صدر مملکت آج نیشنل اسٹیڈیم کا افتتاح کریں گے، تیاریاں مکمل ، شائقین کا داخلہ مفت
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
کراچی : نیشنل اسٹیڈیم کی افتتاحی تقریب کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے نیشنل اسٹیڈیم کی اپ گریڈیشن کا کام مکمل ہونے کے بعد افتتاح آج ہوگا ، صدر مملکت آصف علی زرداری تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے، تقریب میں معروف گلوکار شفقت امانت علی اور ساحر علی بگا اور دیگر اپنی آواز کا جادو جگائیں گے۔
تقریب میں آتشبازی اور لائٹس شو کا شاندار مظاہرہ بھی ہوگا۔ افتتاحی تقریب میں عوام کا داخلہ مفت ہوگا وہ اپنی شناخت کرواکر اسٹیڈیم میں داخل ہوسکیں گے۔افتتاحی تقریب سے قبل ورکرز کو ظہرانہ بھی دیا جائے گا۔ افتتاحی تقریب سے قبل پیر کی شب ریہرسل کی گئی ، 6 ٹاورز پر لگی نئی ایل ای ڈی لائٹس روشن کی گئیں تو جلتی بجھتی لائٹس شو نے سماں باندھ دیا ، لیزر اور فینسی لائٹس روشن ہونے کے بعد تو نیشنل اسٹیڈیم کا منظر قابل دید تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نیشنل اسٹیڈیم افتتاحی تقریب
پڑھیں:
شہباز شریف بلوچستان میں موٹر وے کا افتتاح ضرور کرینگے، بنے گی نہیں: مفتاح اسماعیل
اسلام آباد (آئی این پی )عوام پاکستان پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے دعوی کیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دور میں بلوچستان میں سڑک مکمل نہیں ہو سکے گی۔ایک انٹرویو میں مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ میں یقین سے کہتا ہوں شہباز شریف دور میں بلوچستان کی سڑک پر کام مکمل نہیں ہوگا۔ وہ سڑک کا افتتاح ضرور کر دینگے لیکن اپنے دور میں سڑک مکمل ہوتے نہیں دیکھ سکیں گے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے کہنے پر پٹرولیم لیوی لگا رہی ہے۔ بلوچستان کا بہانا بنا کر ٹیکس بڑھانا اچھی بات نہیں ہے۔ سڑک دوسرے پیسوں سے بھی بن سکتی تھی۔ حکومت چاہتی تو اپنے پیسوں سے بھی بلوچستان میں سڑکیں بنا سکتی تھی۔رہنما عوام پاکستان پارٹی نے مزید کہا کہ حکومت نے پنجاب میں 8 واں موٹر وے بنایا، لیکن سندھ اور بلوچستان میں بنانا ضروری نہیں سمجھا۔ اس نے اب تک جتنے بھی موٹر وے بنائے تو اس کے لیے لیوی کی ضرورت نہیں پڑی لیکن بلوچستان میں موٹر وے بنانے کے لیے لیوی لگانا پڑے گی۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں سڑک بنانے کا بہانا بنایاگیا ہے اس پر ابھی کوئی کام نہیں ہوا۔ حکومت بلوچستان کے لیے سنجیدہ ہوتی تو رہنما وہاں مسائل حل کرنے جاتے۔ حقیقت یہ ہے کہ بلوچستان کبھی بھی مسلم لیگ ن کی ترجیح نہیں رہا ہے۔مفتاح اسماعیل نے کینال ایشو پر کہا کہ یہ معاملہ ٹیکنیکل سے زیادہ اعتماد کا بن گیا ہے۔ فریقین میں اعتماد کا فقدان ہے کہ کوئی صوبہ کسی دوسرے صوبے کا پانی نہ لے لے۔ان کا کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے کہ چولستان میں فارمنگ کے لیے سیلاب کا پانی استعمال کیا جائے گا جب کہ سندھ کو خدشہ ہے کہ سیلاب ہر سال تو نہیں آتا، اس لیے ان کا پانی کاٹا جائے گا۔ حقیقت تو یہ ہے کہ قوم پرست جماعتوں نے احتجاج کیا ہے تو پی پی کو پریشانی لاحق ہو گئی ہے۔