میرپورماتھیلو کے افسران کے خلاف میونسپل ملازم کا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
میرپور ماتھیلو ر(نمائندہ جسارت میونسپل کمیٹی میرپور ماتھیلو کے افسران کے خلاف میونسپل ملازم میر حسن میرانی کی پریس کانفرنس میونسپل کمیٹی میں ہونے والے گھپلوں سے پردہ اٹھا دیا ، اس سلسلے میں میونسپل کمیٹی میرپور ماتھیلو میں پی آر او کی پوسٹ پر کام کرنے والے سترہ گریڈ کے افسر میر حسن میرانی نے کہا ہے کہ میونسپل کمیٹی میں سیاسی مداخلت کے باعث ٹاؤن چیئرمین شہباز لونڈ کے کہنے پر چند سال قبل جونیئر آپریٹر طور بھرتی ہونے کے بعد غیر قانونی پروموشنز کے زریعے سترہ گریڈ کی پوسٹ پر قابض کرتا دہرتا بنے ہوئے زاہد نائچ نے میری دو برسوں سے سیلری بند کردی ہے۔ اس کا مزید کہنا تھا کہ ہر ماہ 5 کروڑ روپے کے بجٹ مال غنیمت سمجھ کر ہڑپ کر لیے جاتے ہیں جبکہ جعلی طریقے سے لوگوں کی بھرتیاں کی گئیں ہیں ایک بندہ عرصہ دراز سے کراچی جیل میں بند ہے جس کی سیلری چل رہی ہے تو دوسری جانب ماہانہ 80 ہزار روپے کرایہ ادا کرنے والی اربوں روپے کی پراپرٹی حبیب بینک کا پلازہ جو میونسپل کمیٹی کی پراپرٹی تھی جس کو سیاسی بنیادوں پر لاکھوں روپے میں مارکیٹ کمیٹی کے چیئرمین روی کمار کو فروخت کر دی گئی ہے۔ اس نے بالا حکام سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوری طور پر تحقیقات کروا کر میونسپل کمیٹی میں ہونے والے گھپلوں کی تحقیقات کروا کر میونسپل کمیٹی کی فروخت کی گئی پراپرٹی کا ایگریمنٹ کینسل کرنے کے ساتھ ساتھ میری سیلری ادا کی جائے بصورت دیگر احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔
کندھکوٹ میں ڈاکو راج برقرار
کندھکوٹ(نمائندہ جسارت)کندھکوٹ میں ڈاکوؤں کا راج برقرار۔ حالات وانا وزیر ستان سے بھی ابتر ہونے لگے ہیں۔ ڈاکوؤں کی جانب سے نجی کلینک کے ڈاکٹر سندر بالانی سے بھتا وصولی کا بھیانک طریقہ پہلے پرچی فون کال پر اب تو راکٹ لانچر کے گولے بھیج کر بھتا طلب کیا جارہا ہے۔ غوثپور میں چادر میں راکٹ کا گولا لپیٹ کر پرچی سمیت ڈاکٹر کو بھیجا گیا۔ پرچی میں واضح لکھا گیا ہے کہ گولے کو پیسوں سمیت محفوظ کرکے بھیجو ورنہ جان سے ماردیں گے۔ اطلاع پر پولیس میں بھگدڑ مچ گئی۔ پولیس نے نجی کلینک پہنچ کر راکٹ لانچر اپنے قبضے میں لے لیا۔ ڈاکوؤں کی ایسی واردات کے بعد تاجروں اور شہریوں میں خوف چھاگیا ہے۔ شہریوں نے پولیس سے ڈاکو راج کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وقف ترمیمی بل پر بھارت بھر میں غم و غصہ، حیدرآباد میں بتی گُل احتجاج کا اعلان
بھارت میں مودی سرکار کی جانب سے مجوزہ وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلمان اور دیگر اقلیتیں سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔
بھارتی حیدرآباد ایک بار پھر مودی سرکار کی متنازع پالیسیوں اور فیصلوں کے خلاف مزاحمت کا مرکز بن گیا ہے، جہاں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) نے بھرپور عوامی تحریک کا آغاز کر دیا ہے۔
وقف ترمیمی بل کے خلاف جاری احتجاج میں کانگریس، بی آر ایس اور دیگر سیاسی جماعتیں بھی شامل ہو چکی ہیں۔ حیدرآباد میں ہونے والے احتجاج میں مذہبی و سیاسی قیادت ایک ہی نکتے پر متفق ہیں کہ اقلیتوں کے حقوق پر سمجھوتا نہیں ہوگا۔
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے دو ٹوک انداز میں کہا میں وقف ترمیمی بل صرف مسلمانوں کے خلاف نہیں بلکہ یہ پورے ملک کی اقلیتوں کے مذہبی، سماجی اور آئینی حقوق پر حملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کا یہ قانون مسلمانوں کے لیے ایک تباہی کا پیغام ہے۔ یہ صرف وقف زمینوں کا مسئلہ نہیں، یہ ہمارے وجود اور شناخت پر حملہ ہے۔
مودی سرکار کے بھارتی اقلیتوں کے مخالف اقدامات کے خلاف احتجاجی سلسلے کے تحت 30 اپریل کو رات کے وقت ’’بتی گل احتجاج‘‘ کا اعلان کیا گیا ہے، جس میں گھروں، دکانوں اور دیگر مقامات کی روشنیاں بجھا کر مودی حکومت کو پرامن اور علامتی انداز میں یہ پیغام دیا جائے گا کہ ملک کی اقلیتیں ہوشیار، بیدار اور متحد ہیں۔
بھارت میں وقف ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کرنے والوں کا کہنا ہے کہ وقف بورڈ کی خودمختاری کو سلب کرنا، اقلیتی اداروں پر ہندو انتہا پسندانہ حکومتی تسلط قائم کرنا اور مذہبی زمینوں کو بیوروکریسی کے رحم و کرم پر چھوڑ دینا آئین کے سیکولر تشخص کی صریح خلاف ورزی ہے۔