ملنے دیں گے تو کیسز کس سے ڈسکس کریں گے؟ ہم چاہتے ہیں ہمارے وکلا کی جگہ دوسرے لوگوں کو نہ بھیجیں، ہم اس بات سے اتفاق نہیں کرتے جس کو اجازت ملے وہ جائے، میں ان سے کہتی ہوں میری دو بہنوں کو اجازت دے دیں، عمران خان نے کوئی پیغام دینا ہوگا تو وہ ان کے ذریعے بھی آئے گا‘، بعدازاں عمران خان کی دو بہنوں عظمیٰ اور نورین کو بھائی سے ملاقات کی اجازت دے دی گئی۔