معلومات کے تبادلہ کیے بغیر کوئی فیصلہ نہ کیا جائے، جاوید بلوانی
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
کرچی(کامرس رپورٹر)کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) پر زور دیا ہے کہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کی طرف سے سیکورٹی ڈیپازٹ کی شرح میں اضافے کی تجویز کو اس وقت تک معطل کیا جائے جب تک کہ تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مطلوبہ معلومات شفاف طریقے سے شیئر نہ کی جائیں نیز ایک جامع اور معنی خیز مشاورتی عمل کا آغازکیا جائے تاکہ اس ضمن میں کوئی بھی فیصلہ صارفین اور کاروباری اداروں دونوں کی مالی مجبوریوں کو مدنظر رکھ کر کیا جائے۔ کے سی سی آئی کے صدر محمد جاوید بلوانی نے رجسٹرار نیپرا کو بھیجے گئے خط میں کہا کہ تاجر برادری، ٹریڈ باڈیز اور صارفین نے مختلف سابقہ واپڈا ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کی جانب سے سیکورٹی ڈیپازٹ کی شرحوں میں اضافے کی درخواستوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے جن میں بجلی کے کنکشنز کے لیے سیکورٹی ڈیپازٹ کی شرح میں بہت زیادہ اضافے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اگر یہ تجاویز منظور کر لی گئیں تو اس سے ملک بھر میں صارفین، کاروباری اداروں اور صنعتوں پر غیر ضروری مالی بوجھ پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ ڈسکوز نے نیپرا سے بجلی کی کھپت، جائیداد کے سائز اور یہاں تک کہ مارکیٹ ویلیو کے مطابق سیکورٹی ڈیپازٹ کی شرح میں تبدیلی کی منظوری طلب کی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کیا جائے
پڑھیں:
قانون سے کوئی بالاتر نہیں‘ آئین سے کھیلنے والوں کو کٹہرے میں لایا جائے‘ لیاقت بلوچ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251214-08-26
لاہور (صباح نیوز) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ آئین سے کھیلنے والے ہر جرنیل، سیاسی پنڈت اور بیوروکریٹ کو جنرل فیض کی طرح آئین سے بغاوت کے جرم میں کٹہرے میں لایا جائے، سیاسی، سماجی، اقتصادی استحکام اْسی وقت آئے گاجب عوام کو یقین ہوجائے کہ آئین، قانون سب کے لیے برابر ہے۔ کوئی بھی طبقہ آئین و قانون سے بالاتر نہیں ہے۔ لاہور میں سیاسی، سماجی اور بزنس کمیونٹی کے ساتھ مختلف اجلاسوں سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ آئین پاکستان ہی مضبوط عمرانی معاہدہ اور متفقہ قومی دستاویز ہے، آئین توڑنا، آئین معطل کرنا تو بغاوت ہے، اس لیے آئین کو بے اثر اور مخصوص افراد کی خواہشات کی غلام دستاویز بنانے کی ناپسندیدہ ترامیم کی جارہی ہیں، جس سے جمہوریت، پارلیمنٹ، عدلیہ، نظامِ انصاف اور انسانی حقوق کے حوالے سے محرومیاں بڑھتی جارہی ہیں۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کو تمام تر شہری سہولیات دی جائیں، این ایف سی ایوارڈ کا حصہ ضرور بنایا جائے لیکن یہ واضح رہے کہ آزاد جموں و کشمیر تحریک آزادی کشمیر کا بیس کیمپ ہے، جسے مضبوط بنانا لاکھوں کشمیریوں کی عظیم قربانیوں کا حق ہے، وزیراعظم شہباز شریف آزاد کشمیر کی تحریک پر متفقہ قومی لائحہ عمل بنانے کے لیے بلاتاخیر آل پارٹیز قومی کانفرنس بلائیں، آل پارٹیز حریت کانفرنس کی قیادت کو قومی قیادت کے سامنے تازہ ترین صورتِ حال کے تناظر میں اپنا مقدمہ پیش کرنے کاموقع دیا جائے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ پنجاب حکومت بلدیاتی کالا قانون واپس لے، بااختیار بلدیاتی نظام پنجاب کے عوام کا حق ہے، 21 دسمبر کو پنجاب کے تمام ڈویژنل ہیڈکوارٹرز پر بلدیاتی کالے قانون کے خلاف پرامن دھرنے ہوںگے۔لیاقت بلوچ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پی ٹی آئی نے جنرل فیض حمید کی سزا کے بعد اپنا فاصلہ ظاہر کردیا ہے، یہ ہر سرکاری افسر کے لیے پیغام ہے کہ سرکاری، فوجی عہدیدار کسی پارٹی کے نہیں آئین اور ملک کے خادم بنیں۔ لیاقت بلوچ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ عمران خان اور اْن کی اہلیہ کو فیئر ٹرائل کے کسی بھی حق سے محروم نہ کیا جائے، جیل مینول کے تحت حاصل کسی بھی حق سے محروم نہ کیا جائے، جیل میں قید افراد کے ساتھ جیل مینول سے بالاتر اقدام انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔